اسرائیلی شہریوں کو پاکستان آمد کی مشروط اجازت دیئے جانے کا انکشاف
فہرست وزارت داخلہ کی جانب سے جا ری کی گئی تھی اور اسرائیل کا نام غلطی سے ڈالا گیا، ڈائریکٹرامیگریشن
امیگریشن قوائد میں اسرائیلی شہریوں کو پاکستان آمد کی مشروط اجازت دیئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق امیگریشن کی جانب سے اسرائیلی شہریوں کو پاکستان آمد کی مشروط اجازت دیئے جانے کا انکشاف ہوا ہے تاہم ڈائریکٹر امیگریشن نے وزارت داخلہ کو ذمہ دار ٹھہرا کر فہرست سے اسرائیل کا نام نکالنے کا حکم دے دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کی ویب سائٹ پر 7 ممالک کے شہریوں کو پاکستان آنے کی مشروط اجازت کے قوائد و ضوابط جاری کئے گئے تھے، نئی امیگریشن قوائد کی فہرست میں اسرائیل سمیت بھارت، بنگلہ دیش، بھوٹان، نائجیریا، فلسطین اور صومالیہ کا نام شامل کیا گیا تھا۔
ویب سائٹ پر ایف آئی اے نے اسرائیلی شہریوں کے لئے بھی امیگریشن قوائد وضح کئے تھے، جن کے مطابق اسرائیلی شہریوں کی پاکستان آمد پر پولیس رجسٹریشن کرانالازمی ہو گی، اسرائیلی شہری متعلقہ ڈی پی او سے قیام پر مٹ لینے کے پابند ہوں گے اور روانگی سے قبل پرمٹ واپس کرنا ہوں گے، اور پھر انہیں ٹریول پرمٹ جاری کیا جائے گا، تاہم ٹریول پرمٹ کے حصول کے لئے انہیں قیام پرمٹ لازمی واپس کرنا ہوگا۔
قوائد کے مطابق ورک ویزہ اور سارک ویزہ رکھنے والوں کو پولیس رجسٹریشن سے استثنی حاصل ہوگا، اور نئے امیگریشن رولز میں اسرائیلی شہری کو استثنی حاصل ہے تاہم بھارتی شہری اس سے مستثنیٰ نہیں ہوں گے۔
دوسری جانب ڈائریکٹرامیگریشن عصمت اللہ جونیجو نے فہرست میں اسرائیل کے نام کا نوٹس لیتے ہوئے بیان جاری کیا ہے کہ فہرست وزارت داخلہ کی جانب سے جا ری کی گئی تھی اور جاری کیے گئے قوائد میں اسرائیل کا نام غلطی سے ڈالا گیا تھا، تاہم نشاندہی پر اسرائیل کا نام فہرست سے نکالا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امیگریشن قوائد میں اسرائیل کانام شامل نہیں، اسرائیل سے متعلق اسٹیٹ کی پالیسی بلکل واضح ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق امیگریشن کی جانب سے اسرائیلی شہریوں کو پاکستان آمد کی مشروط اجازت دیئے جانے کا انکشاف ہوا ہے تاہم ڈائریکٹر امیگریشن نے وزارت داخلہ کو ذمہ دار ٹھہرا کر فہرست سے اسرائیل کا نام نکالنے کا حکم دے دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کی ویب سائٹ پر 7 ممالک کے شہریوں کو پاکستان آنے کی مشروط اجازت کے قوائد و ضوابط جاری کئے گئے تھے، نئی امیگریشن قوائد کی فہرست میں اسرائیل سمیت بھارت، بنگلہ دیش، بھوٹان، نائجیریا، فلسطین اور صومالیہ کا نام شامل کیا گیا تھا۔
ویب سائٹ پر ایف آئی اے نے اسرائیلی شہریوں کے لئے بھی امیگریشن قوائد وضح کئے تھے، جن کے مطابق اسرائیلی شہریوں کی پاکستان آمد پر پولیس رجسٹریشن کرانالازمی ہو گی، اسرائیلی شہری متعلقہ ڈی پی او سے قیام پر مٹ لینے کے پابند ہوں گے اور روانگی سے قبل پرمٹ واپس کرنا ہوں گے، اور پھر انہیں ٹریول پرمٹ جاری کیا جائے گا، تاہم ٹریول پرمٹ کے حصول کے لئے انہیں قیام پرمٹ لازمی واپس کرنا ہوگا۔
قوائد کے مطابق ورک ویزہ اور سارک ویزہ رکھنے والوں کو پولیس رجسٹریشن سے استثنی حاصل ہوگا، اور نئے امیگریشن رولز میں اسرائیلی شہری کو استثنی حاصل ہے تاہم بھارتی شہری اس سے مستثنیٰ نہیں ہوں گے۔
دوسری جانب ڈائریکٹرامیگریشن عصمت اللہ جونیجو نے فہرست میں اسرائیل کے نام کا نوٹس لیتے ہوئے بیان جاری کیا ہے کہ فہرست وزارت داخلہ کی جانب سے جا ری کی گئی تھی اور جاری کیے گئے قوائد میں اسرائیل کا نام غلطی سے ڈالا گیا تھا، تاہم نشاندہی پر اسرائیل کا نام فہرست سے نکالا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امیگریشن قوائد میں اسرائیل کانام شامل نہیں، اسرائیل سے متعلق اسٹیٹ کی پالیسی بلکل واضح ہے۔