علم کے خزانے بانٹتا کراچی کا عالمی کتب میلہ
انگریزی زبان میں رسول اللہ ﷺ کی زندگی کے واقعات اور بچوں کی بے شمار دینی کتب دیکھ کر خوشگوار حیرت ہوئی
5 روزہ سالانہ کراچی انٹرنیشنل بک فیئر اپنی حسین یادوں کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔ یہ کتب میلہ مسلسل 14 سال سے جاری ہے اور شہر قائد کی پہچان بن چکا ہے۔
کراچی انٹرنیشنل بک فیئر کے آخری روز شرکت کے لیے پہنچے تو چہار سو علم کا خزانہ بکھرے دیکھ کر خوشی سے باچھیں کھل گئیں۔
https://youtu.be/6QrWYcVFzcM
منتظمین کے مطابق کتب میلے میں 325 سے زائد اسٹالز لگائے گئے جہاں لاکھوں کتابیں فروخت کے لیے پیش کی گئیں۔ جس میں ایران، بھارت سمیت متعدد ممالک کے ناشروں نے اسٹال لگائے۔ ان میں ادب، نصاب، مذہب، ناول، افسانہ، پکوان، سائنس غرض ہر ہر موضوع پر کتابیں شامل تھیں، بس کسی خزانے کی مانند معلومات کا ڈھیر لگا تھا۔
قارئین ایک اسٹال سے دوسرے اسٹال پر تتلیوں کی طرح اڑتے پھر رہے تھے۔ لوگ کتابوں سے بڑے بڑے تھیلے بھر کر لے جارہے تھے۔ ان کے چہروں پر مسکراہٹیں تھیں۔ بعض لوگوں کا تو بس نہیں چل رہا تھا کہ پورے اسٹال سمیٹ کر لے جائیں۔
لوگ دلچسپی سے کتابیں دیکھنے میں انتے مگن تھے کہ آس پاس سے بھی خبر ہوجاتے اور اپنی پسندیدہ کتاب دیکھ کر ان کی آنکھیں خوشی سے چمکنے لگتیں۔ بعض لوگوں تو اتنے بے تاب تھے کہ گھر جانے کا بھی انتظار بھی نہ کیا اور وہیں فرش پر بیٹھ کر مطالعے میں مصروف ہوگئے۔
اگرچہ 25 دسمبر کو عام تعطیل تھی، لیکن لوگ باغوں میں سیرو تفریح اور ہوٹلوں میں گپ شپ کی بجائے کتب میلے جاپہنچے۔ اتوار اور منگل کو اتنا شدید رش رہا کہ چلنا دشوار اور اسٹال پر کھڑے ہونے کی جگہ دستیاب نہ تھی۔
شہر قائد کے باسیوں کے ادبی ذوق کی داد دینی ہوگی کہ کتابوں سے محبت کرنے والا شہر امڈا پڑا تھا، جس نے کراچی کے بارے میں حال ہی میں پنپنے والے منفی تاثر کو زائل کردیا۔
مرد، خواتین، بچے، چھوٹے بڑے ہر عمر کے افراد اپنی پسند کے موضوعات کی کتاب خریدنے کےلیے میلے میں شریک تھے۔ رعایتی قیمت پر کتاب خرید کر لوگ اتنا خوش اور پرجوش ہوتے جیسے ہفت اقلیم کا خزانہ مل گیا ہو۔
کتابوں کے علاوہ علم سے متعلق مختلف مصنوعات کے اسٹالز بھی لگائے گئے تھے۔ قرآن پاک کے دیدہ زیب نسخے اور خوبصورت رحل موجود تھیں۔ ایسا پین فروخت کیا جارہا تھا جسے آپ قرآن کی جس حصے پر رکھیں وہ خودکار طور پر اسی جگہ سے تلاوت شروع کردیتا۔
انگریزی زبان میں رسول اللہ ﷺ کی زندگی کے واقعات اور بچوں کی بے شمار دینی کتب دیکھ کر خوشگوار حیرت ہوئی۔
عام تاثر یہ پایا جاتا ہے کہ موجودہ دور میں لوگ کتابوں سے دور ہورہے ہیں، لیکن کراچی میں ہونے والا یہ بین الاقوامی کتب میلہ اس تاثر کو بہت حد تک دور کرنے میں کامیاب ہوگیا اور کراچی والوں کی کتاب سے محبت کو بھرپور انداز میں اجاگر کیا۔
نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
کراچی انٹرنیشنل بک فیئر کے آخری روز شرکت کے لیے پہنچے تو چہار سو علم کا خزانہ بکھرے دیکھ کر خوشی سے باچھیں کھل گئیں۔
https://youtu.be/6QrWYcVFzcM
منتظمین کے مطابق کتب میلے میں 325 سے زائد اسٹالز لگائے گئے جہاں لاکھوں کتابیں فروخت کے لیے پیش کی گئیں۔ جس میں ایران، بھارت سمیت متعدد ممالک کے ناشروں نے اسٹال لگائے۔ ان میں ادب، نصاب، مذہب، ناول، افسانہ، پکوان، سائنس غرض ہر ہر موضوع پر کتابیں شامل تھیں، بس کسی خزانے کی مانند معلومات کا ڈھیر لگا تھا۔
قارئین ایک اسٹال سے دوسرے اسٹال پر تتلیوں کی طرح اڑتے پھر رہے تھے۔ لوگ کتابوں سے بڑے بڑے تھیلے بھر کر لے جارہے تھے۔ ان کے چہروں پر مسکراہٹیں تھیں۔ بعض لوگوں کا تو بس نہیں چل رہا تھا کہ پورے اسٹال سمیٹ کر لے جائیں۔
لوگ دلچسپی سے کتابیں دیکھنے میں انتے مگن تھے کہ آس پاس سے بھی خبر ہوجاتے اور اپنی پسندیدہ کتاب دیکھ کر ان کی آنکھیں خوشی سے چمکنے لگتیں۔ بعض لوگوں تو اتنے بے تاب تھے کہ گھر جانے کا بھی انتظار بھی نہ کیا اور وہیں فرش پر بیٹھ کر مطالعے میں مصروف ہوگئے۔
اگرچہ 25 دسمبر کو عام تعطیل تھی، لیکن لوگ باغوں میں سیرو تفریح اور ہوٹلوں میں گپ شپ کی بجائے کتب میلے جاپہنچے۔ اتوار اور منگل کو اتنا شدید رش رہا کہ چلنا دشوار اور اسٹال پر کھڑے ہونے کی جگہ دستیاب نہ تھی۔
شہر قائد کے باسیوں کے ادبی ذوق کی داد دینی ہوگی کہ کتابوں سے محبت کرنے والا شہر امڈا پڑا تھا، جس نے کراچی کے بارے میں حال ہی میں پنپنے والے منفی تاثر کو زائل کردیا۔
مرد، خواتین، بچے، چھوٹے بڑے ہر عمر کے افراد اپنی پسند کے موضوعات کی کتاب خریدنے کےلیے میلے میں شریک تھے۔ رعایتی قیمت پر کتاب خرید کر لوگ اتنا خوش اور پرجوش ہوتے جیسے ہفت اقلیم کا خزانہ مل گیا ہو۔
کتابوں کے علاوہ علم سے متعلق مختلف مصنوعات کے اسٹالز بھی لگائے گئے تھے۔ قرآن پاک کے دیدہ زیب نسخے اور خوبصورت رحل موجود تھیں۔ ایسا پین فروخت کیا جارہا تھا جسے آپ قرآن کی جس حصے پر رکھیں وہ خودکار طور پر اسی جگہ سے تلاوت شروع کردیتا۔
انگریزی زبان میں رسول اللہ ﷺ کی زندگی کے واقعات اور بچوں کی بے شمار دینی کتب دیکھ کر خوشگوار حیرت ہوئی۔
عام تاثر یہ پایا جاتا ہے کہ موجودہ دور میں لوگ کتابوں سے دور ہورہے ہیں، لیکن کراچی میں ہونے والا یہ بین الاقوامی کتب میلہ اس تاثر کو بہت حد تک دور کرنے میں کامیاب ہوگیا اور کراچی والوں کی کتاب سے محبت کو بھرپور انداز میں اجاگر کیا۔
نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 1,000 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کردیجیے۔