ایچ ای سی نے ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کی ڈگری درست قرار دیدی
شہزاد سلیم کی ڈگری 100 فیصد درست ہے، انہوں نے 2002 میں ایم ایس سی کیا، ترجمان ایچ ای سی
ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کی ڈگری درست قرار دے دی۔
ایچ ای سی نے قومی احتساب بیورو لاہور کے ڈائریکٹر جنرل شہزاد سلیم کی ڈگری کی تصدیق کرتے ہوئے درست قرار دے دیا۔ ترجمان ایچ ای سی کے مطابق شہزاد سلیم ولد ظہیر احمد کی ڈگری 100 فیصد درست ہے، انہوں نے الخیر یونی ورسٹی کے آزاد جموں کشمیر کیمپس سے 2002 میں ایم ایس سی کی ڈگری لی، اس معاملے سے نیب لاہور کو آگاہ کردیا گیا ہے۔
یہ پڑھیں : ڈی جی نیب لاہور کی تعیناتی جعلی ڈگری پر ہونے کا انکشاف
ایچ ای سی کی تصدیق کے بعد نیب لاہور کے بیان میں کہا گیا کہ ڈی جی نیب شہزاد سلیم کی ڈگری ٹھیک ہے جس میں کوئی مسئلہ نہیں، نیب ہیڈ کوارٹر لاہور نے 24 دسمبر کو ڈگری کی تصدیق کے لیے ایچ ای سی کو خط ارسال کیا تھا۔
گزشتہ سال 26 اکتوبر کو ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کی تعیناتی مبینہ جعلی ڈگری پر ہونے کا انکشاف ہوا تھا اور سپریم کورٹ میں نیب میں غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی تھی۔
یہ پڑھیں: نیب لاہور اپنے ڈی جی کے دفاع میں میدان میں آ گیا
سماعت میں درخواست گزار نے ڈی جی نیب کی تعیناتی سے متعلق انکشاف کرتے ہوئے مؤقف پیش کیا تھا کہ شہزاد سلیم کی ڈگری کیلبری فونٹ میں لکھی گئی ہے جب کہ کیلبری 2007 میں آیا اور ڈگری 2002 کی ہے۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے پر نوٹس لیتے ہوئے کیس 12 نومبر کو سماعت کے لیے مقرر کیا تھا تاہم پھر یہ کیس ڈی لسٹ کر دیا گیا۔
ایچ ای سی نے قومی احتساب بیورو لاہور کے ڈائریکٹر جنرل شہزاد سلیم کی ڈگری کی تصدیق کرتے ہوئے درست قرار دے دیا۔ ترجمان ایچ ای سی کے مطابق شہزاد سلیم ولد ظہیر احمد کی ڈگری 100 فیصد درست ہے، انہوں نے الخیر یونی ورسٹی کے آزاد جموں کشمیر کیمپس سے 2002 میں ایم ایس سی کی ڈگری لی، اس معاملے سے نیب لاہور کو آگاہ کردیا گیا ہے۔
یہ پڑھیں : ڈی جی نیب لاہور کی تعیناتی جعلی ڈگری پر ہونے کا انکشاف
ایچ ای سی کی تصدیق کے بعد نیب لاہور کے بیان میں کہا گیا کہ ڈی جی نیب شہزاد سلیم کی ڈگری ٹھیک ہے جس میں کوئی مسئلہ نہیں، نیب ہیڈ کوارٹر لاہور نے 24 دسمبر کو ڈگری کی تصدیق کے لیے ایچ ای سی کو خط ارسال کیا تھا۔
گزشتہ سال 26 اکتوبر کو ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کی تعیناتی مبینہ جعلی ڈگری پر ہونے کا انکشاف ہوا تھا اور سپریم کورٹ میں نیب میں غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی تھی۔
یہ پڑھیں: نیب لاہور اپنے ڈی جی کے دفاع میں میدان میں آ گیا
سماعت میں درخواست گزار نے ڈی جی نیب کی تعیناتی سے متعلق انکشاف کرتے ہوئے مؤقف پیش کیا تھا کہ شہزاد سلیم کی ڈگری کیلبری فونٹ میں لکھی گئی ہے جب کہ کیلبری 2007 میں آیا اور ڈگری 2002 کی ہے۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے پر نوٹس لیتے ہوئے کیس 12 نومبر کو سماعت کے لیے مقرر کیا تھا تاہم پھر یہ کیس ڈی لسٹ کر دیا گیا۔