روزہ رکھنے سے موٹاپے سے نجات مل سکتی ہے طبی تحقیق

صحت اچھی ہونے کیساتھ کم کھانے سے عمر لمبی ہوتی ہے، بسیار خوری معدے کیلیے نقصان دہ ہے، روزے میں معدہ کوآرام ملتا ہے.

افطار میں تلی ہوئی اور میٹھی اشیا کااستعمال کم کرنے سے بڑھاپے میںکمی آتی ہے،روزے رکھنا انسانی صحت کیلیے بہترین ہے،ماہرین.

طبی تحقیق سے ایسے شواہد ملے ہیں کہ رمضان المبارک میں روزے رکھنے سے صحت اچھی ہو سکتی ہے اور موٹاپے سے نجات مل سکتی ہے۔

جدید تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ کم کھانے سے عمر لمبی ہوتی ہے جبکہ کم اور اچھی غذا کا استعمال درازی عمر کا سبب ہے، دوسری جانب انسان متعدد امراض سے بھی محفوظ رہتا ہے، مغربی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ کم کھانے سے عمر میں اضافہ ہو سکتا ہے اور بہترین زندگی گزاری جاسکتی ہے جو روزے میں ہی ممکن ہوتا ہے، ماہرین کے مطابق روزہ سے جین میں تبدیلی پیدا ہوتی ہے اور آئی جی ایف ون نامی ہارمون کی نشونما میں کمی ہوتی ہے جس سے بڑھاپے میںکمی آجاتی ہے اور بڑھاپے سے متعلق بیماریوں کا خطرہ بھی کم ہو جاتا ہے۔




ماہرین کے مطابق روزہ رکھنے سے انسانی جسم کے اعضا کوآرام کرنے کا بہترین موقع ملتا ہے، عام دنوں میں بسیار خوری سے معدہ مسلسل کام میں لگا رہتا ہے جس کوآرام نہیں ملتا لیکن روزے میں معدہ کوآرام مل جاتا ہے، ماہرین کے مطابق موٹاپے کے شکار افراد کے لیے روزہ رکھنا بہترین ہوتا ہے لیکن افطار کے وقت تلی ہوئی اشیا کا کم سے کم استعمال کیاجائے اورضرورت سے زیادہ میٹھاکھانے سے بھی اجتناب کیا جائے، ماہرین کے مطابق بیرون ممالک میںکی جانے والی تحقیق سے معلوم ہوا ہے روزے رکھنا ہر صورت میں درست اور انسان کی صحت کیلیے بہترین ہوتا ہے، مغربی سائنسدانوںکا کہنا ہے کہ روزے رکھنے سے انسانی صحت پر دیرپا اوراچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں جبکہ موٹاپے سے بھی نجات مل جاتی ہے۔
Load Next Story