گیس کی لوڈشیدنگ سے صنعتوں کی بندش کا خطرہ

کراچی کے صنعت کاروں نے گیس کی انڈسٹریل ایریاز میں عدم فراہمی کے خلاف احتجاج کی دھمکی دے دی ہے


Editorial December 30, 2018
کراچی کے صنعت کاروں نے گیس کی انڈسٹریل ایریاز میں عدم فراہمی کے خلاف احتجاج کی دھمکی دے دی ہے (فوٹو: فائل)

ملک بھر میں گیس، سی این جی اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں شدت سے عوام شدید پریشانی سے دوچار ہوگئے، کراچی کے صنعت کاروں نے گیس کی انڈسٹریل ایریاز میں عدم فراہمی کے خلاف احتجاج کی دھمکی دی ہے اور کہاکہ تمام فیکٹریز اور خارخانے بند کردیے جائیں گے۔

پنجاب میں بھی بجلی اور گیس کی قلت سے شہری پریشان ہیں، ایک سروے کے مطابق گیس پریشر میں کمی سے ہزاروں گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں۔ پشاور اسمبلی میں گیس اور بجلی لوڈشیڈنگ اور کم پریشر کے خلاف اراکین اسمبلی ایوان میں پھٹ پڑے ، اسپیکر بھی ارکان کے ہم نوا ہوگئے جنہوں نے ایم ڈی ایس این جی پی ایل کو پیر کو اسمبلی طلب کرلیا۔

مسلم لیگ(ن) کے سرداراورنگزیب نلوٹھہ نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایبٹ آباد میں گیس کی لوڈشیڈنگ نئی حکومت میں بھی شروع ہوگئی ہے ، یہ حقیقت ہے کہ گیس لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ سنگین ہوگیا ہے ، جو صوبہ گیس پیدا کررہا ہے اسے بھی گیس کی لوڈ شیڈنگ کا سامنا کرنا پڑرہاہے ،اس موقع پر اسپیکرمشتاق احمدغنی نے کہا کہ یہ پورے صوبہ کا مسئلہ ہے مسئلہ یہ ہے کہ سردی بڑھتے ہی گیس پریشر میں کمی اور بجلی کی لوڈشیڈنگ بڑھ گئی، کاروبار زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا، سردی میں اضافے کے ساتھ ہی سوئی گیس انتظامیہ نے شہریوں کو پریشان کرنا شروع کردیا۔

سکھر شہر کے متعدد علاقے گیس پریشر میں کمی اور لوڈشیڈنگ میں اضافہ سے متاثر ہیں، امور خانہ داری میں بھی دشواریوں کا سامنا، صبح 8 بجے سے دوپہر 2 بجے تک گیس کی لوڈشیڈنگ اور پریشر میں کمی روز کا معمول ہے ، دفاتر میں جانے والے نوکری پیشہ افراد بغیر ناشتے کے آفس جانے پر مجبور جب کہ لکڑی ، کوئلے کی مانگ میں اضافہ ہوگیا اور لکڑی اور کوئلہ فروخت کرنیوالے تاجروں نے بھی لکڑی اور کوئلے کی قیمتوں میں بلاجواز اضافہ کر کے شہریوں کو لوٹنا شروع کردیا۔

چارسدہ میں سوئی گیس لوڈشیڈنگ کے خلاف خواتین نے گھروں سے نکل کر برتن سروں پر رکھ کر انوکھا احتجاج کیا ۔ پولیس کی یقین دہانی پر مظاہرین منشر ہوگئیں۔ارباب اختیار بجلی وگیس کی لوڈ شیڈنگ کا فوری نوٹس لیں ورنہ تبدیلی کے نعرہ پر لوگوں کا اعتباراٹھ جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں