چینی کمپنی نے نندی پور پاور پروجیکٹ پر کام تیز کردیا
معروف چینی کمپنی ڈونگ فینگ الیکٹرک نے اپنے انجینئرچن ہووائی کوکراچی بھیج دیاہے.
حالیہ دورہ چین کے دوران وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کی طرف سے چینی کمپنی کو نندی پور پاور پروجیکٹ پردوبارہ کام کیلیے رضامند کرنے کے بعدچینی کمپنی کے انجینئرزنے نندی پور پاور پروجیکٹ پر کام کو تیزکردیا ہے۔
واضح رہے کہ چینی انجینئر گزشتہ دورحکومت میں حکمرانوں کی طرف سے منصوبے میں تاخیری حربے اختیار کرنیکی وجہ سے کام چھوڑ کر وطن واپس چلے گئے تھے مگر اب معروف چینی کمپنی ''ڈونگ فینگ الیکٹرک'' (DONGFANG ELECTRIC )کے انجینئرچن ہووائی (Chen Huawei ) کو کراچی بھیج دیاہے جو گزشتہ 2روزسے نیسپاک کے ماہرین اور پروجیکٹ کے ایڈیشنل ڈائریکٹرممتاز میمن کے ہمراہ کراچی پور ٹ پر پاورپلانٹ کی مشینری و دیگر سامان کی دستیابی ، مقداراوراُسے سائٹ پر منتقل کرنے کے لیے مختلف پہلوؤں کاجائزہ لے رہے ہیں۔ نندی پورپاور پروجیکٹ کی مالیت23ارب روپے مالیت سے بڑھ کر 57 ارب روپے تک پہنچ گئی اور اس منصوبے کے آپریشن ہونے سے450میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی۔
یہ منصوبہ اپریل 2011 میں مکمل ہونا تھامگرسابقہ حکومت کے رویے کی وجہ سے آج تک مکمل نہ ہوسکا، چینی انجینئراور دیگر ماہرین کے مطابق کراچی پورٹ پر پڑی مشینری اوردیگر سامان کوخراب ہونے سے بچانے کیلیے ضروری ہے کہ جتنی جلدی ممکن ہوسکے سامان کی منتقلی کو یقینی بنایاجائے ۔ انھوںنے مزیدکہا کہ عرصہ درازسے پورٹ پر پڑے ہوئے سامان میں خامیاں اور خرابیاں آچکی ہیں جن کو پروجیکٹ کی سائٹ پرقابل اصلاح بنانے کی ہرممکن کوشش کی جائے گی،نندی پورپاور پروجیکٹ کا کام 65 فیصدمکمل ہوچکا اور بقیہ 35 فیصدکام مذکورہ مشینری اوردیگرساز و سامان سے پایہ تکمیل پہنچایا جائے گا۔
نندی پور پاور پروجیکٹ کے ایڈیشنل ڈائریکٹرممتاز میمن نے بتایا کہ کراچی پورٹ پرویسٹ،ایسٹ اور پی آئی سی ٹی برتھوں پر کئی ملین ڈالرمالیت کی گیس ٹربائنز ،اسٹیم ٹربائنز ،سوئچ گیر اوردیگر بھاری سازو سامان پڑاہے جو چائنہ ، فرانس اور جرمنی سے منگوایاگیاہے اور عرصہ دراز سے پورٹ پرموجود سازو سامان نہ صرف خراب ہورہاہے بلکہ غائب ہونے کی بھی شکایات پائی گئی ہیں۔انھوںنے کہا کہ نندی پور پاور پروجیکٹ کی تکمیل سے ملک میں توانائی کے بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔
واضح رہے کہ چینی انجینئر گزشتہ دورحکومت میں حکمرانوں کی طرف سے منصوبے میں تاخیری حربے اختیار کرنیکی وجہ سے کام چھوڑ کر وطن واپس چلے گئے تھے مگر اب معروف چینی کمپنی ''ڈونگ فینگ الیکٹرک'' (DONGFANG ELECTRIC )کے انجینئرچن ہووائی (Chen Huawei ) کو کراچی بھیج دیاہے جو گزشتہ 2روزسے نیسپاک کے ماہرین اور پروجیکٹ کے ایڈیشنل ڈائریکٹرممتاز میمن کے ہمراہ کراچی پور ٹ پر پاورپلانٹ کی مشینری و دیگر سامان کی دستیابی ، مقداراوراُسے سائٹ پر منتقل کرنے کے لیے مختلف پہلوؤں کاجائزہ لے رہے ہیں۔ نندی پورپاور پروجیکٹ کی مالیت23ارب روپے مالیت سے بڑھ کر 57 ارب روپے تک پہنچ گئی اور اس منصوبے کے آپریشن ہونے سے450میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی۔
یہ منصوبہ اپریل 2011 میں مکمل ہونا تھامگرسابقہ حکومت کے رویے کی وجہ سے آج تک مکمل نہ ہوسکا، چینی انجینئراور دیگر ماہرین کے مطابق کراچی پورٹ پر پڑی مشینری اوردیگر سامان کوخراب ہونے سے بچانے کیلیے ضروری ہے کہ جتنی جلدی ممکن ہوسکے سامان کی منتقلی کو یقینی بنایاجائے ۔ انھوںنے مزیدکہا کہ عرصہ درازسے پورٹ پر پڑے ہوئے سامان میں خامیاں اور خرابیاں آچکی ہیں جن کو پروجیکٹ کی سائٹ پرقابل اصلاح بنانے کی ہرممکن کوشش کی جائے گی،نندی پورپاور پروجیکٹ کا کام 65 فیصدمکمل ہوچکا اور بقیہ 35 فیصدکام مذکورہ مشینری اوردیگرساز و سامان سے پایہ تکمیل پہنچایا جائے گا۔
نندی پور پاور پروجیکٹ کے ایڈیشنل ڈائریکٹرممتاز میمن نے بتایا کہ کراچی پورٹ پرویسٹ،ایسٹ اور پی آئی سی ٹی برتھوں پر کئی ملین ڈالرمالیت کی گیس ٹربائنز ،اسٹیم ٹربائنز ،سوئچ گیر اوردیگر بھاری سازو سامان پڑاہے جو چائنہ ، فرانس اور جرمنی سے منگوایاگیاہے اور عرصہ دراز سے پورٹ پرموجود سازو سامان نہ صرف خراب ہورہاہے بلکہ غائب ہونے کی بھی شکایات پائی گئی ہیں۔انھوںنے کہا کہ نندی پور پاور پروجیکٹ کی تکمیل سے ملک میں توانائی کے بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔