سندھ حکومت کراچی میں امن قائم نہ کرسکی تو وفاق سے مدد مانگیں گے تاجر برادری

معاشی حب لاشوں کا حب بن گیا،تین سال میں 6 ہزار افراد قتل ہوئے،ادارے ذمے داریاں محسوس نہیں کرتے، لاقانونیت ختم نہ۔۔۔


Business Reporter July 09, 2013
خوف ودہشت کے ماحول میں صنعتی وتجارتی سرگرمیاں جاری رکھنا ممکن نہیں، بدترین حالات ایک مرتبہ پھر احتجاج پر مجبور کررہے ہیں، ایف پی سی سی آئی میں امن کانفرنس۔ فوٹو: فائل

KARACHI: تاجروں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومتِ سندھ فوری طور پر کراچی میں قیامِ امن کی ذمے داری پوری کرے۔

شہر میں محاذ آرائی اور کشیدگی کا ماحول ختم کیا جائے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مضبوط اور خود مختار بنایا جائے، پولیس کو سیاسی دباؤ سے آزاد اور رینجرز کے اختیارات وسیع کیے جائیں، بھتہ، اغواء برائے تاوان اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف موثر اور بھرپور اقدامات کیے جائیں، مارکٹیں بھتہ خوروں کے تسلط سے آزاد کروائی جائیں، سندھ حکومت نے ذمے داریاں پوری نہ کیں تو وفاق کو دعوت دینے پر مجبور ہونگے۔

ان خیالات کا اظہار فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے قائمقام صدر نوید جان بلوچ کی زیرِصدارت فیڈریشن ہاؤس میں منعقد کی گئی امن کانفرنس میں پیش کی گئی قرارداد میں کیا گیا جس میں صنعت و تجارت سے تعلق رکھنے والے نمائندگان کی بڑی تعداد موجود تھی جبکہ شاہین الیاس سروانہ، رخسانہ جہانگیر، شکیل ڈھینگڑا، میاں زاہد حسین، آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر، رکن صوبائی اسمبلی پروین کوثر، خواجہ قطب الدین، اصغر مورا والا، ذکریا عثمان، منظر عالم، اکرم رانا اور دیگر نے بھی کانفرنس سے خطاب کیا۔



نوید جان بلوچ نے کہا کہ خوف و دہشت کے ماحول میںصنعتی و تجارتی سرگرمیاں جاری رکھنا ممکن نہیں، کراچی کے تاجروں کو امن کا ماحول فراہم نہ کیا گیا تو محصولات کے اہداف متاثر ہوتے رہیں گے، صوبائی ناکامی وفاق کو مداخلت کا جواز فراہم کررہی ہے، شکیل ڈھینگڑا نے کہا کہ کراچی میں بدامنی کے ہولناک حالات لمحہ فکریہ ہیں، حکومت اور اس کے ماتحت ادارے اپنی ذمے داریاں محسوس نہیں کررہے، آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں گزشتہ تین سال میں 6000 سے زائد افراد قتل ہوگئے۔

حکومت کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی، ٹارگٹ کلنگ کے نتیجے میں معاشی حب لاشوں کے حب میں تبدیل ہوگیا، لاقانونیت کا خاتمہ نہ کیا گیا تو حکمران خود بھی محفوظ نہیں رہینگے، بدترین حالات تاجروں اور صنعتکاروں کو ایک مرتبہ پھر احتجاج پر مجبور کررہے ہیں،رکن صوبائی اسمبلی پروین کوثر نے تاجروں اور صنعتکاروں کو یقین دلایا کہ وہ عوام کی نمائندگی کا حق ادا کرتے ہوئے اسمبلی کے فلور پر حکومت کو اس کی ذمے داریوں کا احساس دلاتی رہینگی، اصغر مورا والا نے تجویز پیش کی کہ بھتے کے خلاف ایف پی سی سی آئی میں چھوٹے تاجروں کے نمائندگان کی زیرِنگرانی شکایتی مرکز قائم کیا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں