منافع بخش اکانومی کلاس ٹرین ’’پاکستان ایکسپریس‘‘ بند کرنے کا فیصلہ
یہ ریل گاڑی مکمل طور پر اکانومی کلاس کی ہے اس پرصرف غریب اورملازمت پیشہ افراد سفرکرتے ہیں
ریلوے کی نئی انتظامیہ بھی سابق وفاقی وزیرریلوے غلام احمد بلورکی پالیسی پرعمل کرتے ہوئے ریل گاڑیاں بندکرنے پرتیارہوگئی۔
پہلے مرحلے میں راولپنڈی سے کراچی جانیوالی ''پاکستان ایکسپریس'' کوبندکرنیکافیصلہ کرلیاگیا۔ یہ ریل گاڑی مکمل طور پر اکانومی کلاس کی ہے اس پرصرف غریب اورملازمت پیشہ افراد سفرکرتے ہیں۔ گاڑی منافع میں چل رہی ہے،پاکستان ریلوے کے پاس اس وقت کل96 ریل گاڑیاں ہیں جبکہ ان کیلیے صرف71انجن ہیں۔کم انجنوں کے باعث وفاقی وزیر نے بھی چلنے والی مزید گاڑیاں بندکرنیکی افسران کی پالیسی کی حمایت کردی ہے۔علاوہ ازیں وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعدرفیق گزشتہ روزبھی جعفرایکسپریس سے لاہورسے راولپنڈی پہنچے ۔یہ ٹرین بھی معمول سے کئی گھنٹے تاخیرکیساتھ راولپنڈی اسٹیشن پہنچی۔
پہلے مرحلے میں راولپنڈی سے کراچی جانیوالی ''پاکستان ایکسپریس'' کوبندکرنیکافیصلہ کرلیاگیا۔ یہ ریل گاڑی مکمل طور پر اکانومی کلاس کی ہے اس پرصرف غریب اورملازمت پیشہ افراد سفرکرتے ہیں۔ گاڑی منافع میں چل رہی ہے،پاکستان ریلوے کے پاس اس وقت کل96 ریل گاڑیاں ہیں جبکہ ان کیلیے صرف71انجن ہیں۔کم انجنوں کے باعث وفاقی وزیر نے بھی چلنے والی مزید گاڑیاں بندکرنیکی افسران کی پالیسی کی حمایت کردی ہے۔علاوہ ازیں وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعدرفیق گزشتہ روزبھی جعفرایکسپریس سے لاہورسے راولپنڈی پہنچے ۔یہ ٹرین بھی معمول سے کئی گھنٹے تاخیرکیساتھ راولپنڈی اسٹیشن پہنچی۔