مرسی کی بحالی تک مصر میں امن ممکن نہیں منور حسن

ترک حکومت کے موقف کی دیگر ممالک تقلید کریں،احتجاجی ریلی سے خطاب


Staff Reporter July 08, 2013
کراچی: منور حسن جماعت اسلامی کے تحت صدر مرسی کی حمایت میں نکالی گئی ریلی سے خطاب کررہے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

جماعت اسلامی کے امیر منور حسن نے کہا ہے کہ ہم آج بھی مرسی کو حقیقی صدر سمجھتے ہیں۔

مصر کے اندر اس وقت تک امن و سکون نہیں آئے گا جب تک مرسی حکومت کو بحال نہ کردیا جائے، کوئی بھی آمر جلد انتخابات نہیں کراتا۔ان خیالات کا اظہار انھوںنے حسن اسکوائر ایکسپو سینٹر کے قریب جماعت اسلامی کراچی کے تحت مصر کی جمہوری و منتخب حکومت کے خاتمے اور فوجی بغاوت کے خلاف احتجاجی ریلی کے اختتام پر خطاب کرتے ہوئے کیا، قبل ازیں منور حسن کی قیادت میں بیت المکرم مسجد سے احتجاجی ریلی کا آغاز ہو اور شرکا نے ایکسپو سینٹر کے قریب تک پیدل مارچ کیا۔منور حسن نے اپنے خطاب میں کہا کہ مغربی دنیا جمہوریت کا نعرہ لگاتی ہے لیکن مسلم ممالک میں جمہوریت کو پروان چڑھنے نہیں دیتی اور جمہوریت کی نفی کرتی ہے۔



منور حسن نے ترکی کی حکومت کی طرف سے صدر مرسی کی حکومت کو ختم کرنے کے حوالے سے دو ٹوک موقف اختیار کرنے اور فوجی بغاوت کو تسلیم نہ کرنے کے فیصلے کا بھر پور خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ دیگر اسلامی ممالک کے حکمران ترکی کی طرح جرات مندانہ موقف اختیار کریں گے۔ منور حسن نے کہا کہ مصر میں جمہوری اور منتخب حکومت کو ختم کرنے کے خلاف صدر مرسی اور اخوان کے حمایتی عوام نے جس بڑی تعداد میں باہر نکل کر مرسی کے حق میں مظاہرے کیے ہیں اس سے یہ ثابت ہو گیا ہے کہ عوام کی اکثریت نے اس فیصلے کو تسلیم نہیں کیا۔ محمد حسن محنتی نے کہا کہ مصر میں صدر مرسی کی حکومت کو فی الفور بحال کیا جائے۔ نسیم صدیقی نے کہا کہ مصر کے عوام اخوان المسلمون اور صدر مرسی کے ساتھ ہیں اور وہاں کے فوجی حکمران بہت جلد بھاگنے پر مجبور ہو جائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں