امريكی صدر كی شام كے خلاف فوجی كارروائی كی دھمكی

صدر بشار الاسد نے باغيوں كے خلاف كيميائی ہتھيار استعمال كئے تو امريكی فوج شامی صدر كے خلاف كارروائی كرسكتی ہے۔ اوباما

صدر بشار الاسد نے باغيوں كے خلاف كيميائی ہتھيار استعمال كئے تو امريكی فوج شامی صدر كے خلاف كارروائی كرسكتی ہے۔ اوباما. فوٹو اے ایف پی

روس كے وزير خارجہ سرگئی لاروف نے مغرب كو خبردار كيا ہے كہ وہ شام كے خلاف يک طرفہ اقدام سے گريز كرے، ان كا كہنا ہے كہ روس اور چين كے درميان اس معاملہ ميں اتفاق رائے پايا جاتا ہے كہ بين الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ كے چارٹر كی خلاف ورزی كی اجازت نہيں دی جائے گی۔

سرگئی لاروف نے يہ بيان چين كے ايک اعلی سفارت كار سے ملاقات كے بعد امريكی صدر بارک اوباما كی دھمكی كے ردعمل ميں ديا ہے، جس ميں انھوں نے كہا تھا كہ اگر صدر بشار الاسد نے باغيوں كے خلاف كيميائی ہتھيار استعمال كئے تو امريكی فوج شامی صدر كے خلاف بھی كارروائی كر سكتی ہے۔

روس كی خبر رساں ايجنسی انٹر فيكس كے مطابق سرگئی لاروف نے ماسكو ميں چينی اسٹيٹ كونسلر ڈائی بنگ گيو سے گفتگو كرتے ہوئے كہا كہ ''روس اور چين كے درميان سفارتی تعاون بين الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ كے وضع كردہ اصولوں پر مبنی ہے اور ان اصولوں كی خلاف ورزی كی اجازت نہيں دی جائے گی۔


انھوں نے مزید كہا كہ موجودہ صورت حال ميں ہمارے ليے يہی واحد راستہ رہ گيا ہے۔

امريكی صدر نے شام ميں گذشتہ اٹھارہ ماہ سے جاری تنازعے كے دوران پہلی مرتبہ يہ سخت بيان جاری كيا ہے اور واضح لفظوں ميں شام كے خلاف فوجی كارروائی كی دھمكی دی ہے ليكن روس اور چين ليبيا كی طرز پر شام ميں غير ملكی فوجی مداخلت كی مخالفت كرتے چلے آرہے ہيں۔

واضح رہے كہ روس چين كے ساتھ مل كر اقوام متحدہ كی سلامتی كونسل ميں شام كے خلاف تين مرتبہ قراردادوں كو مسترد كر چكا ہے اور اس نے گذشتہ ماہ شامی صدر بشارالاسد كے خلاف بھاری ہتھياروں كا استعمال ختم نہ كرنے كی صورت ميں غير فوجی پابندياں عائد كرنے سے متعلق قرارداد كو بھی ويٹو كر ديا تھا۔
Load Next Story