ٹیم کیلیے مستقل بیٹنگ کوچ کا تقرر کرنا چاہیے واٹمور

کارکردگی میں بہتری آئے گی،بیٹنگ لائن کی متواتر ناکامی جیسے پرانے مسائل کا فوری حل موجود نہیں ہوتا۔


Saleem Khaliq July 09, 2013
سلیکشن کے وقت آراء میں فرق مثبت علامت ہے اختلاف قرارنہیں دینا چاہیے، چیمپئنزٹرافی کی تلخ یادیں بھلاکرویسٹ انڈیزسے مقابلہ کرینگے،ایکسپریس کو انٹرویو فوٹو: فائل

ڈیو واٹمور نے پاکستان کرکٹ ٹیم کیلیے مستقل بیٹنگ کوچ کے تقرر کی حمایت کر دی۔

ان کے مطابق اس سے کارکردگی میں بہتری آئے گی، بیٹنگ لائن کی متواتر ناکامیوں پر انھوں نے کہاکہ پرانے مسائل کا کوئی فوری حل نہیں ہوتا، ہماری کوشش جاری ہے، کھلاڑی بھی اچھے آغاز کو بڑے اسکور میں تبدیل کریں، وہ2کپتانوں کے پاکستانی تجربے سے مطمئن اور ان کے مطابق بیشتر ٹیمیں ایسا ہی کر رہی ہیں،ان کے مطابق ون ڈے کرکٹ کے قوانین میں تبدیلی نے اسپنرز کو مفلوج بنا دیا، نان پاور پلے اوورز میں دائرے کے باہر مزید ایک پلیئر رکھنے کی اجازت دینی چاہیے۔

کوچ نے کہا کہ سلیکشن کے وقت موجود افراد کی آراء میں فرق ہونا مثبت علامت ہے، اسے اختلاف قرار نہیں دینا چاہیے، وہ ویسٹ انڈین ٹور میں ٹیم کی عمدہ کارکردگی کیلیے پُرعزم ہیں۔ ڈیو واٹمور نے ان خیالات کا اظہار روانگی سے قبل کراچی میں نمائندہ ''ایکسپریس'' کو خصوصی انٹرویو میں کیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستانی ٹیم کی بیٹنگ گذشتہ کافی عرصے سے جدوجہد کر رہی ہے، چیمپئنز ٹرافی کے تینوں میچز میں تو ایک بار بھی200 کا ہندسہ پار نہ ہو سکا، پی سی بی نے ایونٹ میں غیرمعروف ٹرینٹ ووڈ ہل کو ٹیم کے ساتھ برطانیہ بھیجا تھا تاہم توقعات پر پورا نہ اترنے کے سبب فارغ کر دیا، اب کیریبیئن جزائر میں پاکستان کو اس شعبے میں کسی کوچ کا ساتھ حاصل نہیں ہے، ابتدا میں یہ کہا جا رہا تھا کہ ڈیو واٹمور ٹیم میں بیٹنگ کوچ کے حامی نہیں ہیں۔

، مگر انھوں نے اس تاثر کو غلط قرار دیتے ہوئے کہاکہ دنیا کی تمام انٹرنیشنل ٹیموں کے پاس ہر شعبے کے کوچز موجود ہیں، سخت شیڈول اور کھیل کے مختلف فارمیٹس نے یہ ضروری بنا دیا ہے، اسپیشلسٹ بیٹنگ کوچ ٹیم کو یقیناً نئی راہ دکھائے گا۔ بیٹنگ میں بہتری کے حوالے سے سوال پر انھوں نے کہ پرانے مسائل کا کوئی فوری حل نہیں ہوتا، ہماری بیٹنگ لائن میں نئے پلیئرز کے ساتھ تجربہ کار بیٹسمین بھی موجود ہیں، میں چاہتا ہوں کہ کھلاڑی اچھے آغاز کو بڑے اسکور میں تبدیل کریں، ان کی کارکردگی میں تسلسل آئے، نوجوانوں کو سینئرز پر انحصار نہیں کرنا چاہیے، اسی طرح تجربہ کار کھلاڑی یہ نہ سوچیں کہ ٹیم میں نئے کھلاڑی بھی تو موجود ہیں وہ کچھ کر جائیں گے، ٹیم کا بیٹنگ لائن پر بہت زیادہ انحصار ہوتا ہے، پلیئرز کو خود میں اعتماد لاتے ہوئے آگے بڑھنا چاہیے، میں بھی اس ضمن میں بہتری کیلیے کوشش کر رہا ہوں۔



انھوں نے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کے الگ کپتانوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ہم دنیا کی واحد ٹیم نہیں جو ایسا کر رہے ہیں، یاد رہے مصباح الحق ٹیسٹ اور ون ڈے جبکہ محمد حفیظ ٹی ٹوئنٹی کے پاکستانی قائد ہیں، ون ڈے کرکٹ میں نئی تبدیلیوں کے بارے میں سوال پر ڈیو واٹمور نے کہا کہ نان پاور پلے اوورز میں 4 پلیئرز کے دائرے سے باہر ہونے کے قانون سے میں مطمئن نہیں،میری ذاتی رائے کے مطابق اس سے اسپنرز مفلوج ہو گئے، آئی سی سی کو ایک اضافی فیلڈر بھی دائرے سے باہر رکھنے کی اجازت دینی چاہیے۔ سابقہ سلیکشن کمیٹی سے خوشگوار تعلقات نہ ہونے کے سوال پر کوچ نے کہا کہ سلیکشن کے وقت موجود افراد کی آراء میں فرق ضرور ہوتا ہے،الگ رائے کے حامل لوگوں کا ہونا کوئی غیرمعمولی بات نہیں، یہ ایک مثبت علامت ہے کہ آپ کو اپنی رائے منوانے کیلیے خود کو درست ثابت کرنا پڑے۔

،اس بات کو اختلافات قرار دینا درست نہیں۔ پاکستانی ٹیم کے کوچ نے ڈی آر ایس کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکنالوجی کا درست استعمال کرنا چاہیے مگر یہ بات دیکھنا ضروری ہے کہ آلات ٹھیک کام کر رہے ہیں یا نہیں، واضح رہے کہ ماضی میں ہاٹ اسپاٹ کے درست کام نہ کرنے پر بعض فیصلے پاکستان کے خلاف گئے تھے۔ انھوں نے کہا کہ ٹیم چیمپئنز ٹرافی کی تلخ یادیں فراموش کر کے ویسٹ انڈیز کیخلاف سیریز میں حصہ لے گی، یہ درست ہے کہ ہم ایونٹ کے تینوں میچز ہار گئے مگر اب آگے بڑھنا ہو گا، تمام پلیئرز اپنی صلاحیتوں کے مطابق کھیل کرکارکردگی کا معیار بہتر بنانے کی ضرورت سے بخوبی واقف ہیں۔

انھوں نے کہا کہ پاکستانی بولنگ اٹیک بہت اچھا اور اس میں نوجوان و تجربہ کار پلیئرز شامل ہیں، دنیا کے بیشتر دیگر ٹیموں کے پاس بولنگ میں ورائٹی موجود نہیں اور ہم سب سے آگے ہیں۔انھوں نے کپتان مصباح الحق سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ ویسٹ انڈیز کیخلاف سیریز میں ہم ناصر جمشید اور احمد شہزاد سے اننگز کا آغاز کرائیں گے، اسی کے ساتھ دیگر آپشنز اور کمبی نیشن بھی ہمارے ذہن میں موجود ہوں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں