قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا وزیراعظم نوازشریف
انٹیلی جنس اور قومی سلامتی سے وابستہ ادارے اپنے باہمی رابطوں اور تعاون کو بڑھائیں، وزیر اعظم
وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا،اس سلسلے میں سیکیورٹی اور انٹیلی جنس ادارے باہمی تعاون اور مربوط رابطوں سے ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کرسکتے ہیں۔
وزیراعظم نے راولپنڈی میں آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا اس موقع پر ان کے ہمراہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیراعظم کے قومی سلامتی کے مشیر سرتاج عزیز اور وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان بھی موجود تھے۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی اور ادارے کے دیگر اعلیٰ حکام نے ملک کی مجموعی صورت حال پر تفصیلی بریفنگ دی ۔ اپنے دورے کےدوران وزیراعظم اور آئی ایس آئی کے درمیان قومی سلامتی سے متعلق پالیسی پر اہم مشاورت ہوئی۔
وزیراعظم نے اپنے خطاب کے دوران ملکی سلامتی کے لئے آئی ایس آئی کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ تمام انٹیلی جنس اور قومی سلامتی سے وابستہ ادارے اپنے باہمی رابطوں اور تعاون کو بڑھائیں ملک دشمن عناصر کے عزائم کو ناکام بنا کر پاکستان کو ایک بار پھر ایک پرامن ملک بنا سکتے ہیں، وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنے والے چینی اور دیگر غیر ملکی ماہرین اور کارکنوں کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کے لئے ایک مربوط اور جامع حکمت عملی ترتیب دی جائے۔
وزیراعظم نے راولپنڈی میں آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا اس موقع پر ان کے ہمراہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیراعظم کے قومی سلامتی کے مشیر سرتاج عزیز اور وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان بھی موجود تھے۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی اور ادارے کے دیگر اعلیٰ حکام نے ملک کی مجموعی صورت حال پر تفصیلی بریفنگ دی ۔ اپنے دورے کےدوران وزیراعظم اور آئی ایس آئی کے درمیان قومی سلامتی سے متعلق پالیسی پر اہم مشاورت ہوئی۔
وزیراعظم نے اپنے خطاب کے دوران ملکی سلامتی کے لئے آئی ایس آئی کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ تمام انٹیلی جنس اور قومی سلامتی سے وابستہ ادارے اپنے باہمی رابطوں اور تعاون کو بڑھائیں ملک دشمن عناصر کے عزائم کو ناکام بنا کر پاکستان کو ایک بار پھر ایک پرامن ملک بنا سکتے ہیں، وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنے والے چینی اور دیگر غیر ملکی ماہرین اور کارکنوں کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کے لئے ایک مربوط اور جامع حکمت عملی ترتیب دی جائے۔