گولڈ مارکیٹ میں اتار چڑھائو کیوں
سونے کی قیمتوں میں حیرت انگیز اتار چڑھائو کو پوری دنیا میں بڑی حیرانی سے دیکھا جا رہا ہے۔ چند ماہ کے دوران...
سونے کی قیمتوں میں حیرت انگیز اتار چڑھائو کو پوری دنیا میں بڑی حیرانی سے دیکھا جا رہا ہے۔ چند ماہ کے دوران سونے کی قیمت میں کئی بار بھاری کمی ہوئی۔ پاکستان میں تو لوگ اس کمی کا پورا فائدہ اٹھانے کی کوشش بھی کر رہے ہیں لیکن لوگوں کے ذہن میں کئی سوالات بھی پیدا ہو رہے ہیں کہ آخر سونے کی قدر میں اس اتنی زیادہ گراوٹ کیوں کر آئی؟ کیا یہ کوئی عالمی معاشی بحران ہے؟ یا پھر سونا اپنی اصل قیمت پر لوٹ رہا ہے؟
ان سوالات کے جواب جاننے سے پہلے یہاں ایک بات جان لینا بہت ضروری ہے کہ سونے کی قیمت میں کمی، کسی نہ کسی عالمی اقتصادی صورتحال سے مشروط ہوتی ہے اور یہ صورتحال کسی معاشی بحران کی وجہ سے ہی نہیں بلکہ عالمی اقتصادی و تجارتی پالیسیوں، بڑے اکنامک زونز کی کارکردگی اور عالمی کرنسیوں کی عمدہ قدر کی بنا پر بھی پیدا ہو سکتی ہے۔
2007 میں عالمی اقتصادی بحران کی شروعات ہوئیں۔ امریکا اور یورو زون اس بحران سے براہ راست متاثر ہوئے۔
دنیا کے ان دو عظیم خطوں کے معاشی بحران سے متاثر ہونے کی بنا پر انویسٹرز نے ڈالر اور یورو پر بداعتمادی کا اظہار کیا اور انویسمنٹ سونے میں منتقل ہونے لگی۔ سونے کی خریداری بڑھی۔ جس کی وجہ سے ڈیمانڈ اینڈ سپلائی کا فرق نمایاں ہونے لگا۔ یوں سونا اپنی بلند ترین قیمت پر پہنچ گیا۔
ستمبر سن دو ہزار گیارہ میں سونے کی قیمت1921 ڈالرز فی اونس ہو گئی۔ ایک اونس میں 28 اعشاریہ 34 گرام ہوتے ہیں۔ یوں اس وقت دس گرام سونے کی قیمت 678 ڈالر تک پہنچ گئی تھی۔ پاکستان میں ان دنوں ڈالر ستاسی روپے کا چل رہا تھا۔ یعنی پاکستان میں ان دنوں دس گرام سونے کی قیمت انسٹھ ہزار روپے کو چھونے لگی تھی۔
لیکن پچھلے چند ماہ سے عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت مسلسل مندی کا شکار ہے۔
اس مندی کی وجہ عالمی مارکیٹ میں ہونے والی بعض تبدیلیوں کو قرار دیا جا رہا ہے یعنی اس کی ایک وجہ امریکی معیشت میں بہتری کے آثار کو بھی قرار دیا جا رہا ہے۔ دوسرے یہ کہ یورو زون کی معیشت سے بھی کچھ مثبت اشارے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ تیسرے یہ کہ بھارت کی جانب سے سونے کی درآمد کے سلسلے میں سخت پالیسوں کو بھی اس کی ایک وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔ ان عوامل کی بنا پر سونے کے مقابلے میں عالمی کرنسیوں کی قدر بڑھی۔ اور سونے کی ڈیمانڈ کم ہونے سے اس کی قیمتیں نیچے آنا شروع ہو گئیں۔
امریکی معیشت اپنے بحران کے باوجود، اس وقت بھی عالمی معیشت کا سب سے بڑا حصہ مانی جاتی ہے۔ مارچ 2013 سے امریکی معاشی بحران میں قدرے کمی کے آثار نمایاں ہوئے۔ موٹر وہیکل اور ہائوسنگ انڈسٹری کی ترقی سے امریکا میں ملازمتوں کے بھی نئے مواقعے پیدا ہونے لگے ہیں۔ جس کی بنا پر ایکوٹی مارکیٹ میں بھی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا۔ ساتھ ہی دنیا میں ڈالر کی انفلیشن میں بھی کمی ہوئی ہے۔ جس کی وجہ سے بہت سے سرمایہ کاروں نے سونا بیچ کر ڈالر خرید لیے ہیں۔ اور صرف امریکا میں ہی نہیں۔ بلکہ یورپ میں بھی سن2007 کے بعد معیشت سے کچھ مثبت خبریں آنا شروع ہو گئیں ہیں۔ اور یورو کی قدر میں بھی قدرے بہتری کے آثار ہیں۔ یورپ میں سائپرس نے بھی اپنے قرضے اتارنے کے لیے بھی سونے کی فروخت کا سہارا لیا ہے ۔ یوں عالمی مارکیٹ میں سونے کی سپلائی بڑھ گئی ہے۔
جاپان کی اقتصادی صورتحال بھی اب بہتر ہے۔ اور دس سال کے دوران پہلی بار وہاں سرمایہ کاروں کا معیشت پر اعتماد بڑھتا دکھائی دے رہا ہے۔ ساتھ ہی بھارت کی جانب سے بھی کچھ ایسے اقدامات کیے گئے ہیں، جن سے سونے کی درآمد کی حوصلہ شکنی ہوئی ہے۔
بھارت دنیا میں سونا استعمال کرنے والے دنیا کے بڑے ملکوں میں شامل ہے۔ بھارتی مارکیٹ میں سونے کی ہمیشہ ڈیمانڈ رہتی ہے۔ تاہم حالیہ بھارتی اقدامات سے سونے کی درآمد میں کمی ہوئی۔ یوں عالمی سطح پر اس کا بھی ایک اثر پڑا۔ اور سونے کی قیمت میں گراوٹ پیدا ہوئی۔ بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ بھارتی عوام کی جانب سے سونے کی زبردست خریداری کی وجہ سے بھارت کا تجارتی خسارہ بڑھ رہا ہے۔ واضح رہے کہ بھارت میں ہر ماہ لگ بھگ ڈیڑھ سو ٹن سونا درآمد کیا جاتا ہے۔ لیکن اب بھارتی حکومت نے سونے کی درآمد پر دو فیصد ڈیوٹی عائد کر دی ہے۔ بھارت کے اس اقدام کی وجہ سے وہاں سونے کی درآمد میں قدرے کمی ہوئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ آیندہ ہفتوں کے دوران سونے کی قیمتوں میں مزید کمی ہو سکتی ہے۔ تاہم اب تک جو کمی واقع ہو چکی ہے، اسے سونے کی قیمتوں کی درستگی (correction) کہا جا رہا ہے۔ یعنی اس اضافے میں افراتفری کا عنصر کم ہے۔ اس بنا پر فی الحال مستقبل قریب میں دوبارہ سونے کی قیمت میں کسی بہت بڑے اضافے کی امید نظر نہیں آ رہی۔ لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ اس کیفیت کو مستقل قرار نہیں دیا جا سکتا۔ امریکا اور یورپ میں کسی بھی قسم کا نیا معاشی بحران سونے کی قیمتوں کو ایک بار پھر بلند کر سکتا ہے۔