پروفیسر جاوید احمد کی ہتھکڑیوں میں موت کا معاملہ 3 پولیس اہلکار معطل

اہلکاروں نے قانون پرعمل پیرا ہونے کیلئے حد سے زیادہ محتاط ہونے کی کوشش کی، رپورٹ


ویب ڈیسک December 23, 2018
اہلکاروں نے قانون پرعمل پیرا ہونے کیلئے حد سے زیادہ محتاط ہونے کی کوشش کی، رپورٹ فوٹو:فائل

سرگودھا یونیورسٹی کے پروفیسر جاوید کے انتقال سے متعلق معاملے پر فرائض میں غفلت برتنے کے الزام میں 3 پولیس اہلکاروں کو معطل کردیا گیا۔

ترجمان لاہور پولیس کے مطابق ڈی آئی جی آپریشنز لاہور محمد وقاص نذیر کی ہدایت پر ایس پی ایڈمن سید کرار حسین نے پروفیسر جاوید احمد کی ہتھکڑیوں میں موت کےمعاملے کی انکوائری رپورٹ پیش کر دی۔

ایس پی ایڈمن کی انکوائری رپورٹ کے مطابق ایمر جنسی پولیس گارڈز کے اہلکاروں نے قانون پر عمل پیرا ہونے کیلئے حد سے زیادہ محتاط ہونے کی کوشش کی تاہم ہتھکڑیاں نہ کھولنے میں ان اہلکاروں کی بدنیتی شامل نہیں تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پروفیسر جاوید کی ہتھکڑی لگی لاش؛ تحقیقات میں ملبہ پولیس سپاہیوں پر گرادیا گیا

ترجمان لاہور پولیس کا کہنا ہے کہ ایمر جنسی پولیس گارڈز کےانچارج اسسٹنٹ سب انسپکٹر عبد القیوم، ہیڈ کانسٹیبل محمد اعظم اور کانسٹیبل عمران کو فرائض سے غفلت برتنے پر معطل کردیا گیا ہے اور ان کے خلاف محکمانہ کارروائی کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

نیب نے سرگودھا یونیورسٹی کے افسر میاں جاوید کو یونیورسٹی کے غیر قانونی کیمپسز کھولنے کے الزام میں رواں برس اکتوبر میں گرفتار کیا تھا۔ کیمپ جیل لاہور میں طبیعت خراب ہونے پر انہیں سروسز اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ دم توڑ گئے تھے۔ شدید خراب حالت اور وفات کے بعد بھی میاں جاوید کے ہاتھوں سے ہتھکڑیاں تک نہیں کھولی گئیں تھیں اور لاش کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں