کلفٹن پولیس کا کار پر چھاپہ آئس کے 3 اسمگلر گرفتار ایک کلو منشیات برآمد
ملزمان تفریحی پارٹی کے نام پر لوگوں کو جمع کر کے آئس پلایا کرتے ہیں
کلفٹن پولیس نے کار پرچھاپہ مار کر آئس منشیات کے 3 اسمگلروں کو گرفتار کر کے ایک کلو سے زائد منشیات برآمد کرلی۔
اس حوالے سے ایس پی کلفٹن سہائے عزیز نے بتایا کہ انھوں نے خفیہ اطلاع پر کلفٹن پولیس کے ہمراہ خیابان جامی ایدھی سینٹر کے قریب ٹویوٹا کرولا کار پر چھاپہ مار کر آئس منشیات کے 3 اسمگلروں رحمت اللہ ، ثنا اللہ اور کار کے ڈرائیور شاہد کو گرفتار کر کے خفیہ خانوں میں چھپائی گئی ایک کلو سے زائد آئس منشیات برآمد کرلی گرفتار ملزمان کوئٹہ اور پشاور کے رہائشی ہیں۔
جنھوں نے ابتدائی تفتیش کے دوران انکشاف کیا ہے کہ حاجی شمشیر جو کہ افغانستان کا رہائشی اور انٹرنیشنل ڈرگ ڈیلر ہے اس کیلیے وہ کام کرتے ہیں ، برآمد کی جانے والی منشیات افغانستان سے کوئٹہ اسمگل کی جاتی ہے جس کے بعد وہ کوئٹہ سے کراچی کے پوش علاقوں میں لا کر فروخت کر دیتے ہیں اس ملزمان کے انکشافات اور آئس استمعال کرنے والے ایک نوجوان کی گرفتاری کے بعد آئس منشیات کا گینگ کھل کر سامنے آنے کے حوالے سے ایس ایس پی ساؤتھ پیر محمد شاہ نے اپنے دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ آئشن منشیات کا گینگ بلوچستان سے افغانستان ، کینیا اور دیگر ممالک میں اپنے نیٹ ورک کے ذریعے کام کررہا تھا ۔
ملزمان تفریحی پارٹی کے نام پر لوگوں کو جمع کر کے آئس پلایا کرتے تھے جو بھی 2 بار آئس کا نشہ کرلے وہ اس کا عادی بن جاتا ہے اور 6 ماہ میں انسان کسی کام کا نہیں رہ پاتا ، ڈیفنس اور کلفٹن میں ملزمان فلیٹس میں فروخت کیا کرتے تھے ، ڈیفنس میں مصری شاہ کی درگاہ بھی ملزمان کا سپلائی پوائنٹ ہے ، انھوں نے بتایا کہ برآمد کی جانے والی آئس کی قیمت کروڑوں روپے ہے ، ایک گرام آئس 1200 سے 2500 روپے میں فروخت ہو رہی ہے ، زوہیب بلڈر ، رحیم ماما اور سلیم پٹھان نامی 3 افراد بھی آئس سپلائی چین کا حصہ ہیں ، ملزمان کا گروہ ہر ہفتے 2 سے 3 کلو گرام آئس سپلائی کر رہا ہے ، حیدری کا رہائشی وقاص نامی ملزم بھی سپلائی چین کا حصہ ہے۔
منشیات افغانستان سے کوئٹہ اور وہاں سے کراچی آتی ہے
آئس اسمگلنگ نیٹ ورک کا اہم کارندہ حاجی شمشیر افغانستان میں ہے جو اکثر کراچی بھی آتا ہے اور شیریں جناح کالونی میں رہائش اختیار کرتا ہے، انھوں نے بتایا کہ ملزم حب کے راستے کراچی میں میں داخل ہوتے ہیں جہاں سے وہ بلاول چورنگی تک پہنچ جاتے ہیں ، پیر محمد شاہ کا کہنا تھا کہ ملزمان کے نیٹ ورک کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں اور جلد ہی اس گروہ کو قانون کی گرفت میں لے لیا جائیگا ، انھوں نے بتایا کہ ہالینڈ سے بھی منشیات اسمگل کی جارہی ہے ، آئس نوجوانوں نسل کو تباہ کرنے کا بڑا سبب بن رہی ہے ۔
آئس کے خلاف سخت قوانین بننے چاہیں ، رحیم نامی منشیات فروش کو گرفتار کیا تو اس کی ضمانت ہوگئی ، اینٹی ڈرگ اسکواڈ نامی خصوصی فورس بنا رہے ہیں جس میں اچھی شہرت کے حامل افسران کو رکھا جائیگا جبکہ اس اسکواڈ کی سربراہ ایس پی کلفٹن سہائے عزیز ہوں گی ، پیر محمد شاہ نے پریس کانفرنس کے دوران مزید بتایا کہ اسکول سیفٹی ڈویژن بھی بنایا جا رہا ہے اور اس حوالے سے گاڑیاں اور دیگر سامان بھی فراہم کیا جائے گا ، جلد ہی اسکول سیفٹی ڈویڑن کے اغراض و مقاصد بتائیں گے۔
اس حوالے سے ایس پی کلفٹن سہائے عزیز نے بتایا کہ انھوں نے خفیہ اطلاع پر کلفٹن پولیس کے ہمراہ خیابان جامی ایدھی سینٹر کے قریب ٹویوٹا کرولا کار پر چھاپہ مار کر آئس منشیات کے 3 اسمگلروں رحمت اللہ ، ثنا اللہ اور کار کے ڈرائیور شاہد کو گرفتار کر کے خفیہ خانوں میں چھپائی گئی ایک کلو سے زائد آئس منشیات برآمد کرلی گرفتار ملزمان کوئٹہ اور پشاور کے رہائشی ہیں۔
جنھوں نے ابتدائی تفتیش کے دوران انکشاف کیا ہے کہ حاجی شمشیر جو کہ افغانستان کا رہائشی اور انٹرنیشنل ڈرگ ڈیلر ہے اس کیلیے وہ کام کرتے ہیں ، برآمد کی جانے والی منشیات افغانستان سے کوئٹہ اسمگل کی جاتی ہے جس کے بعد وہ کوئٹہ سے کراچی کے پوش علاقوں میں لا کر فروخت کر دیتے ہیں اس ملزمان کے انکشافات اور آئس استمعال کرنے والے ایک نوجوان کی گرفتاری کے بعد آئس منشیات کا گینگ کھل کر سامنے آنے کے حوالے سے ایس ایس پی ساؤتھ پیر محمد شاہ نے اپنے دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ آئشن منشیات کا گینگ بلوچستان سے افغانستان ، کینیا اور دیگر ممالک میں اپنے نیٹ ورک کے ذریعے کام کررہا تھا ۔
ملزمان تفریحی پارٹی کے نام پر لوگوں کو جمع کر کے آئس پلایا کرتے تھے جو بھی 2 بار آئس کا نشہ کرلے وہ اس کا عادی بن جاتا ہے اور 6 ماہ میں انسان کسی کام کا نہیں رہ پاتا ، ڈیفنس اور کلفٹن میں ملزمان فلیٹس میں فروخت کیا کرتے تھے ، ڈیفنس میں مصری شاہ کی درگاہ بھی ملزمان کا سپلائی پوائنٹ ہے ، انھوں نے بتایا کہ برآمد کی جانے والی آئس کی قیمت کروڑوں روپے ہے ، ایک گرام آئس 1200 سے 2500 روپے میں فروخت ہو رہی ہے ، زوہیب بلڈر ، رحیم ماما اور سلیم پٹھان نامی 3 افراد بھی آئس سپلائی چین کا حصہ ہیں ، ملزمان کا گروہ ہر ہفتے 2 سے 3 کلو گرام آئس سپلائی کر رہا ہے ، حیدری کا رہائشی وقاص نامی ملزم بھی سپلائی چین کا حصہ ہے۔
منشیات افغانستان سے کوئٹہ اور وہاں سے کراچی آتی ہے
آئس اسمگلنگ نیٹ ورک کا اہم کارندہ حاجی شمشیر افغانستان میں ہے جو اکثر کراچی بھی آتا ہے اور شیریں جناح کالونی میں رہائش اختیار کرتا ہے، انھوں نے بتایا کہ ملزم حب کے راستے کراچی میں میں داخل ہوتے ہیں جہاں سے وہ بلاول چورنگی تک پہنچ جاتے ہیں ، پیر محمد شاہ کا کہنا تھا کہ ملزمان کے نیٹ ورک کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں اور جلد ہی اس گروہ کو قانون کی گرفت میں لے لیا جائیگا ، انھوں نے بتایا کہ ہالینڈ سے بھی منشیات اسمگل کی جارہی ہے ، آئس نوجوانوں نسل کو تباہ کرنے کا بڑا سبب بن رہی ہے ۔
آئس کے خلاف سخت قوانین بننے چاہیں ، رحیم نامی منشیات فروش کو گرفتار کیا تو اس کی ضمانت ہوگئی ، اینٹی ڈرگ اسکواڈ نامی خصوصی فورس بنا رہے ہیں جس میں اچھی شہرت کے حامل افسران کو رکھا جائیگا جبکہ اس اسکواڈ کی سربراہ ایس پی کلفٹن سہائے عزیز ہوں گی ، پیر محمد شاہ نے پریس کانفرنس کے دوران مزید بتایا کہ اسکول سیفٹی ڈویژن بھی بنایا جا رہا ہے اور اس حوالے سے گاڑیاں اور دیگر سامان بھی فراہم کیا جائے گا ، جلد ہی اسکول سیفٹی ڈویڑن کے اغراض و مقاصد بتائیں گے۔