سندھ حکومت اسلام آباد یا کراچی کی تجاوزات نہیں کہ گرادی جائے مولابخش چانڈیو
موجودہ صدر مملکت اور گورنر سندھ آلہ کار بنے ہوئے ہیں، رہنما پیپلز پارٹی
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت اسلام آباد یا کراچی کی تجاوزات نہیں کہ گرادی جائے۔
حیدرآباد میں پریس کانفرنس کے دوران مولا بخش چانڈیو کا کہنا ہے کہ سندھ میں لوگوں کے اعتماد کی حکومت ہے اور سندھ کے وزیراعلی پر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا اعتماد ہے۔ یہ جو دو وزراء بولتے پھرتے ہیں انہوں نے کبھی اپنی وزارت کے بارے میں بات نہیں کی، ادھار کے وزیر اطلاعات بولتے ہیں تو ہمیں پریشانی نہیں ہوتی۔ پنجاب میں ایک بڑا دانشور ہے جسے بولنا ہی نہیں آتا، پیپلز پارٹی حکومت میں بھی ہوتی ہے تو امتحان سے گزرتی ہے اور ہمیشہ تیار رہتی ہے۔
رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے اپنے دور میں غیر جانبداری سے وفاق کی نمائندگی کی لیکن موجودہ صدر اور گورنر سندھ آلہ کار بنے ہوئے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے ہر کام میں وفاق مداخلت کرتا ہے، ان کا ایک وزیر کہتا ہے سندھ کا پانی بند کردیں گے، کیا وفاق کے ایک حصے کا پانی بند کرنا اتنا آسان ہے؟۔
مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ وفاقی حکومت اور اس کے نمائندے عجیب صورتحال پیدا کررہےہیں، وفاقی حکومت نجانے کیوں وقت سے پہلے گھر جانا چاہتی ہے، چیف جسٹس پاکستان نے جو کہا وہ درست ہے، حکومت کو جمہوری انداز سے چلنے دیں، آپ نے جو اچھے اچھے وعدے کئے وہ پورے کریں۔ آپ جن اشاروں پر ہیں وہ اشارے ملک کے لیے ہیں، تھوڑی تھوری دیر کے لیے بہت سے لوگوں کو یہ اشارے ملے ہیں۔ آپ بھی مہمان اداکاروں کی طرح آئے ہیں۔ حالات بگڑتے ہیں تو سایہ بھی ساتھ چھوڑ جاتا ہے، لوگوں کو طاقت کا بڑا گھمنڈ ہوتا ہے لیکن تباہی آتی ہے تو پھر وہ طاقت نجانے کہاں چلی جاتی ہے۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وہ کہہ رہے ہیں کہ ہم سندھ کی حکومت گرانے جارہے ہیں اور ہم کہتے ہیں آجاؤ گرانے، کیا یہ اسلام آباد یا کراچی میں تجاوزات ہیں؟، یہ پرائی طاقت پر اندھے بنے ہوئے ہیں، آپ اپنی خیر منائیں کیونکہ قومی اسمبلی میں آپ کی اکثریت نہیں۔ حکومت نے کوئی ایسی حرکت کی تو گمنام ہوجائے گی، حکومت اگر باز نہ آئی تو نتائج جلد سامنے آجائیں گے۔
رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ حکومت گرانے کی بات سیاسی لحاظ سے بے حیائی ہے، ہمیں حکومت ختم کرنے پر نہیں بلکہ غلط طریقہ کار پر اعتراض ہے، آئین میں حکومت ختم کرنے کا طریقہ کار موجود ہے، زبردستی کا کوئی بھی فیصلہ قبول نہیں کریں گے۔
حیدرآباد میں پریس کانفرنس کے دوران مولا بخش چانڈیو کا کہنا ہے کہ سندھ میں لوگوں کے اعتماد کی حکومت ہے اور سندھ کے وزیراعلی پر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا اعتماد ہے۔ یہ جو دو وزراء بولتے پھرتے ہیں انہوں نے کبھی اپنی وزارت کے بارے میں بات نہیں کی، ادھار کے وزیر اطلاعات بولتے ہیں تو ہمیں پریشانی نہیں ہوتی۔ پنجاب میں ایک بڑا دانشور ہے جسے بولنا ہی نہیں آتا، پیپلز پارٹی حکومت میں بھی ہوتی ہے تو امتحان سے گزرتی ہے اور ہمیشہ تیار رہتی ہے۔
رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے اپنے دور میں غیر جانبداری سے وفاق کی نمائندگی کی لیکن موجودہ صدر اور گورنر سندھ آلہ کار بنے ہوئے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے ہر کام میں وفاق مداخلت کرتا ہے، ان کا ایک وزیر کہتا ہے سندھ کا پانی بند کردیں گے، کیا وفاق کے ایک حصے کا پانی بند کرنا اتنا آسان ہے؟۔
مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ وفاقی حکومت اور اس کے نمائندے عجیب صورتحال پیدا کررہےہیں، وفاقی حکومت نجانے کیوں وقت سے پہلے گھر جانا چاہتی ہے، چیف جسٹس پاکستان نے جو کہا وہ درست ہے، حکومت کو جمہوری انداز سے چلنے دیں، آپ نے جو اچھے اچھے وعدے کئے وہ پورے کریں۔ آپ جن اشاروں پر ہیں وہ اشارے ملک کے لیے ہیں، تھوڑی تھوری دیر کے لیے بہت سے لوگوں کو یہ اشارے ملے ہیں۔ آپ بھی مہمان اداکاروں کی طرح آئے ہیں۔ حالات بگڑتے ہیں تو سایہ بھی ساتھ چھوڑ جاتا ہے، لوگوں کو طاقت کا بڑا گھمنڈ ہوتا ہے لیکن تباہی آتی ہے تو پھر وہ طاقت نجانے کہاں چلی جاتی ہے۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وہ کہہ رہے ہیں کہ ہم سندھ کی حکومت گرانے جارہے ہیں اور ہم کہتے ہیں آجاؤ گرانے، کیا یہ اسلام آباد یا کراچی میں تجاوزات ہیں؟، یہ پرائی طاقت پر اندھے بنے ہوئے ہیں، آپ اپنی خیر منائیں کیونکہ قومی اسمبلی میں آپ کی اکثریت نہیں۔ حکومت نے کوئی ایسی حرکت کی تو گمنام ہوجائے گی، حکومت اگر باز نہ آئی تو نتائج جلد سامنے آجائیں گے۔
رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ حکومت گرانے کی بات سیاسی لحاظ سے بے حیائی ہے، ہمیں حکومت ختم کرنے پر نہیں بلکہ غلط طریقہ کار پر اعتراض ہے، آئین میں حکومت ختم کرنے کا طریقہ کار موجود ہے، زبردستی کا کوئی بھی فیصلہ قبول نہیں کریں گے۔