ریلوے اراضی پر تجاوزات کیخلاف آپریشن متاثرین کا احتجاج

درجنوں مکانات مسمار، متاثرہ خواتین کا بچوں کے ہمراہ ٹریک پر دھرنا، ٹرینیں روک دیں، متبادل جگہ دینے کا مطالبہ

کارروائی کے خلاف سیکڑوں خواتین نے بچوں کے ہمراہ ریلوے ٹریک پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا دے کر ٹریفک بلاک کردیا۔

ISLAMABAD:
ریلوے کی زمین پر قائم تجاوزات کے خلاف آپریشن، درجنوں مکانات منہدم، متاثرہ خواتین کا بچوں کے ہمراہ آپریشن کے خلاف شدید احتجاج، ٹرینیں روک دیں۔ پولیس کا لاٹھی چارج، 2 زخمی۔

تفصیلات کے مطابق بدھ کی صبح ریلوے ٹریک سے ملحقہ پلاٹ پر قائم قدیم تالپور گوٹھ کی زمین خالی کرانے کے لیے پولیس کی بھاری نفری نے اسسٹنٹ انجینئر ریلوے کی سربراہی میں آپریشن کلین اپ شروع کیا۔ آپریشن کے دوران ایک درجن مکانات منہدم کردیے گئے۔


کارروائی کے خلاف سیکڑوں خواتین نے بچوں کے ہمراہ ریلوے ٹریک پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا دے کر ٹریک بلاک کردیا اورکراچی سے پنجاب جانے والی2 مسافر ٹرینیں ہزارہ ایکسپریس اور نائٹ کوچ کو روک دیا جس پر پولیس نے لاٹھی چارج کرکے دھرنا دینے والی خواتین کو منتشر کردیا، لاٹھی چارج سے7سالہ بچی شمع اور بختاور زخمی ہوگئیں۔ احتجاج کرنے والی خواتین ماہ جہاں، زینت، زاہدہ اور صفت خاتون نے بتایا کہ وہ لوگ ایک صدی سے یہاں رہائش پذیر ہیں۔



ہر بار ہمارے خلاف آپریشن کیا جاتا ہے، جبکہ دیگر افراد نے بنگلے بنارکھے ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔ خواتین نے الزام عائد کیا کہ ریلوے افسران پولیس لینڈ مافیا کی ملی بھگت سے ہمارے مکانات مسمار کرکے زمین پر قبضہ کرنا چاہتی ہے۔ ریلوے انتظامیہ ہمیں متبادل رہائش دے یا پھر ہمیں پلاٹ فروخت کیا جائے، دوسری جانب ریلوے کے اسسٹنٹ انجینئر نے بتایا کہ تجاوزات کے خلاف آپریشن شروع کیا تا مگر اب آپریشن ادھورا چھوڑ کر جارہے ہیں اور انہیں وارننگ دے دی ہے کہ اگر انھوں نے خالی نہ کیا تو دوبارہ آپریشن کریں گے۔
Load Next Story