صومالیہ میں صدارتی محل کے نزدیک دو دھماکوں میں 13 افراد ہلاک
دھماکے میں ڈپٹی گورنر برائے سیکیورٹی محمد طلحہ بھی زخمی ہوئے، الجزیرہ کا دعویٰ
KARACHI:
صومالیہ میں صدارتی محل کی چیک پوسٹ پر دو زوردار دھماکے ہوئے ہیں جس کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں صدارتی محل کے نزدیک دو دھماکے ہوئے جس میں سیکیورٹی اہلکار سمیت 13 افراد ہلاک ہوگئے۔
صدارتی محل کے نزدیک پہلا دھماکا کار میں نصب بم کے ذریعے کیا گیا جس کے باعث جائے وقوع پر دھواں پھیل گیا، پہلے دھماکے کے فوری بعد اسی جگہ ایک اور دھماکا کیا گیا۔
الجزیرہ نے مقامی صحافی کے حوالے سے موغادیشو دھماکے میں بینادر کے ڈپٹی گورنر برائے سیکیورٹی محمد طلحہ کے زخمی ہونے کا دعویٰ کیا ہے تاہم سرکاری ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی۔
صدارتی محل کے نزدیک اراکین پارلیمنٹ اور دیگر اعلیٰ حکام کا اہم اجلاس بھی ہونا تھا جس کے لیے اس علاقے میں سیکیورٹی کو مزید سخت کردیا گیا تھا۔ سخت سیکیورٹی کے باعث حملہ آور چیک پوسٹ کو عبور نہ کرسکے۔
واضح رہے کہ صومالیہ کے بیشتر علاقوں میں شدت پسند جماعت الشباب کا قبضہ ہے جہاں سے جنگجو موغا دیشو میں آکر سرکاری املاک پر دھماکے کرتے ہیں۔
صومالیہ میں صدارتی محل کی چیک پوسٹ پر دو زوردار دھماکے ہوئے ہیں جس کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں صدارتی محل کے نزدیک دو دھماکے ہوئے جس میں سیکیورٹی اہلکار سمیت 13 افراد ہلاک ہوگئے۔
صدارتی محل کے نزدیک پہلا دھماکا کار میں نصب بم کے ذریعے کیا گیا جس کے باعث جائے وقوع پر دھواں پھیل گیا، پہلے دھماکے کے فوری بعد اسی جگہ ایک اور دھماکا کیا گیا۔
الجزیرہ نے مقامی صحافی کے حوالے سے موغادیشو دھماکے میں بینادر کے ڈپٹی گورنر برائے سیکیورٹی محمد طلحہ کے زخمی ہونے کا دعویٰ کیا ہے تاہم سرکاری ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی۔
صدارتی محل کے نزدیک اراکین پارلیمنٹ اور دیگر اعلیٰ حکام کا اہم اجلاس بھی ہونا تھا جس کے لیے اس علاقے میں سیکیورٹی کو مزید سخت کردیا گیا تھا۔ سخت سیکیورٹی کے باعث حملہ آور چیک پوسٹ کو عبور نہ کرسکے۔
واضح رہے کہ صومالیہ کے بیشتر علاقوں میں شدت پسند جماعت الشباب کا قبضہ ہے جہاں سے جنگجو موغا دیشو میں آکر سرکاری املاک پر دھماکے کرتے ہیں۔