آسیہ بی بی رہائی کیخلاف مظاہرے سپریم کورٹ نے عوام کے نقصانات کی رپورٹ طلب کرلی

اخبار میں اشتہار دے کر لوگوں سے پوچھنا چاہیے تھا کہ ان کا کیا نقصان ہوا، سپریم کورٹ

اخبار میں اشتہار دے کر لوگوں سے پوچھنا چاہیے تھا کہ ان کا کیا نقصان ہوا، سپریم کورٹ، فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے آسیہ بی بی کی رہائی کے فیصلے کے خلاف جلاؤ گھیراؤ میں عوام کے نقصان کی ادائیگی کا پلان اور تحریک لبیک کے کارکنوں پر مقدمات سے متعلق دو ہفتے میں مفصل رپورٹ طلب کرلی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں آسیہ بی بی کی رہائی کے فیصلے پر مظاہروں پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں ہوئی، سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے نقصان کی تفصیلات پیش کر دی ہیں جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ اخبار میں اشتہار دے کر لوگوں سے پوچھنا چاہیے تھا کہ ان کا کیا نقصان ہوا، آپ نے لکھا کہ 27 موٹرسائیکلوں کا نقصان ہوا، کم سے کم 100 سے 150 تباہ ہوئیں حالانکہ موٹروے پر اتنی گاڑیاں جلیں جن کا ذکر ہی نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آسیہ مسیح کی رہائی کے خلاف مختلف شہروں میں شدید احتجاج


چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ جس کی روزی روٹی موٹرسائیکل تھی وہ آپ کے دھکے کھاتا رہا ہوگا ہم یا قسمت یا نصیب والا سلسلہ نہیں چلنے دیں گے، جس پر ایڈیشنل سیکرٹری ہوم ڈاکٹر ثاقب نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے اس معاملے کو کابینہ میں رکھا ہے۔

چیف جسٹس نے اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے نوٹس پر آپ نے اسے کابینہ میں بھیجا، خدا کا خوف کریں، سپریم کورٹ سے ہٹ کر بھی آپ کی ذمہ داری ہے۔

عدالت نے نقصان کی ادائیگی کا پلان دو ہفتے میں طلب کرتے ہوئے تحریک لبیک کے کارکنوں پر ہونے والے مقدمات اور گرفتاریوں کی مکمل تفصیلات بھی 2 ہفتے میں جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
Load Next Story