ہر وہ لمحہ ۔۔۔ جو یاد بنا تاریخ ہوا اپریل تا جون 2018ء

2018ء اندھیرے اُجالے میں جنم لیتے دنیا اور پاکستان کے اہم واقعات

روس دنیا کے لیے خطرہ؟

روس کی جانب سے جدید بین البراعظمی بیلیسٹک میزائل کا تجربہ کیے جانے کے بعد مہلک ترین ہتھیاروں کے استعمال کے حوالے سے ایک ایسی بحث چھڑی جس میں زمین کے مستقبل پر سوالات بھی اٹھائے گئے۔ یکم اپریل کو اس حوالے سے میڈیا میں خبروں کا سلسلہ جاری رہا۔ امریکی حکام کے بیانات اور مبصرین کا کہنا تھا کہ ایک روسی ایجنٹ کو برطانیہ میں اعصابی گیس کا نشانہ بنانے کے عمل میں روس کے ملوث ہونے کے حوالے سے چلنے والی مہم اور پھر سفارت کاروں کی بے دخلی بھی خطے میں ہتھیاروں کی دوڑ کو تیز کرنے کا سبب بنے گی۔ واضح رہے کہ روسی صدر پیوٹن نے امریکا کے صدر ٹرمپ کی دھمکی کے بعد سب سے زیادہ خطرناک میزائل کا تجربہ کیا تھا۔

بھارتی فوج کے جعلی پولیس مقابلے

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے مختلف کارروائیوں میں 17نوجوانوں کو شہید کردیا جب کہ سیکڑوں زخمی ہوئے۔ اپریل کی پہلی تاریخ کو خبر آئی کہ شوپیاں اور اسلام آباد (اننت ناگ ) کے اضلاع میں محاصروں اور سرچ آپریشن کرنے کے ساتھ بھارتی فوج نے مظاہرین اور جنازوں کے شرکا پر بھی فائرنگ کی۔ اسی روز قابض فورسز نے وادی میں 4 گھروں کو مسمار کردیا۔

مدرسے پر فضائیہ کا حملہ

افغانستان کے شمالی صوبے قندوز میں ایک مدرسے پر فضائیہ کی بم باری کے نتیجے میں بچوں سمیت 60 سے زائد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔ دو اپریل کی خبر کے مطابق افغان حکام نے دعویٰ کیا کہ حملے میں 15 طالبان جنگجو بھی مارے گئے۔ طالبان کے ترجمان کے مطابق حملے میں 150 کے قریب شہری جاں بحق اور زخمی ہوئے اور ہاشمی مدرسے کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہاں دستار بندی کی تقریب جاری تھی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ تقریب میں طالبان کا کوئی نمائندہ شریک نہیں تھا اور جاں بحق ہونے والوں میں متعدد بچے شامل ہیں، افغان نیوز ایجنسی کے مطابق مدرسے میں حفظ اور ناظرہ مکمل کرنے والے طلبہ کی دستار بندی کی تقریب جاری تھی۔ دوسری جانب پولیس کے سربراہ نے دعویٰ کیا کہ افغان فضائیہ نے دشت ارچی ضلع میں طالبان کے ایک اجتماع کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے حملے میں شہری ہلاکتوں کی تردید کرتے ہوئے بتایا کہ بمباری میں 7 تاجک اور دو پاکستانی شہریوں سمیت 15 باغی مارے گئے۔

کالا دھن سفید کرنے کے لیے آرڈیننس کا اجرا

ایمنسٹی اسکیم کا شور، اس کے حق اور مخالفت میں دلائل دینے کا سلسلہ اور مباحث اس وقت شروع ہوئے جب اپریل کی آٹھ تاریخ کو صدر مملکت نے اس کا اعلان کیا۔ اعلان کے مطابق انکم ٹیکس ریٹس اور پراپرٹی ٹیکسوں میں کمی کے ساتھ ملکی و غیر ملکی اثاثوں کے لیے ایمنسٹی اسکیم کو نافذ کرنے کے لیے 4 آرڈیننس جاری کیے گئے ہیں۔ کہا گیا کہ اسکیم سے استفادہ کرنے والوں کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا اور یہ اسکیم 30 جون 2018ء تک کارآمد رہے گی۔

رفقا نے راستہ بدل لیا

مسلم لیگ ن کی قیادت کی مشکلات صرف جائیدادوں اور مبینہ کرپشن کی تحقیقات اور جواب دہی تک محدود نہ رہی بلکہ نو اپریل کو میاں نوازشریف کے متعدد تنظیمی ساتھی بھی ان کا ساتھ چھوڑ گئے۔ یہ دس پارلیمنٹرینز تھے، جن میں جنوبی پنجاب سے 6 قومی اور دو رکنِ صوبائی اسمبلی نے پارٹی اور اسمبلی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا، ان کے ساتھ آزاد رکن نصراللہ دریشک نے بھی مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔ مذکورہ ارکان نے ''جنوبی پنجاب صوبہ محاذ '' کے نام سے اتحاد پر متفق ہوئے۔ شیخوپورہ سے بھی 2 ارکانِ صوبائی اسمبلی نے پارٹی چھوڑی۔

سعودی عرب کینز کے فلمی میلے میں

اسی روز سعودی عرب میں تیل کی سرکاری کمپنی آرامکو کے فرانسیسی کمپنیوں سے 10 ارب ڈالر کے 8 معاہدوں پر دستخط کرنے کی خبر بھی ملی۔ سعودی کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو نے بتایا کہ یہ معاہدے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورۂ فرانس کے دوران ہونے والے بڑے معاہدوں میں سے ہیں، جب کہ سعودی عرب اپنے ملک میں نیشنل اوپیرا اور آرکسٹر کے قیام کے لیے فرانسیسی ماہرین سے خدمات حاصل کرے گا، اس حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان معاہدے پر دستخط کردیے گئے، معاہدے کے تحت سعودی عرب اپنی لوک موسیقی اور شوز کو فروغ دے گا، سعودی ولی عہد اور فرانسیسی صدر نے ملاقات کے بعد مشترکہ حکمت عملی سے متعلق اسٹریٹجک دستاویز جاری کرنے پر اتفاق کیا ۔ چند ماہ کے دوران سعودیہ کی موجودہ قیادت کے اہم اور تاریخی نوعیت کے فیصلوں کا بہت چرچا رہا ۔ اسی روز یہ بھی معلوم ہوا کہ سعودی عرب کینز فلم فیسٹیول میں پہلی بار شریک ہوگا جس میں 9 مختصر فلمیں بھی شامل ہوں گی جسے ایک بڑی تبدیلی کے طور پر دیکھا گیا۔

بھرتیوں کی ممانعت، ترقیاتی کام بند

11 اپریل کو عام انتخابات کے پیش نظر سرکاری اداروں میں بھرتیوں پر پابندی عائد کردی جب کہ الیکشن کمیشن نے ترقیاتی اسکیموں پر عمل درآمد بھی روکنے کا حکم دیا۔ انہی دنوں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے نگراں وزیراعظم کے لیے ناموں پر غور کرنے کے لیے اجلاس اور ملاقاتوں کا سلسلہ بھی دیکھنے میں آیا۔

امریکی میزائل آرہے ہیں!!

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے روس کو براہِ راست دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ 'روس تیار ہوجائے، نئے اور جدید امریکی میزائل آرہے ہیں۔ 11 تاریخ کو روس کو خبردار کیا گیا کہ شام میں کیمیائی حملے پر روس بھی امریکا کے ردِعمل کے لیے تیار رہے، امریکی صدر کا کہنا تھا کہ 'روس نے شام کی جانب داغے گئے میزائلوں کو گرانے کا عزم کیا ہوا ہے، تو وہ تیار ہوجائے کیوں کہ امریکا کے میزائل آرہے ہیں جو پہلے سے مزید بہتر ہیں۔' دوسری جانب روسی وزارت خارجہ نے بیان میں کہا کہ امریکا دھمکیوں سے باز رہے، روس پوری طرح تیار ہے۔ دریں اثناء شام کی صورت حال کی وجہ سے تیل کی قیمت میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا ۔ ماہرین کے مطابق یہ دسمبر 2014 کے بعد سب سے زیادہ قیمت تھی۔

اجازت لینا ہوگی!

پی آئی اے کے اہم ترین انتظامی عہدوں کے حوالے سے من مانی اور اقرباپروری کی خبریں تو آتی ہی رہی ہیں، لیکن اس ادارے کی نجکاری، کرپشن کی تحقیقات اور من مانیوں کا راستہ روکنے کے لیے عدالت تک بات پہنچی تو ایک فیصلے میں 2008 سے 2018 تک کے منیجنگ ڈائریکٹرز کو بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا۔ 12 تاریخ کو سپریم کورٹ نے ایسے عہدے داروں کی روانگی عدالتی اجازت سے مشروط کردی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ پی آئی اے کو برباد کرنے والوں اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہوگی۔ چیف جسٹس نے حکومت کو نجکاری سے قبل عدالت کو اعتماد میں لینے کا حکم جاری کیا۔

ماڈل ٹاؤن، خسارہ اور اتحادیوں کے حملے

سپریم کورٹ نے ماڈل ٹاؤن کیس کی روزانہ سماعت اور باقرنجفی رپورٹ عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنا نے کا اور ریلوے میں 60 ارب روپے خسارے کے کیس کی سماعت کے دوران پاکستان ریلویز کا مکمل آڈٹ کرانے اور وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور سیکریٹری ریلوے کو تحریری جواب داخل کرانے کا حکم دیا۔ 14 اپریل کو جہاں ملکی ذرایع ابلاغ میں یہ خبر نشر ہوئی، وہیں دنیا کی نظریں امریکا اور اس کے اتحادیوں کی شام میں مشترکہ کارروائی کی خبر پر بھی ٹکی رہیں۔ اتحادیوں کی جانب سے شامی فوجی تنصیبات اور کیمیائی حملوں کے مبینہ مراکز سمیت متعدد مقامات پر 100سے زائد میزائل داغے گئے اور تمام اپنے ہدف پر لگے جب کہ شام اور روس کے مطابق شامی دفاعی فضائی نظام نے 70 کے قریب میزائلوں کو فضا میں تباہ کردیا۔

لٹیروں کو پکڑیں، سیکیوریٹی نہ دیں!

قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹیو بورڈ نے آمدن سے زائد اثاثوں، کرپشن اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے پر سابق صدر پرویزمشرف، وفاقی وزیر اکرم درانی، ق لیگی راہ نما مونس الٰہی سمیت متعدد افراد کے خلاف انکوائری کی منظوری دے دی۔ بیس اپریل کو قومی احتساب بیورو کے اجلاس میں قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے الزامات کا جائزہ لیتے ہوئے درجنوں بااثر افراد کے خلاف مقدمات کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کی گئی۔

سپریم کورٹ نے چاروں صوبوں کو غیرمتعلقہ افراد سے سیکیوریٹی 24 گھنٹے میں واپس لینے کی ہدایت کردی۔ مریم نواز نے عدالتی احکامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا مائی لارڈ! دہشت گردی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھنے اور اس پر کاری ضرب لگانے والے وزیراعظم کی سیکیوریٹی چھین لیں، خدانخواستہ کچھ ہوا تو ذمہ دار صرف آپ ہوں گے۔ سپریم کورٹ کے احکامات پر پنجاب بھر سے 1856 شخصیات سے سیکیوریٹی واپس لے کر چار ہزار سے زائد اہل کاروں کو بلالیا گیا، جب کہ سابق وزرائے اعظم، سیاسی شخصیات کی سیکیوریٹی کا تعین بھی ہوگیا۔

ووٹروں پر قیامت ٹوٹ پڑی

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں قائم ووٹر رجسٹریشن سینٹر کے باہر خود کش دھماکے کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 57 افراد جاں بحق اور 119 کے قریب زخمی ہوگئے۔ 20 تاریخ کے اس دھماکے سے قبل بھی غزنی میں ضلعی حکومت کے کمپاؤنڈ پر طالبان کے حملے میں ضلعی گورنر اور پولیس اہل کاروں سمیت 15 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

شادی کی تقریب سے جنازے اٹھے

22 تاریخ کو یمن میں شادی کی تقریب پر فضائی حملے میں 20 افراد ہلاک اور 40 سے زائد زخمی ہونے کی اطلاع آئی۔ یہ یمن کے شمالی صوبے حجاح کا علاقہ تھا جسے بنی قیس کہا جاتا ہے۔ اس کارروائی کا الزام حوثی باغیوں نے سعودی فوجی اتحاد پر لگایا اور یہ بتایا کہ اس حملے میں باغیوں کا مرکزی لیڈر اور گورنر صالح الصمد بھی جان سے گئے۔

واٹر چارٹر پر اتفاق اور دھماکے

پاکستان کی پہلی آبی پالیسی کی خبر بھی میڈیا کی زینت بنی۔ 24 اپریل کو اس وقت کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہوا جس میں پہلی آبی پالیسی اور پاکستان واٹر چارٹر کی متفقہ طور پر منظوری دی گئی۔ مشترکہ مفادات کونسل کا 37 واں اجلاس وزیراعظم آفس میں منعقد ہوا جس میں قومی آبی پالیسی پر غور کیا گیا۔ وزیراعظم اور چاروں صوبوں کے وزرائے اعلٰی نے چارٹر پر دستخط کیے۔

اسی روز یہ خبر بھی آئی کہ کوئٹہ میں یکے بعد دیگر تین خودکش دھماکوں میں چھے پولیس اہل کار شہید جب کہ آٹھ پولیس اور پانچ ایف سی جوان زخمی ہوگئے ہیں۔ دو حملہ آوروں کو مار دیا گیا۔ یہ حملہ مغربی بائی پاس کے نزدیک ایک چیک پوسٹ پر کیا گیا تھا۔ اس واقعے میں 13سے زائد لوگ زخمی ہوئے۔

اور وہ نااہل نہ رہے!!

سپریم کورٹ نے مسلم لیگ ن کے خواجہ آصف کی نااہلی کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ یوں ان کے عام انتخابات میں حصہ لینے کا راستہ بن گیا۔ 26 تاریخ کے اس حکم سے پہلے اسلام آباد ہائی کورٹ نے اقامہ کیس میں انہیں نااہل قرار دیا تھا۔ یہ فیصلہ پاکستان تحریک انصاف کے کارکن عثمان ڈار کی درخواست پر دیا گیا تھا جو 2013 کے انتخابات میں خواجہ آصف کے ہاتھوں شکست کھا چکے تھے۔

دنیا بھر میں 26 تاریخ کو شمالی اور جنوبی کوریا کے سربراہوں کے درمیان ہونے ملاقات کا بھی چرچا رہا۔ عالمی میڈیا میں اس ملاقات کو بہت اہمیت دی گئی جب کہ امریکا نے دونوں ممالک میں رابطے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ملاقات مستقبل میں پائیدار امن کے لیے معاون ثابت ہو گی۔

نائجیریا میں خودکش دھماکے

مئی کے آغاز پر نائجیریا میں دہشت گردی کا واقعہ پیش آیا۔ یکم مئی کو ملک کے ایک قصبے موبی میں مسجد اور مارکیٹ میں خودکش دھماکوں میں 73 افراد شہید اور 68 زخمی ہو گئے۔ دنیا بھر میں اس واقعے کی مذمت کی گئی جب کہ ایک مرتبہ پھر دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سخت اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

طوفان نے 125 انسانوں کی زندگی چھین لی

بھارتی ریاستوں اترپردیش اور راجستھان میں شدید طوفانِ باد و باراں کئی انسانوں کو اپنے ساتھ لے گیا۔ دو مئی سے موسم کے تیور بدلے نظر آرہے تھے اور پھر 125 سے زائد انسان اس ناگہانی آفت کی نذر ہوگئے۔ 70 سے زائد افراد اتر پردیش میں اور دیگر راجستھان کے مختلف علاقوں میں ہلاک ہوئے۔ سب سے زیادہ متاثرہ اتر پردیش کا ضلع آگرہ ہے اور اس میں ہلاک شدگان کی تعداد 43 بتائی گئی۔ اس کے بعد راجستھان کا ضلع الور تھا جہاں ہلاکتوں کی تعداد 36 سامنے آئی۔

صارف سے ٹیکس کٹوتی کیوں؟

پاکستان کے عوام نے 2 مئی کو یہ خبر سنی کہ چیف جسٹس نے موبائل فون کارڈز پر ٹیکس کٹوتی کا ازخود نوٹس لیا ہے اور استفسار کیا ہے کہ موبائل فون کارڈ پر کون کون سے ٹیکس لاگو ہوتے ہیں، یہ کٹوتیاں کس قانون کے تحت کی جاتی ہیں۔ اس کے بعد سوشل میڈیا پر جیسے تبصروں کا طوفان آگیا اور لوگوں کو اس کیس کے فیصلے کا بے چینی سے انتظار رہا۔

گولی اور ایکسیڈنٹ

اس وقت کے وزیر داخلہ احسن اقبال نارووال کے علاقے میں کارنر میٹنگ سے فارغ ہوئے تھے کہ ان پر ایک شخص نے گولی چلا دی۔ 6 مئی کو ان کے شدید زخمی ہونے کی خبر آئی۔ وفاقی وزیر مسیحی برادری سے خطاب کر رہے تھے کہ یہ واقعہ پیش آیا۔ معلوم ہوا کہ حملہ آور کا نام عابد ہے اور وہ ایک قریبی گاؤں کا رہائشی ہے۔ احسن اقبال کے بازو پر لگنے والی گولی اسے چیرتے ہوئے ان کے پیٹ میں گھس گئی جسے آپریشن کر کے نکالا گیا۔

ایک اور خبر وہ واقعہ بنا جس میں 7 اپریل کو امریکی ملٹری اتاشی نے اسلام آباد کے علاقے بارہ کہو کے قریب سگنل توڑا اور موٹرسائیکل سوار دو افراد کو کچل دیا۔ اس حادثے میں عتیق بیگ نامی نوجوان موقع پر جاں بحق اور اس کا کزن شدید زخمی ہوگیا جب کہ پولیس نے سفارتی استثنیٰ کے باعث کرنل جوزف کو جانے کی اجازت دے دی۔

آہنی جنگلا، سرحد محفوظ


پاک افغان سرحد پر آہنی باڑ کی تنصیب کے کام کا افتتاح ہوا۔ سات مئی کو آرمی چیف نے اس حوالے سے منعقدہ تقریب میں شرکت کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق 270 کلو میٹر طویل آہنی باڑ کی تنصیب کا کام ضلع کوئٹہ کے سرحدی علاقے پنجپائی سے شروع کیا گیا۔ اس باڑ کی تنصیب کا مقصد دہشت گردوں کی نقل و حرکت روکنا اور قانونی نقل و حمل کو آسان بنانا ہے۔ دوسری جانب آرمی چیف نے کوئٹہ سیف سٹی پروجیکٹ کا بھی افتتاح کیا۔

ثبوت دیں ورنہ قوم سے معافی مانگیں!

سابق وزیراعظم نوازشریف ایک مرتبہ پھر نیب سے الجھے اور دونوں جانب سے الزامات سامنے آئے۔ مئی کی 10 تاریخ کو نوازشریف نے منی لانڈرنگ سے متعلق نیب کے نوٹس پر کہا کہ چیئرمین نیب چوبیس گھنٹوں میں الزام کے ثبوت دیں ورنہ استعفیٰ دے کر گھر جائیں۔ ثابت ہوگیا ہے کہ ادارے کے سربراہ اپنی قانونی ذمہ داریوں کو پس پشت ڈال کر میری کردارکشی اور میڈیا ٹرائل کر رہے ہیں، اب الزام ہے کہ نوازشریف نے پانچ ارب ڈالر کی بھاری رقم ملک سے باہر بھیجی اور یہ رقم منی لانڈرنگ کے ذریعے بھیجی گئی، یہ مضحکہ خیز الزامات ناقابل برداشت ہیں۔ اس پر چیئرمین نیب کی جانب سے کہا گیا کہ کوئی نوٹس میری طرف سے ذاتی دعوت نامہ نہیں ہوتا، احتساب کرنا جرم ہے تو یہ جرم ہوتا رہے گا۔

جیسے کو تیسا

پاکستانی حکومت نے 11 مئی کو امریکا کی جانب سے اپنے سفارتی عملے پر پابندیوں کا جواب یوں دیا کہ پاکستانی ایئرپورٹس پر امریکی سفارت خانے کے سامان کی ترسیل کو ویانا کنونشن کے مطابق دیکھا جائے گا۔ امریکی سفارت کار اپنی نقل و حمل سے پہلے متعلقہ حکام سے اجازت لیں گے۔ مزید کہا گیا کہ وہ ذاتی یا کرائے پر لی گئی گاڑیوں پر کالا شیشہ نہیں لگا سکیں گے جب کہ زیراستعمال گاڑیوں پر اصلی نمبر پلیٹ لگانا لازمی ہو گا اور ان سفارت کاروں کو بائیو میٹرک تصدیق کے بغیر فون سمز جاری نہیں کی جائیں گی۔ واضح رہے کہ امریکا نے پاکستان کے سفارتی عملے پر پابندیوں کے تحت سفارت خانے سے 25 میل کے فاصلے سے باہر جانے کے لیے خصوصی اجازت نامہ لازمی قرار دیا تھا۔

خستہ حال پُل اور بے رحم دریا

ایک دل دہلا دینے والا منظر تھا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی اور ایک افسوس ناک خبر سامنے آئی۔ 13 مئی کو میڈیا پر وادی نیلم میں کنڈل شاہی پل ٹوٹنے کی خبر نشر ہوئی۔ بتایا گیا کہ اس پُل پر حادثے کے وقت موجود 25 سے زائد سیاح دریا میں ڈوب گئے جن میں چار کو بچانے کی کوشش کام یاب رہی جب کہ دیگر افراد دریا کی بے رحم موجوں کے آگے جان کی بازی ہار گئے۔

ایک اور بیان، نیا ہنگامہ

اسی تاریخ کو میاں نوازشریف کے ممبئی حملوں سے متعلق ایک پر تنازع کھڑا ہوگیا۔ سابق وزیراعظم کے ایک انٹرویو کا حوالہ دیتے ہوئے جو خبریں سامنے آئیں ان کے مطابق نوازشریف کا کہنا تھا کہ ممبئی حملوں کے پیچھے کالعدم تنظیمیں تھیں جن کو ایسی اجازت کیوں دی گئی۔ اس پر وفاقی کابینہ کی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلایا گیا جس میں بیان کو قطعی طور پر غلط،گم راہ کن اور ٹھوس حقائق کے منافی قرار دیا گیا۔ اس ہنگامی اجلاس میں وفاقی وزراء، مشیر قومی سلامتی، تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور ڈی جی آئی ایس آئی، اور اعلیٰ سول و عسکری حکام بھی شریک تھے۔ اس وقت کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ انٹرویو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔ اگلے چند دنوں تک خاص طور پر حکم راں جماعت کی قیادت کی جانب سے وضاحتوں کے علاوہ قائد کے دفاع میں بیانات بھی سامنے آتے رہے۔ تاہم اپوزیشن اور دیگر جماعتوں کی جانب سے اس پر سخت ردعمل سامنے آیا اور وضاحتوں کو مسترد کرتے ہوئے مذمتی قراردادیں منظور کی گئیں۔

امریکا اپنی کر گزرا

دنیا بھر میں میڈیا کی نظریں بیت المقدس میں امریکی سفارت خانے کی افتتاحی تقریب پر تھیں جو کئی نہتے فلسطینیوں کی زندگیاں بھی ہڑپ کرگئی۔ امریکی سفارت خانہ کی مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کے خلاف احتجاجی ریلی پر اسرائیلی فوج نے فائرنگ کردی اور 58 فلسطینی شہید ہوگئے۔ 14 مئی کو اس موقع پر اسرائیلی فوج نے مظاہرین پر طاقت کا بدترین اور وحشیانہ استعمال کیا۔ اس موقع پر 2700 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع بھی آئی۔

اصغرخان کیس میں پیش رفت

سولہ مئی کو اصغرخان کیس میں اہم پیشرفت کی خبر سامنے آئی۔ سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ مرزا اسلم بیگ اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ اسد درانی ایف آئی اے ہیڈکوارٹرز میں تحقیقاتی کمیٹی کے روبرو پیش ہوئے۔ سپریم کورٹ نے چند روز قبل کیس کے فیصلے کی روشنی میں کارروائی کا حکم دیا تھا جس کے بعد یہ پیش رفت سامنے آئی۔

فاٹا کے انضمام کی توثیق

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں فاٹا کے خیبر پختونخوا کے ساتھ انضمام کی توثیق کردی گئی۔ 18 تاریخ کو یہ خبر میڈیا کے ذریعے عام ہوئی۔

کتابیں لہو رنگ ہوگئیں

امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر سانتافی کے ہائی اسکول میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس کے نتیجے میں 9 طالب علموں اور ایک استاد سمیت 10 افراد ہلاک ہو گئے جب کہ دس لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاع تھی۔ 19 مئی کو ملنے والی خبر کے مطابق اسی واقعے میں پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ اپنی زندگی کی بازی ہار گئی۔ سبیکا کا تعلق کراچی سے تھا۔ 17 سالہ سبیکا اسکالر شپ پروگرام کے تحت امریکا پڑھنے گئی تھیں۔

عام انتخابات کا اعلان ہوا

26 مئی کو اس وقت کے صدر ممنون حسین نے اعلان کیا کہ عام انتخابات پچیس جولائی کو ہوں گے۔

اسد درانی کی کتاب کا چرچا

28 مئی کو پاک فوج نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) اسد درانی کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا۔ فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ اسد درانی کو ان کی کتاب کے مندرجات سے متعلق وضاحت کے لیے طلب کیا گیا تھا اور اب کورٹ آف انکوائری کا حکم دیا ہے جس کی سربراہی حاضر سروس لیفٹیننٹ جنرل کریں گے۔

نگراں وزیراعظم کا نام سامنے آیا

اسی روز ذرایع ابلاغ نے خبر دی کہ حکومت اور اپوزیشن نے سابق چیف جسٹس (ر) ناصر الملک کو نگراں وزیراعظم کے عہدے کے لیے نام زد کردیا ہے۔ اس خبر پر تبصروں اور تجزیوں کا سلسلہ شروع ہوا اور سبھی اس پر متفق نظر آئے۔ اس سے قبل حکم راں اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان چند ملاقاتیں بے نتیجہ ثابت ہوئی تھیں۔

قومی اسمبلی تحلیل

مئی کے مہینے کے آخری دن یہ خبر بھی ملی کہ قومی اسمبلی تحلیل کردی گئی ہے۔ اسی کے ساتھ الیکشن کمیشن نے انتخابی شیڈول جاری کرتے ہوئے امیدواروں کو کاغذات نام زدگی جمع کروانے کی ہدایت کردی۔

نگراں وزیر اعظم کی حلف برداری

ملک میں نگراں حکومت کا قیام عمل میں آیا اور یکم جون کو خبر آئی کہ ناصرالملک نے نگراں وزیرِ اعظم کے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔

خواجہ آصف اہل ہیں!

اسی روز ایک اور اہم خبر یہ تھی کہ سپریم کورٹ کی جانب سے ن لیگ کے راہ نما خواجہ آصف کی تاحیات نااہلی کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا گیا ہے۔

فلسطینی نرس جان سے گئی

اسرائیلی فوج نے فلسطینی نرس کی زندگی کا چراغ گل کر دیا۔ یکم جون کو اطلاعات کے مطابق نرس غزہ کی سرحد پر زخمی مظاہرین کو طبی امداد فراہم کر رہی تھی جس پر اسرائیلی فوجیوں نے فائرنگ کردی۔ دنیا بھر میں اس واقعے کی مذمت کی گئی جب کہ فلسطینوں کی جانب سے واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا۔

آپ ٹیکس نہیں لے سکتے!!

سپریم کورٹ کے فیصلے نے موبائل فون صارفین کو خوشی سے نہال کردیا۔ 8 جون کو یہ خبر ملی کہ موبائل فونز کے کارڈ پر ٹیکسز معطل کردیے گئے ہیں۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں موبائل فون پر اضافی ٹیکس سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی جس پر یہ فیصلہ سامنے آیا۔

روس کی ادلب پر بم باری

شام پر روسی بم باری کے نتیجے میں 44 افراد ہلاک ہو گئے جب کہ سو سے زائد زخمی ہوئے۔ 8 جون کو یہ کارروائی ادلب میں باغیوں کے ٹھکانے پر کی گئی۔

جب انہوں نے ہاتھ ملایا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے راہ نما کم جونگ کی ملاقات اسی روز ہوئی۔ دونوں نے مصافحہ کیا۔ میڈیا کے مطابق دونوں راہ نماؤں میں 38 منٹ تک علیحدگی میں بات چیت جاری رہی۔ تاہم امریکا کی جانب سے پابندیاں اٹھانے کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی گئی۔

ورلڈ ٹریڈ سینٹر بحال ہوگیا

اسی تاریخ کو ورلڈ ٹریڈ سینٹر، نیویارک کو سولہ برس بعد دوبارہ کھولنے کی خبر بھی میڈیا پر نشر ہوئی۔ 11 ستمبر 2001 کو دہشت گردوں نے اس عمارت سے طیارہ ٹکرا کر اسے تباہ کر دیا تھا۔ دنیا بھر میں اس واقعے کو نائن الیون کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔

ملا فضل اللہ پر ڈرون حملہ

15 جون کو افغان وزارتِ دفاع کے حکام نے صوبہ کنّڑ میں امریکی فوج کی کارروائی میں پاکستانی طالبان کے سربراہ ملا فضل اللہ کی ہلاکت کی تصدیق کی اور بتایا کہ 13 جون کو امریکی ڈرون حملے میں ملا فضل اللہ مارے گئے۔ امریکی فوج نے پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علاقے میں ایک اطلاع پر یہ کارروائی کی تھی۔

یہ سال مشتاق احمد یوسفی کو ساتھ لے گیا

اردو کے معروف مزاح نگار مشتاق احمد یوسفی کئی عشرے تک مسکراہٹیں بانٹنے کے بعد 20 جون کو دنیا سے رخصت ہوگئے۔ ان کا شمار اردو کے سب سے زیادہ پڑھے جانے والے نثرنگاروں میں ہوتا تھا۔
Load Next Story