کوئٹہ میں وینٹی لیٹر نہ ملنے پر كمسن بچہ جاں بحق

والدین بچے كو لیے ایک سے دوسرے اسپتال بھاگتے رہے مگر وینٹی لیٹر كی سہولت نہ ملی


محمد اکرم December 24, 2018
والدین بچے كو لیے ایک سے دوسرے اسپتال بھاگتے رہے مگر وینٹی لیٹر كی سہولت نہ ملی (فوٹو : ایکسپریس)

شہر کے سركاری و نجی اسپتالوں میں وینٹی لیٹر كی سہولت نہ ہونے كے باعث کمسن معصوم بچے كی جان چلی گئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق كوئٹہ كے شہری کے ایک سالہ بیٹے محمد معاذ كا ایک نجی اسپتال میں گلے كا آپریشن ہوا ، بعدازاں آپریشن كے بعد بچے كو وینٹی لیٹر پر ركھنے كی ضرورت پیش آئی تو اس كے عزیز و اقارب نے شہر كے مختلف سركاری اور نجی اسپتالوں كا رخ كیا لیکن انہیں وینٹی لیٹر كی سہولت نہ ملی اور آخر كار معصوم بچے كی جان چلی گئی۔

ایم ایس سول اسپتال سلیم ابڑو سے وینٹی لیٹر کے حوالے سے پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا كہ ان كے پاس نرسری میں 2 وینٹی لیٹر پیک پڑے ہیں كیوں كہ ان كو آپریٹ كرنے والا عملہ نہیں، اسی طرح دیگر 2 وارڈز میں بھی وینٹی لیٹر ہیں، مگر ان پر صرف دھول مٹی ہے كیوں كہ افرادی قوت كی كمی ہے۔

بچے كے ورثا سمیت عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ اگروینٹی لیٹرز كو چلانے كے لیے اسٹاف كو بھرتی ہی نہیں كرنا تو ایسے وینٹی لیٹرز كا كیا كرنا جو صرف پلاسٹک كے تھیلوں میں پیک ہی پڑے پڑے اپنی موجودگی ظاہر تو كررہے ہیں مگر ان سے كسی معصوم كی جان نہیں بچائی جاسكتی۔

بچے کے ورثا کا کہنا ہے کہ اس جانب محكمہ صحت كے حكام كو توجہ دینے كی ضرورت ہے، كوئٹہ شہر میں بچوں كے وینٹی لیٹر كی تعداد میں اضافے سمیت انہیں فعال كرانے كے لیے اقدامات كیے جائیں تا كہ پھر كبھی بھی كسی معصوم بچے كی ایسے جان نہیں جاسکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں