بازاروں میں کرسمس ٹری کی بہار سجاوٹی سامان کی فروخت بڑھ گئی

10 سے 12 فٹ اونچے کرسمس ٹری فروخت کیے جا رہے ہیں، بوہری بازار کی گلیاں سرسبز باغ کا منظر پیش کر رہی ہیں

غیرملکی سفارتکار اور مختلف منصوبوں پر کام کرنے والے غیر ملکی بھی کرسمس کی تیاریوں کیلیے بوہری بازار کا رخ کرتے ہیں

کرسمس کی تیاری آخری مراحل میں داخل ہوگئی، مسیحی برادری کرسمس ٹری اور گھر کی سجاوٹ کے سامان کی خریداری میں مصروف ہے،صدر کے مرکزی بازار میں کرسمس ٹری کی بہار سج گئی،سبز رنگوں کے کرسمس ٹری کے علاوہ سبز اور سفید جبکہ مکمل سفید کرسمس ٹری بھی فروخت کیے جارہے ہیں۔

بچوں کے ملبوسات، تحفے تحائف بھی خریدے جارہے ہیں جبکہ معروف بیکریوں اور کیک بنانے والی کمپنیوں کو بھی کرسمس کیک کی تیاری کے دھڑا دھڑ آرڈر موصول ہورہے ہیں، عام خریداروں کی طرح کرسمس کی خریداری کرنے والوں کو بھی مہنگائی کا سامنا ہے تاہم مسیحی برادری اپنی اپنی قوت خرید کے مطابق کرسمس کی تیاریوں میں مصروف ہے جس کی وجہ سے صدر بوہری بازار میں سجاوٹ کے سامان، بچوں اور بڑوں کے ملبوسات کی دکانوں پر گاہکوں کا رش لگا ہوا ہے۔

کراچی میں مقیم غیرملکی سفارتکار اور مختلف منصوبوں پر کام کرنے والے غیرملکی بھی کرسمس کی تیاریوں کیلیے بوہری بازار کا رخ کرتے ہیں جب کہ بوہری بازار کی گلیاں سرسبز باغ کا منظر پیش کر رہی ہیں، چھوٹے بڑے کرسمس ٹری اور سجاوٹی سامان کی چمک دھمک سے بازار کی رونقوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے کرسمس کی خوشیاں کرسمس ٹری کے بغیر ادھوری سمجھی جاتی ہیں۔

سرسبز کرسمس ٹری امید اور لازوال زندگی کی علامت ہے، سبز درختوں کی ٹہنیوں اور شاخوں سے گھروں کی سجاوٹ قدیم رومن روایت کا حصہ ہے جو خصوصی طور پر موسم سرما کے دوران اور نئے سال کی آمد کے موقع پرکی جاتی ہے کرسمس کے درخت کی افق کی جانب اٹھتی ہوئی نوکدار بناوٹ عرش کی جانب اشارہ کرتی ہے اور انسان کے خالق کائنات کے ساتھ تعلق کو بھی ظاہر کرتی ہے۔

گزشتہ چند سال سے قدآور کرسمس ٹری کی مانگ میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ اس سال بھی 10 سے 12 فٹ اونچے کرسمس ٹری فروخت کیے جارہے ہیں دھاتی تاروں پر پلاسٹک کی پرت چڑھاکر بنائے گئے یہ کرسمس ٹری زیادہ تر بڑے ہوٹلوں، تجارتی مراکز، سفارتخانوں اور مسیحی عبادت گاہوں میں نصب کیے جاتے ہیں۔ مہنگائی اور ڈالر کی قیمت بڑھنے سے کرسمس ٹری اور سجاوٹ کے دیگر سازوسامان کی قیمت میں بھی اضافہ دیکھا جارہا ہے۔

کرسمس کیلیے بیکریوںپر خصوصی کیک تیار

کرسمس پر مسیحی برادری کے علاوہ دیگر کمیونٹیز بھی اپنے مسیحی دوستوں کو کیک کے ساتھ مبارکباد پیش کرتے ہیں، کرسمس کے لیے بیکریوں نے خصوصی کیک تیار کیے ہیں۔

شہر کی تمام بڑی بیکریوں اور سوئٹ مارٹس کے کارخانوں میں دن رات کیک کی تیاری جاری ہے۔ شہر کے فائیو اسٹار ہوٹلوں کی بیکریوں اور کیک شاپس میں خاص طور پر کرسمس کیک تیار کیے گئے ہیں جن کی فروخت ابھی سے شروع ہو گئی ہے اور کوریئر کمپنیاں بھی کیک کی خصوصی ڈیلیوری کی سہولت فراہم کررہی ہیں۔ جیل روڈ اور بہادرآباد میں واقع سوئٹس اور بیکری کی دکانوں پر گاہکوں کا رش ہے دوسری جانب صدر اور اردگرد کے علاقے میں قائم بیکریوں پر بھی کیک کے آرڈر موصول ہورہے ہیں۔

گرومندر کے قریب واقع کیک کی خصوصی دکان کے منیجر نے بتایا کہ کرسمس پر زیادہ تر چھوٹے اور درمیانے سائز کے آئس کریم کیک، چاکلیٹ کیک، کرنچ کیک فروخت کیے جاتے ہیں بعض افراد خشک میوہ جات سے مزین کیک بھی اپنے دوستوں اور احباب کو تحفتاً بھیجتے ہیں۔

کرسمس کے دنوں میں مسیحی برادری اپنے گھر آنے والے مہمانوں کی تواضع کیک سے کرتی ہے اور بڑی بیکریوں کے ساتھ رہائشی علاقوں میں قائم چھوٹی بیکریوں کی بھی چاندی ہوجاتی ہے، کرسمس کی تعطیلات کے دوران نیو ایئر تک کیک کی فروخت جاری رہتی ہے۔ مسیحی برادری دیگر کمیونٹی میں اپنے دوستوں کو بھی بڑے شوق سے کیک بھیجتے ہیں جس سے مذہبی ہم آہنگی میں اضافہ ہوتا ہے۔


سانتاکلاز کے ملبوسات اور مخصوص ٹوپیوں کی فروخت میں تیزی

کرسمس کے موقع پر سانتاکلاز کے ملبوسات اور مخصوص ٹوپیاں مسیحی برادری میں بے حد مقبول ہیں۔ بوہری بازار میں سانتا کلاز کے ملبوسات اور ٹوپیاں بھی فروخت کی جارہی ہیں زیادہ تر مسیحی گھرانوں میں بچوں کو سانتا کلاز بنایا جاتا ہے جو کرسمس کی خوشیاں تقسیم کرتے ہیں۔

نئے ملبوسات اور ٹوپیاں قوت خرید میں نہ آنے کی وجہ سے زیادہ تر مسیحی افراد بیرون ملک سے درآمد کردہ استعمال شدہ سانتا کلاز کے ملبوسات اور ٹوپیوں کی خریداری کو ترجیح دیتے ہیں، بوہری بازار میں عام دنوں میں بچوں کے کریکیٹر کاسٹیوم فروخت کرنے والے دکاندار کرسمس کے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہیں اور سرخ سفید رنگ کی جیکٹ، کوٹ اور دیگر ملبوسات منہ مانگی قیمتوں پر فروخت کرتے ہیں۔



سرخ اور سفید رنگوں پر مشتمل ان استعمال شدہ ملبوسات کی قیمتیں بھی 500 سے 1500روپے تک وصول کی جا رہی ہیں نومولود اور شیر خوار بچوں کیلیے بھی سانتا کلاز کے ملبوسات دستیاب ہیں جبکہ بڑی عمر کے افراد بھی خوشیاں تقسیم کرنے کیلیے سانتا کلاز کا روپ دھار سکتے ہیں،بڑے سائز کے ملبوسات ڈھائی سے تین ہزار روپے تک دستیاب ہیں ۔

سانتا کلاز کی ٹوپیاں زیادہ تر نوجوان لڑکے لڑکیاں پہنتے ہیں بچوں میں بھی یہ ٹوپیاں بہت مقبول ہیں ٹوپیوں کی قیمت50سے 100روپے تک وصول کی جارہی ہے۔بازار میں سانتا کلاز کے ملبوسات فروخت کرنیوالے دکانداروں کے مطابق نئے ملبوسات کی خریداری کی سکت نہ رکھنے والے مسیحی افراد پرانے ملبوسات بھی خرید لیتے ہیں جو خصوصی طور پر استعمال شدہ درآمدی ملبوسات میں سے کرسمس کیلیے جمع کیے جاتے ہیں۔

سجاوٹ کا سامان بھی 20سے 25فیصد تک مہنگا ہوگیا، دکاندار

بوہری بازار کے بوہری دکاندار کے مطابق کراچی میں مسیحی برادری کی قوت خرید پہلے ہی کافی کم ہے اس پر منہ زور مہنگائی اور اب روپے کی قدر گرنے سے سجاوٹ کا سامان بھی 20سے 25فیصد تک مہنگا ہوگیا ہے 8سے 10فٹ اونچے کرسمس ٹری کی قیمت گزشتہ سال سے ایک ہزار روپے تک زائد ہے10فٹ کا کرسمس ٹری 6ہزار روپے تک فروخت ہورہا ہے 8فٹ کا کرسمس ٹری 4سے5ہزار روپے میں فروخت ہورہا ہے۔

3 سے 4 فٹ اونچے کرسمس ٹری ایک ہزار سے 2500روپے قیمت پر فروخت ہو رہے ہیں جبکہ دو فٹ اونچے کرسمس ٹری 1000سے 1200روپے میں فروخت کیے جارہے ہیں۔ کرسمس کی ٹری کو سجانے کیلیے سجاوٹی سامان بھی علیحدہ سے فروخت کیا جارہا ہے جن میں جھل مل کرتے ستارے، چھوٹی چھوٹی کرسمس گھنٹیاں، ننھے ننھے سانتا کلاز جیسے گڈے اور برقی قمقمے شامل ہیں۔دکانداروں کے مطابق مسیحی برادری کرسمس کی خریداری دسمبر کے آغاز سے شروع کر دیتی ہے جو کرسمس تک جاری رہتی ہے۔

دسمبر کے دو ہفتوں کے بعد سجاوٹی سامان کی خریداری میں نمایاں اضافہ دیکھا جاتا ہے جس کے لیے بازار رات کو دیر تک کھولے جاتے ہیں۔سجاوٹی سامان میں کرسمس کی گھنٹیوں کو خصوصی اہمیت حاصل ہے جو سائز کے لحاظ سے 100 روپے سے 500روپے تک فروخت کی جارہی ہیں زیادہ تر گھنٹیاں پلاسٹک سے بنی ہوئی ہیں جو صرف سجاوٹ کے لیے استعمال ہوتی ہیں ان میں سنہری گھنٹیاں سب سے زیادہ مقبول ہیں کرسمس ٹری کی طرح دائرے کی شکل میں سجی ہوئی کرسمس ریت Christmas Wreath بھی کرسمس کی سجاوٹ اور خوشیوں کا لازمی حصہ ہیں جو زیادہ تر گھروں کے داخلی دروازے پر آویزاں کی جاتی ہے۔سرخ ربنز، چھوٹی چھوٹی سجاوٹی اشیا اور سبز ٹہنیوں کو دائرے کی شکل دے کر بنائی گئی۔

ریت خدا سے ابدی محبت کی علامت ہے کرسمس کی سجاوٹ میں برف کے مجسمے (سنومین) کو بھی خصوصی اہمیت حاصل ہے یہ مجسمہ سرد موسم اور برفباری کے احساس کو اجاگر کرتا ہے بوہری بازار میں چھوٹے بڑے سائز کے برفانی مجسمے بھی فروخت کیے جارہے ہیں اس کے علاوہ بڑے سائز کے کرسمس ستارے بھی خریدے جارہے ہیں جنھیں عموماً کرسمس ٹری کے اوپر آویزاں کیا جاتا ہے۔
Load Next Story