سندھ میں زرداری سسٹم چل رہا ہے شہزاد اکبر

سندھ میں دوسروں کی فیکٹریوں کوزبردستی بند کرواکر اونے پونے داموں خریدا جاتا تھا، شہزاداکبر

سندھ میں دوسروں کی فیکٹریوں کوزبردستی بند کرواکر اونے پونے داموں خریدا جاتا تھا، شہزاداکبر

وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ سندھ میں زرداری سسٹم چل رہا ہے۔

اسلام آباد میں وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں جےآئی ٹی رپورٹ کی سمری ہوش اُڑا دینے والی ہے، جے آئی ٹی کی رپورٹ نے سندھ میں زرداری سسٹم کو عیاں کردیا ہے، نوازشریف اور آصف زرداری کے درمیان گٹھ جوڑ تھا اور لوٹ کھسوٹ کے لیے ایک منظم سسٹم بنا ہوا تھا۔


شہزاد اکبر نے کہا کہ ہمیں اب سمجھ آرہی ہے کہ پاکستان کو کیوں گرے اور بلیک لسٹ میں ڈالا جارہا تھا، اس ملک کے نظام کو چند کرپٹ حکمرانوں کے لیے کس طرح باندی بنادیا گیا وہ اس جے آئی ٹٰی رپورٹ سے سمجھ آرہا ہے جب کہ ان لوگوں کو لگ رہا تھا کہ یہ کبھی نہیں پکڑے جائیں گے، سندھ میں دوسروں کی فیکٹریوں کوزبردستی بند کرواکر اونے پونے داموں خریدا جاتا تھا۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ جے آئی ٹی نے ہزاروں اکاؤنٹ کی جانچ پڑتال کی اور سیکڑوں لوگوں کے انٹریو کیے جس کے بعد پتہ چلا کیسے یہ لوگ پیسے ان اکاؤںٹس میں گھماتے پھراتے رہے اور ان میں 100 سے زائد جعلی اکاؤنٹس بھی تھے جن میں اومنی گروپ کے 32 جعلی اکاؤنٹس بھی شامل تھے، ان تمام پیسوں کو گھمانے اور پھرانے کے بعد ان پیسوں کو جائز پیسے میں شامل کردیا جاتا تھا اور زرداری گروپ کے تمام بلز ان جعلی اکاؤنٹس سے ہی ادا کیے جاتے رہے ہیں۔
Load Next Story