ریلوے اراضی لیزکیس نیب کی سعد رفیق کیخلاف ایک اور انکوائری کی منظوری

سعد رفیق کے دور میں سیکڑوں ایکڑ اراضی غیر قانونی طور پر 33 برسوں کی لیز پر آلاٹ کی گئی


طالب فریدی December 29, 2018
سعد رفیق کے دور میں سیکڑوں ایکڑ اراضی غیر قانونی طور پر 33 برسوں کی لیز پر آلاٹ کی گئی۔فوٹوفائل

چیئرمین نیب نے سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے خلاف ریلوے اراضی لیز کرنے کے کیس پر ایک اور انکوائری کی منظوری دے دی۔

سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا چئیرمین نیب نے خواجہ سعد رفیق کے خلاف ریلوے اراضی لیز کرنے کے کیس پر ایک اور انکوائری کی منظوری دے دی۔ سابق وزیرریلوے کے دور میں لاہور، قصور اور فیصل آباد میں سیکڑوں ایکڑ اراضی غیر قانونی طور پر 33 برسوں کی لیز پر آلاٹ کی گئی۔

ذرائع کے مطابق اراضی کی لیز کا معاہدہ مشکوک اور قواعد و ضوابط بھی جعلسازی سے طے کئے گئے اسٹیٹ لینڈ کو خاص طور پر پیٹرول پمپس اور دیگر کمرشل دکانوں کے لئے مختص کیا گیا تھا ریلوے کی اراضی ریاست کی اراضی ہوتی جسے لیز نہیں کیا جاسکتا تھا۔ سعد رفیق نے مختلف کمپنیز کے ذریعے یہ اراضی قواعد سے ہٹ کر لیز کی۔ بعض ایسے شواہد ملے ہیں کہ ریلوے اراضی پہلے کمپنیوں کے نام پر لیز ہوئی بعد ازاں یہی اراضی من پسند افراد کو لیز کی گئی، چئیر مین نیب نے جلد از جلد انکوائری مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔