دنیا میں ہر سال سگریٹ نوشی سے 60 لاكھ سے زائد افراد ہلاک ہوجاتے ہیں عالمی ادارہ صحت
اگرسیگریٹ نوشی كا موجودہ رجحان برقراررہا تو2030تک ہلاک ہونے والوں كی تعداد 80لاكھ سالانہ تک پہنچ سكتی ہے، ڈبلیو ایچ او
MONACO:
عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا میں ہر سال سگریٹ نوشی سے 60 لاكھ سے زائد افراد ہلاک ہوجاتے ہیں اور اگر سگریٹ نوشی كا موجودہ رجحان برقرار رہا تو 2030 تک ہلاک ہونے والوں كی تعداد 80 لاكھ سالانہ تک پہنچ سكتی ہے۔
پانامہ میں عالمی ادارہ صحت كی ڈائریكٹر جنرل مارگریٹ چن نے كانفرنس كے دوران بریفنگ دیتے ہوئے خبردار كیا کہ اگر تمباكو نوشی سے متعلق اشتہارات اور اسپانسرشپ روكنے كے لئے اقدامات نہیں كئے گئے تو ہماری اگلی نسلیں بھی اس لعنت سے چھٹكارہ نہیں پاسكے گی اور صرف تمباكو نوشی سے متعلق اشتہارات پر مكمل پابندی سے ہی اس پر قابو پایا جاسكتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سگریٹ نوشی کا موجودہ رجحان برقرار رہا تو 2030 تک اس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد سالانہ 80 لاکھ تک پہنچ جائے گی۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا میں ہر سال سگریٹ نوشی سے 60 لاكھ سے زائد افراد ہلاک ہوجاتے ہیں اور اگر سگریٹ نوشی كا موجودہ رجحان برقرار رہا تو 2030 تک ہلاک ہونے والوں كی تعداد 80 لاكھ سالانہ تک پہنچ سكتی ہے۔
پانامہ میں عالمی ادارہ صحت كی ڈائریكٹر جنرل مارگریٹ چن نے كانفرنس كے دوران بریفنگ دیتے ہوئے خبردار كیا کہ اگر تمباكو نوشی سے متعلق اشتہارات اور اسپانسرشپ روكنے كے لئے اقدامات نہیں كئے گئے تو ہماری اگلی نسلیں بھی اس لعنت سے چھٹكارہ نہیں پاسكے گی اور صرف تمباكو نوشی سے متعلق اشتہارات پر مكمل پابندی سے ہی اس پر قابو پایا جاسكتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سگریٹ نوشی کا موجودہ رجحان برقرار رہا تو 2030 تک اس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد سالانہ 80 لاکھ تک پہنچ جائے گی۔