سال 2018ء معیشت صنعت و برآمدات کیلیے بھی بھاری

زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 47 فیصد کم ہوگئے، روپے کی قدر میں 25.82 فیصد کمی واقع ہوئی


Kashif Hussain December 31, 2018
5 ماہ کے دوران 156 ارب کے نوٹ چھاپے گئے، غیرملکی قرضوں کی مالیت 30875 ارب ہو گئی فوٹو: فائل

سال 2018 پاکستان کی معیشت، صنعت و برآمدات کے لیے بھاری ثابت ہوا۔ زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 47 فیصد کم ہوگئے۔

روپے کی قدر میں ایک سال کے دوران 25.82 فیصد کمی واقع ہوئی، سعودی عرب کی مالی معاونت، متحدہ عرب امارات اور چین کی سپورٹ بھی روپے کی گرتی قدر کو نہ سنبھال سکی، مہنگائی پر قابو پانے کے لیے اسٹیٹ بینک نے شرح سود بھی 6 فیصد سے بڑھا کر 10 فیصد کر دی۔ روپے کی قدر میں کمی سے پیداواری لاگت میں اضافہ ہوگیا، گیس کے نر خ بڑھے تو پاکستانی صنعتوں کے لیے بین الاقوامی منڈی میں مسابقت مزید دشوار ہوگئی۔ دوسری جانب درآمد شدہ اشیا کی قیمت بھی 25 سے 30 فیصد تک بڑھ گئی بچوں کے دودھ، چائے کافی، درآمدی دوائیں، کاسمیٹک، خوردنی تیل، گرم مصالحہ جات اور خشک میوہ جات سمیت دیگر درآمدی اشیا کی قیمت میں سال بھر اضافے کا رجحان جاری رہا۔ جنوری2018میں زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت20ارب 17کرو ڑ72کروڑ ڈالر تھی جو دسمبر کے آخری ہفتے تک14ارب ایک کروڑ 78لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی، سرکاری ذخائر6ارب 64کروڑ ڈالر کم ہوکر 7ارب 45کروڑ 73لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے۔

جنوری میں ڈالر کی قیمت110روپے کے آس پاس تھی جو دسمبر کے اختتام تک انٹربینک مارکیٹ میں 138روپے جبکہ اوپن مارکیٹ میں 140روپے کی سطح پر آگئی۔ سال2018 کے دوران زیر گردش نوٹوں کی مالیت میں 768ارب 32کروڑ روپے اضافہ ہوا، موجودہ حکومت کے 5 ماہ کے دوران 156ارب روپے کے نوٹ چھاپے گئے۔ سال 2018کے دوران پاکستان پر غیرملکی قرضوں کے بوجھ میں بھی اضافہ ہوا اور مجموعی قرضوں کی مالیت 30ہزار 875ارب روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ نئی حکومت کو معاشی بحران ورثے میں ملا جس سے نمٹنے کے لیے دوست ملکوں چین، متحدہ عرب امارات، ملائیشیا اور سعودی عرب سے مدد لینے کے ساتھ آئی ایم ایف سے بھی رجوع کرنا پڑا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔