میٹروبس منصوبہ 88 فیصدآڈٹ پیراز ڈراپ
12فیصدآڈٹ پیرازکااب پبلک اکاؤنٹس کمیٹی پنجاب جائزہ لے گی
جڑواں شہروں کیلیے 14 ماہ کی مدت میں 44 ارب 56 کروڑ کی لاگت سے مکمل ہونے والے میٹرو بس منصوبے کے88 فیصد آڈٹ پیراز ڈراپ کر دیے گئے جبکہ باقی رہ جانے والے 12 فیصد آڈٹ پیراز کا اب پبلک اکاؤنٹس کمیٹی پنجاب کے فورم پر جائزہ لیا جائے گا۔
ڈائریکٹر جنرل ورکس آڈٹ پنجاب کی آڈٹ ٹیم کی جانب سے منصوبے پر مجموعی طور پر 435 آڈٹ پیراز لگائے گئے تھے ، اسکروٹنی کے بعد آڈٹ پیراز کی تعداد کم ہو کر اب صرف 53 رہ گئی ہے، 382 آڈٹ پیراز ڈراپ کرنے کی منظوری ڈپارٹمنٹل ڈیولپمنٹ سب کمیٹی ( ڈی ڈی ایس سی ) ، صوبائی ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی ( پی ڈی ڈبلیو پی ) ، سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی ) اور ایکنک کے فورم سے دی گئی ہے۔
باقی رہ جانے والے 53 آڈٹ پیراز جو زیادہ تر منصوبے کی لاگت کے حوالے سے اب پبلک اکاؤنٹس کمیٹی پنجاب (پی اے سی) کے فورم پر جائزہ لیا جائے گا، واضح رہے کہ میٹرو بس منصوبے کی پہلے لاگت 44 ارب 84 کروڑ 60 لاکھ روپے تھی تاہم نظرثانی شدہ لاگت 44 ارب 56 کروڑ کی گئی اس طرح مجموعی لاگت میں 28 کروڑ 54 لاکھ 82 ہزار کمی گئی۔
ڈائریکٹر جنرل ورکس آڈٹ پنجاب کی آڈٹ ٹیم کی جانب سے منصوبے پر مجموعی طور پر 435 آڈٹ پیراز لگائے گئے تھے ، اسکروٹنی کے بعد آڈٹ پیراز کی تعداد کم ہو کر اب صرف 53 رہ گئی ہے، 382 آڈٹ پیراز ڈراپ کرنے کی منظوری ڈپارٹمنٹل ڈیولپمنٹ سب کمیٹی ( ڈی ڈی ایس سی ) ، صوبائی ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی ( پی ڈی ڈبلیو پی ) ، سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی ) اور ایکنک کے فورم سے دی گئی ہے۔
باقی رہ جانے والے 53 آڈٹ پیراز جو زیادہ تر منصوبے کی لاگت کے حوالے سے اب پبلک اکاؤنٹس کمیٹی پنجاب (پی اے سی) کے فورم پر جائزہ لیا جائے گا، واضح رہے کہ میٹرو بس منصوبے کی پہلے لاگت 44 ارب 84 کروڑ 60 لاکھ روپے تھی تاہم نظرثانی شدہ لاگت 44 ارب 56 کروڑ کی گئی اس طرح مجموعی لاگت میں 28 کروڑ 54 لاکھ 82 ہزار کمی گئی۔