سرکاری اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ پر قائم علی شاہ نیب طلب
پیپلز پارٹی کے رہنما نے گرفتاری سے بچنے کے لیے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا
قومی احتساب بیورو (نیب) نے سرکاری اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ پر قائم علی شاہ کو طلب کرلیا۔
سابق وزیراعلیٰ قائم علی شاہ کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ نیب نے ملیر ندی کی اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ پر انہیں نوٹس بھیج دیا ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما نے گرفتاری سے بچنے کے لیے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا اور ضمانت قبل از وقت گرفتاری کی درخواست دائر کردی۔
قائم علی شاہ نے بتایا کہ نیب نے انہیں کال اپ نوٹس بھیجا ہے، حالانکہ ملیر ندی کی اراضی الاٹ کرنے کے بعد منسوخ بھی کر دی تھی، نیب پیپلز پارٹی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہا ہے۔ سابق وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کال اپ نوٹس بھیجنا سیاسی انتقام کے مترادف ہے، عدالت سے درخواست ہے کہ نوٹس کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دے اور نیب کو گرفتاری سے روکا جائے۔
واضح رہے کہ نیب قائم علی شاہ کے خلاف ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں زمین کے گھپلوں سے متعلق کیس کی بھی تحقیقات کررہا ہے۔ اس سلسلے میں پوچھ گچھ کے لیے گزشتہ ماہ کے لیے انہیں طلب کیا گیا تھا تاہم انہوں نے پیش ہونے سے انکار کردیا۔
سابق وزیراعلیٰ قائم علی شاہ کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ نیب نے ملیر ندی کی اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ پر انہیں نوٹس بھیج دیا ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما نے گرفتاری سے بچنے کے لیے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا اور ضمانت قبل از وقت گرفتاری کی درخواست دائر کردی۔
قائم علی شاہ نے بتایا کہ نیب نے انہیں کال اپ نوٹس بھیجا ہے، حالانکہ ملیر ندی کی اراضی الاٹ کرنے کے بعد منسوخ بھی کر دی تھی، نیب پیپلز پارٹی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہا ہے۔ سابق وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کال اپ نوٹس بھیجنا سیاسی انتقام کے مترادف ہے، عدالت سے درخواست ہے کہ نوٹس کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دے اور نیب کو گرفتاری سے روکا جائے۔
واضح رہے کہ نیب قائم علی شاہ کے خلاف ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں زمین کے گھپلوں سے متعلق کیس کی بھی تحقیقات کررہا ہے۔ اس سلسلے میں پوچھ گچھ کے لیے گزشتہ ماہ کے لیے انہیں طلب کیا گیا تھا تاہم انہوں نے پیش ہونے سے انکار کردیا۔