چین نے پاکستان سے 40 ارب ڈالر کے قرضوں کی فوری واپسی کی تردید کردی
قرضوں کی واپسی 2021ء سے شروع ہونی ہے، چینی سفارت خانہ
چینی سفارت خانے نے پاکستان سے 40 ارب ڈالر کے قرضوں کی فوری واپسی کی اطلاعات کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ قرضوں کی واپسی 2021ء سے شروع ہوگی۔
چینی سفارت خانے سے جاری بیان میں قرض سے متعلق اعداد و شمار کو غلط اور گمراہ کن قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاکستان سے 40 ارب ڈالر کے قرض کی واپسی کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔
بیان کے مطابق پاک چین راہداری منصوبہ پاکستان اور چین کے درمیان اقتصادی تعاون کا بڑا منصوبہ ہے، سی پیک کے زیر تکمیل اور مکمل 22 منصوبوں کی کل سرمایہ کاری 18.9 ارب ڈالر ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ قرضے ٹرانسپورٹیشن اور انفرا اسٹرکچر کے پروجیکٹس کے لیے استعمال ہوئے اور ان قرضوں کی واپسی کی ادائیگی بھی 2021ء سے شروع ہونی ہے جب کہ بینکوں کے ان قرضوں کی واپسی بھی 12 سے 18 سال میں ہونی ہے۔
چینی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ سی پیک میں توانائی منصوبوں کے قرضے حکومت پاکستان کو ادا نہیں کرنے ہیں۔
چینی سفارت خانے سے جاری بیان میں قرض سے متعلق اعداد و شمار کو غلط اور گمراہ کن قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاکستان سے 40 ارب ڈالر کے قرض کی واپسی کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔
بیان کے مطابق پاک چین راہداری منصوبہ پاکستان اور چین کے درمیان اقتصادی تعاون کا بڑا منصوبہ ہے، سی پیک کے زیر تکمیل اور مکمل 22 منصوبوں کی کل سرمایہ کاری 18.9 ارب ڈالر ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ قرضے ٹرانسپورٹیشن اور انفرا اسٹرکچر کے پروجیکٹس کے لیے استعمال ہوئے اور ان قرضوں کی واپسی کی ادائیگی بھی 2021ء سے شروع ہونی ہے جب کہ بینکوں کے ان قرضوں کی واپسی بھی 12 سے 18 سال میں ہونی ہے۔
چینی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ سی پیک میں توانائی منصوبوں کے قرضے حکومت پاکستان کو ادا نہیں کرنے ہیں۔