جعلی بینک اکاؤنٹس کا ریکارڈ قبضے میں لے کر سپریم کورٹ میں پیش کرنے کا حکم

جعلی بینک اکاؤنٹس کیس سے متعلق تمام جائیدادوں کی خرید و فروخت پر پابندی


ویب ڈیسک December 29, 2018
جعلی بینک اکاؤنٹس کیس سے متعلق تمام جائیدادوں کی خرید و فروخت پر پابندی فوٹو:فائل

سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کا ریکارڈ قبضے میں لے کر پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس سے متعلق تمام جائیدادوں کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کردی۔

چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بنچ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کا عبوری حکم جاری کیا۔ عدالت نے تمام بینک اکاؤنٹس کا ریکارڈ قبضے میں لے کر عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا اور ان اکاؤنٹس کی تمام بینک ٹرانزیکشنز کی مانیٹرنگ کا بھی حکم دیا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت نے آصف زرداری، بلاول اورفریال تالپورکے نام ای سی ایل میں ڈال دیئے

سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی رپورٹ میں ذکر کردہ اکاؤنٹس سے منسلک تمام جائیدادوں کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کردی۔ عدالتی حکم میں کہا گیا کہ ایسی تمام پراپرٹیز جن کا براہ راست یا بلا واسطہ مالی فوائد سے تعلق رہا ہے ان کی خرید و فروخت پر پابندی ہوگی۔

واضح رہے کہ وزیراعظم آفس نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں ملوث آصف علی زرداری، بلاول بھٹو، فریال تالپور، ملک ریاض، حسین لوائی، امتیاز شیخ، قائم علی شاہ ، مراد علی شاہ، مکیش کمار چاولہ، سہیل انور سیال، سابق ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی منظور قادر سمیت 172 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈال دیے ہیں۔ سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس و منی لانڈرنگ کیس 31 دسمبر کوسماعت کے لئے مقررکردیا گیا ہے، جس کے لیے چیف جسٹس ثاقب نثار اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل بینچ تشکیل دیا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔