شام میں 7 سال بعد یواے ای کا سفارت خانہ کھُلنے کی تیاریاں مکمل

2011 میں شامی تنازع کے آغاز پر متحدہ عرب امارات نے دمشق میں اپنا سفارت خانہ بند کردیا تھا

2011 میں شامی تنازع کے آغاز پر متحدہ عرب امارات نے دمشق میں اپنا سفارت خانہ بند کردیا تھا

متحدہ عرب امارات 7 سال بعد خانہ جنگی سے تباہ حال ملک شام کے دارالحکومت دمشق میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولنے جا رہا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق 2011 میں شامی تنازع کے آغاز پر متحدہ عرب امارات کی جانب سے دمشق میں بند کیا گیا اماراتی سفارت خانہ ایک بار پھر سے کھولنے کی تمام تر تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں اور اس کا باضابطہ اعلان جلد کیا جائے گا۔

شامی حکومت کے وزیر اطلاعات نے کہاکہ اماراتی سفارت خانہ کھلنے کا اقدام صدر بشارالاسد کا مخالف عرب ریاستوں سے سفارتی تعلقات کو بڑھانے کی جانب ایک قدم ہے۔


یہ بھی پڑھیں: صدر ٹرمپ کا شام سے امریکی فوجیں واپس بلانے کا اعلان

سفارت خانہ کھولنے کے حوالے سے متحدہ عرب امارات نے کوئی تبصرہ یا باضابطہ بیان جاری نہیں کیا تاہم شامی وزارت ِ اطلاعات کی جانب سے صحافیوں کو سفارت خانے کو دوبارہ کھولنے سے متعلق منعقدہ تقریب کی کوریج کے دعوت نامے بھجوائے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام سے اپنے فوجیوں کو واپس بلا لیا ہے جب کہ سوڈان کے صدر وہ پہلے افریقی عرب ملک کے صدر تھے جنہوں نے شامی جنگ کے آغاز کے 7 سال بعد دمشق کا دورہ کیا تھا۔
Load Next Story