سری لنکا اور ہالینڈ کے سفیروں کا دورہ گوادر پورٹ سرمایہ کاری پر آمادگی

لنکن سفیرکی وزیرپورٹس کوبندرگاہ کے ذریعے آمدورفت،گہرائی 13.05 میٹر کرنے،فش ہاربرمنصوبہ شروع کرنیکی یقین دہانی


Masood Majid Syed July 08, 2013
لنکن سفیرکی وزیرپورٹس کوبندرگاہ کے ذریعے آمدورفت،گہرائی 13.05 میٹر کرنے،فش ہاربرمنصوبہ شروع کرنیکی یقین دہانی

CHARLESTON: ہالینڈاورسری لنکانے گوادر پورٹ کی اہمیت کااعتراف کرتے ہوئے سرمایہ کاری کر نے پر آمادگی کااظہارکردیاہے۔

اس سلسلے میں سری لنکا کے سفیر نے وزیر پورٹس اینڈ شپنگ کو اپنے ملک کادورہ کر نیکی دعوت دی ہے اوربعدازاںسری لنکن شپنگ انڈسٹری نے تعاون اور اپنے بحری جہازوں کی گوادرپورٹ سے آمدورفت کی یقین دہانی کرائی ہے جس سے پاکستان کے ریونیو میں مزید اضافہ ہوگا ۔ذرائع سے ملنے والی معلومات کے مطابق گوادر پورٹ کی گہرائی عالمی معیار کے عین مطابق نہ ہو نے کی وجہ سے غیر ملکی بحری جہازوں کی آمدورفت ایک مسئلہ بنی ہو ئی ہے جس کیلiے سری لنکا نے گوادر پورٹ کی موجودہ گہرائی 11.5میٹر کو 13.05میٹر تک کرنیکی یقین دہانی کرائی ہے جبکہ وزارت کا منصوبہ اسے 19میٹر تک گہرا کر نے کاہے۔



اس سلسلے میں وزارت پورٹس اینڈشپنگ نے سمندر سے ریت نکالنے اور گہرائی زیادہ کر نیکی ایک سمری منظوری کیلiے وزیراعظم کو بھیج دی ہے جس پر ایک ارب روپے لاگت آئیگی۔سری لنکا نے یورپی یونین کے معیار پر گوادر میں ایک فش ہاربر منصوبہ شروع کر نے کی بھی یقین دہانی کرائی ہے ،یہ منصوبہ ۲ سال میں مکمل کیا جائیگاجس سے مچھلی کی عالمی منڈیوں میں مانگ بڑھے گی۔علاوہ ازیں ہالینڈ کے سفیر نے بھی گوادر پورٹ پرسیاحت اور سرمایہ کاری کیلiے دلچسپی ظاہر کی ہے لیکن وہاں امن و امان اورسکیورٹی کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ہالینڈ کے ماہرین کی ایک ٹیم جلد گوادر کا دورہ کریگی اورمزید سرمایہ کاری پر غور کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں اتوار کو وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ کامران مائیکل کے ہمراہ ہالینڈ اور سری لنکن سفیروں نے خصوصی طور پر گوادر پورٹ کا دورہ کیااوراس پورٹ کو فعال و متحرک بنانے کے طریق کار پر غور کیا گیا ۔ذرائع کے مطابق وزارت نے بجٹ میں کم رقم کے باعث مزید بحری جہازوں کی خریدی کا معاملہ وقتی طور پر موخرکر دیا ہے اور اب پورٹ کو گہرا کر کے اسے عالمی معیار کی پورٹ بنانے کی منصوبہ بندی شروع کر دی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں