جاسوسی کا الزام ایران نے سلواکیہ کے 8 باشندوں کو گرفتار کرلیا

اصفہان میں ممنوعہ علاقوں گرفتاری کے وقت ممنوعہ وائر لیس فون اور ’گوبرو‘ جیسے اعلیٰ کوالٹی کے کیمرے استعمال کر رہے تھے


Monitoring Desk July 08, 2013
صوبہ اصفہان میں ممنوعہ علاقوں گرفتاری کے وقت ممنوعہ وائر لیس فون اور ’گوبرو‘ جیسے اعلیٰ کوالٹی کے کیمرے استعمال کر رہے تھے فوٹو: فائل

ایران نے سینٹرل یورپ کے ملک سلواکیہ سے تعلق رکھنے والے8 باشندوں کو جاسوسی کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے، گرفتار شدگان کے دوستوں اور ان کے عزیزو اقارب نے ایرانی الزامات مسترد کردیے ہیں۔

ایک ٹی وی رپورٹ کے مطابق سلواکیہ کے دارالحکومت پراٹیسلاوا میں ایک فیشن ماڈل میکائلا بیدناروفا نے بتایا کہ تہران میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار شہری زندگی کے مختلف پیشہ ورانہ شعبوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان میں فوٹو گرافر، انجینئر، معمار اور بصری آرٹسٹ شامل ہیں ،انکا کسی جاسوسی نیٹ ورک کے ساتھ کوئی تعلق ہے اور نہ ہی آج تک وہ کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث پائے گئے ہیں، وہ ایک دستاویزی فلم کی تیاری کیلئے کام کر رہے تھے، جس کے لیے انھوں نے بھارت کا سفرکیا، بعد ازاں ایک دوسری فلم کی عکس بندی کیلیے انھوں نے ایران کا انتخاب کیا تھا، جہاں انھیں جاسوسی کے الزام میں پکڑا گیا ہے، میکلائلا نے بتایا کہ پہلی دستاویزی فلم کی تیاری کے دوران سلواکین باشندوں نے ایشیا کی بلند ترین چوٹی کوہ ہمالیہ میں پیرا شوٹنگ کی۔



بعد ازاں انھوں نے بھارتی ثقافت کے مختلف پہلوؤں کے اظہار کیلیے وہاں کے مقامی باشندوں کی تصاویر لیں اور ان کے انٹرویوزکیے۔ وہ ایران میں بھی ایسا ہی کرنا چاہتے تھے لیکن تہران حکام کا کسی غیرملکی کو اپنے ہاں اس طرح کی سرگرمی کی اجازت دینا ہمیشہ ہی ایک مسئلہ رہا ہے، ایران میں زیرحراست سلواکین باشندوں کے ایک دوسرے دوست نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پرفرانسیسی خبر رساں ایجنسی ''اے ایف پی'' کو بتایاکہ گرفتار شہریوں کی عمریں30 سال کے درمیان ہیں۔ وہ سیر وسیاحت اور مختلف عالمی ثقافتوں کے بارے میں معلومات کے حصول کے دلدادہ ہیں، پہلے ہی خدشہ تھاکہ ایران میں انھیں آزادانہ کام کی اجازت نہ ہوگی اور انھیں گرفتار بھی کیا جاسکتا ہے۔

ایرانی حکام کو ہمارے دوستوں کے بارے میں غلط فہمی ہوئی ہے۔ وہ قدرتی مناظر کی سیرو سیاحت کے شوقین اور خوبصورت مناظر کی دستاویزی فلمیں تیارکرنے کی مہم پرہیں، قبل ازیں ایرانی جوڈیشل انتظامیہ کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ پولیس نے 8 سلوواکین اور ایک ایرانی باشندے کو حراست میں لیا ہیجو ممنوعہ سامان کے ساتھ ایران میں داخل ہوئے اور صوبہ اصفہان میں ممنوعہ علاقوں کی فوٹو گرافی کر رہے تھے، خیال رہے کہ صوبہ اصفہان میں 'نطنز' کے مقام پریورنیم افزودگی کا ایک بڑاکارخانہ قائم ہے جس کے باعث یہ علاقہ حساس سمجھا جاتا ہے، سلواکین ذرائع ابلاغ نے بھی اپنی رپورٹس میں یہ اطلاع دی ہے کہ گرفتاری کے وقت سیاح ممنوعہ وائر لیس فون اور 'گوبرو' جیسے اعلیٰ کوالٹی کے کیمرے استعمال کر رہے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں