بلاول بھٹو کی گرفتاری سے ملک افراتفری کا شکار ہوجائے گا خورشید شاہ

سویلین مارشل لاء کے ذریعے آئین ختم کر کے گورنر راج لگایا جا سکتا ہے، رہنما پی پی پی


ویب ڈیسک December 30, 2018
اسٹیبلشمنٹ کو سوچنا چاہیے کہ ملک کے ساتھ کیا ہو رہا ہے، خورشید شاہ۔ فوٹو: فائل

رہنما پیپلزپارٹی خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کی گرفتاری خطرناک کھیل ہوگا جس سے ملک افراتفری کا شکار ہوجائے گا۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں رہنما پیپلز پارٹی خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کی گرفتاری کے لیے دل اور گردہ چاہیے، ان کی گرفتاری خطرناک کھیل ہوگا جس سے ملک افراتفری کا شکار ہو گا، بلاول کو گرفتار کرنا ممکن نہیں لیکن حکومت سے کچھ بعید بھی نہیں۔

خورشید شاہ نے کہا کہ سندھ میں گورنر راج لگانا ممکن نہیں، کیونکہ آئین اور قانون میں اس کی کوئی گنجائش نہیں، لیکن سویلین مارشل لاء کے ذریعے آئین ختم کر کے گورنر راج لگایا جا سکتا ہے، آئین ختم کرنے کی کوشش کامیاب نہیں ہوگی اور گورنر راج کا نفاذ ملک کے لیے بہتر نہیں ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ آئین کو چھیڑا گیا تو پاکستان کی سالمیت کو خطرہ لاحق ہوگا، وفاق کو چھیڑنا خطرناک کھیل ہوگا جب کہ سندھ میں ان ہاؤس تبدیلی کی ضرورت نہیں، مفروضوں پر کیسز بنائے گئے۔

رہنما پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ نظر آتا ہے جیسے سویلین مارشل لاء لگانے کی کوشش کی جارہی ہے، اس قسم کی سیاست سے ایک پارٹی کو مضبوط اور باقیوں کو کمزور کیا جا رہا ہے، حکمران سیاسی جماعتوں کو ایسے ختم کرنے میں کامیاب نہیں ہوں گے، اس کھیل کے اثرات کے ذمہ دار یہ لوگ ہوں گے، ایسے غیر قانونی اقدام سے یہ آئین اور قانون کے کٹہرے میں کھڑے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان عوامی مینڈیٹ کے ذریعے اقتدار میں نہیں آئے، انہیں جیسے لایا گیا سب جانتے ہیں، عمران خان اپنی ناکامی چھپانے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے اپنانے کی کوشش کر رہے ہیں، ملک میں بحران اور غیر یقینی صورتحال پیدا کر رہے ہیں۔

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے سیاستدانوں کی گرفتاری کے سوا کچھ نہیں کیا، سیاستدانوں سے جیلیں بھرنا پاکستان کے لیے اچھا نہیں ہے، عمران خان سے وہ کام کرائے جا رہے ہیں جو کوئی سیاستدان نہ کرتا۔ انہوں نے کہا کہ 40 سال ملک میں آمریت رہی، ان سے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے، اسٹیبلشمنٹ کو سوچنا چاہیے کہ ملک کے ساتھ کیا ہو رہا ہے، آمروں نے 4 دریا بیچ دیے اور آج پانی کے مسائل کا سامنا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں