کرتارپورکوریڈر پاکستان کی طرف سے 14 اہم تجاویزبھارت کو بھجوادی گئیں
پاکستان روزانہ 500 یاتریوں کوپرمٹ جاری کرے گا، تجویز
کرتارپورکوریڈرسے متعلق پاکستان کی طرف سے 59 صفحات پرمشتمل تجاویزبھارت کو بھجوادی گئیں۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق سفارتی ذرائع کے مطابق کرتارپورکوریڈرسے متعلق پاکستان کی طرف سے 59 صفحات پرمشتمل 14 اہم تجاویزبھارت کو بھجوادی گئیں ہیں۔ تجاویزکے مطابق کرتارپورکوریڈورکے ذریعے بھارتی یاتریوں کوویزافری انٹری دی جائے گی، دونوں ممالک اپنی حدود میں سہولتی سنٹراورسیکیورٹی چیک پوسٹیں قائم کی جائیں گی، یاتری کم ازکم 15 افراد کے گروپ کی شکل میں آسکیں گے، پاکستان کی طرف سے بھارتی سکھ یاتریوں کو خصوصی پرمٹ جاری کیا جائے گا اوردونوں ممالک یاتریوں کا ریکارڈ مرتب کریں گے جس میں ان کا نام ، سفری ریکارڈاوردیگرتفصیلات شامل ہوں گی۔
تجاویزمیں مزید کہا گیا کہ بھارتی حکومت یاتریوں کی فہرست کم ازکم تین روزقبل پاکستان کوفراہم کرے گی، یاتریوں کے پاس بھارت کا قابل معیاد پاسپورٹ ہونا ضروری ہوگا، گوردوارہ دربارصاحب صبح 8 سے شام 5 بجے تک کھلا رہے گا۔
تجاویز میں مزید کہا گیا کہ پاکستان روزانہ 500 یاتریوں کو پرمٹ جاری کرے گا تاہم پاکستان بغیرکوئی وجہ بتائے پرمٹ منسوخ کرسکے گا جب کہ بھارتی یاتریوں کو اپنی حکومت سے سیکیورٹی کلیئرنس سرٹیفکیٹ بھی حاصل کرنا ہوگا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق سفارتی ذرائع کے مطابق کرتارپورکوریڈرسے متعلق پاکستان کی طرف سے 59 صفحات پرمشتمل 14 اہم تجاویزبھارت کو بھجوادی گئیں ہیں۔ تجاویزکے مطابق کرتارپورکوریڈورکے ذریعے بھارتی یاتریوں کوویزافری انٹری دی جائے گی، دونوں ممالک اپنی حدود میں سہولتی سنٹراورسیکیورٹی چیک پوسٹیں قائم کی جائیں گی، یاتری کم ازکم 15 افراد کے گروپ کی شکل میں آسکیں گے، پاکستان کی طرف سے بھارتی سکھ یاتریوں کو خصوصی پرمٹ جاری کیا جائے گا اوردونوں ممالک یاتریوں کا ریکارڈ مرتب کریں گے جس میں ان کا نام ، سفری ریکارڈاوردیگرتفصیلات شامل ہوں گی۔
تجاویزمیں مزید کہا گیا کہ بھارتی حکومت یاتریوں کی فہرست کم ازکم تین روزقبل پاکستان کوفراہم کرے گی، یاتریوں کے پاس بھارت کا قابل معیاد پاسپورٹ ہونا ضروری ہوگا، گوردوارہ دربارصاحب صبح 8 سے شام 5 بجے تک کھلا رہے گا۔
تجاویز میں مزید کہا گیا کہ پاکستان روزانہ 500 یاتریوں کو پرمٹ جاری کرے گا تاہم پاکستان بغیرکوئی وجہ بتائے پرمٹ منسوخ کرسکے گا جب کہ بھارتی یاتریوں کو اپنی حکومت سے سیکیورٹی کلیئرنس سرٹیفکیٹ بھی حاصل کرنا ہوگا۔