
اسلام آباد ہائی کورٹ میں ڈویژن بینچ چیف جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس محسن اختر کیانی نے قائد حزب اختلاف شہبازشریف کی بطور چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی تقرری کے خلاف درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ شہبازشریف کے خلاف نیب تحقیقات کررہی ہے ان کوچیئرمین پی اے سی بنایاگیا۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس اطہرمن اللہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس میں کہا کہ جب تک کسی پرالزام ثابت نہ ہو وہ معصوم ہے، جو معاملہ پارلیمنٹ کو دیکھنا چاہیے اس کے متعلق ہم کوئی فیصلہ نہیں کرسکتے، آپ کہہ رہے ہیں جس پرالزام لگے اس کو پارلیمنٹ کی کارروائی میں حصہ لینے سے روک دیا جائے، اس طرح تو اکثریتی پارلیمنٹ باہر بیٹھی ہوگی۔
جسٹس محسن اخترکیانی نے ریمارکس دیے کہ سعد رفیق اور شہبازشریف کے معاملے میں اگر مسئلہ ہے توپارلیمنٹ نے دیکھناہے۔ عدالت نے درخواست گزار کے دلائل سننے کے بعد درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔