جوہری تنصیبات کے خاتمے میں تیزی امریکی رویے سے مشروط ہے شمالی کوریا
امریکا پابندیوں سے متعلق مثبت رویہ اختیار نہیں کرتا تو ہمیں بھی دوسرے آپشن اپنانا ہوں گے، کم جونگ اُن
شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن نے کہا ہے کہ جوہری تنصیبات اور ہتھیاروں کو ختم کرنے کے عمل میں تیزی لائی جاسکتی ہے تاہم یہ امریکی ردعمل سے مشروط ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق سال نو کی آمد پر اپنے سالانہ خطاب میں شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن نے ملک کی پالیسیوں اور خطے میں تبدیل ہوتی صورت حال پر تفصیلی اظہار خیال کیا۔
کم جونگ اُن نے کہا ہے کہ شمالی کوریا جوہری تنصیبات کو ختم کرنے کے معاہدے پرعمل درآمد کررہا ہے تاہم امریکا پابندیوں سے متعلق مثبت رویہ اختیار نہیں کرتا تو ہمیں بھی دوسرے آپشن اپنانا ہوں گے۔
سربراہ شمالی کوریا نے مزید کہا کہ اگر امریکا دوطرفہ تعلقات میں بہتری کے لیے اپنے وعدوں کی تکمیل کی رفتار تیز کرتا ہے تو جوہری تنصیبات اور ہتھیاروں کو تلف کرنے کے عمل میں بھی تیزی آجائے گی۔
سربراہ کم جونگ اُن نے کہا کہ شمالی کوریا کی سلامتی کے خلاف کسی اقدام کو برداشت نہیں کیا جائے گا دنیا ہم سے بہتر رویے کی توقع رکھتی ہے تو عالمی طاقتوں کو بھی اپنے رویے پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس امریکا اور شمالی کوریا کے سربراہ کے درمیان تاریخی ملاقات میں کم جونگ اُن نے جوہری تنصیبات اور ہتھیاروں کو تلف کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق سال نو کی آمد پر اپنے سالانہ خطاب میں شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن نے ملک کی پالیسیوں اور خطے میں تبدیل ہوتی صورت حال پر تفصیلی اظہار خیال کیا۔
کم جونگ اُن نے کہا ہے کہ شمالی کوریا جوہری تنصیبات کو ختم کرنے کے معاہدے پرعمل درآمد کررہا ہے تاہم امریکا پابندیوں سے متعلق مثبت رویہ اختیار نہیں کرتا تو ہمیں بھی دوسرے آپشن اپنانا ہوں گے۔
سربراہ شمالی کوریا نے مزید کہا کہ اگر امریکا دوطرفہ تعلقات میں بہتری کے لیے اپنے وعدوں کی تکمیل کی رفتار تیز کرتا ہے تو جوہری تنصیبات اور ہتھیاروں کو تلف کرنے کے عمل میں بھی تیزی آجائے گی۔
سربراہ کم جونگ اُن نے کہا کہ شمالی کوریا کی سلامتی کے خلاف کسی اقدام کو برداشت نہیں کیا جائے گا دنیا ہم سے بہتر رویے کی توقع رکھتی ہے تو عالمی طاقتوں کو بھی اپنے رویے پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس امریکا اور شمالی کوریا کے سربراہ کے درمیان تاریخی ملاقات میں کم جونگ اُن نے جوہری تنصیبات اور ہتھیاروں کو تلف کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔