پولیس افسران ڈکیت بن گئے سی ٹی ڈی کا انسپکٹر 2 کروڑ کی ڈکیتی کے مقدمے میں گرفتار

نیو ٹاؤن میں کار شوروم مالک کے گھر پرچھاپے کے دوران نقدی اورقیمتی اشیا لوٹ لی تھیں


Raheel Salman January 03, 2019
نیو ٹاؤن میں کار شوروم مالک کے گھر پرچھاپے کے دوران نقدی اورقیمتی اشیا لوٹ لی تھیں فوٹو: فائل

نیو ٹاؤن پولیس نے ڈکیتی کے الزام میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے انسپکٹر رانا اشفاق کو گرفتار کرلیا۔

پولیس اپنے پیٹی بند بھائی کو بچانے کے لیے گرفتاری کی خبر چھپانے کی کوشش کرتی رہی، ڈکیتی میں ملوث سی ٹی ڈی کے دیگر 3 پولیس اہلکار مفرور ہیں ، ملزمان نے نیو ٹاؤن میں چھاپے کے دوران گھر سے دو کروڑ روپے سے زائد نقدی ، موبائل فون ، لیپ ٹاپ ، زیورات اور قیمتی اشیا لوٹ لی تھیں۔

تفصیلات کے مطابق کار شوروم کے مالک محمد فرحان نے نیو ٹاؤن تھانے میں مقدمہ درج کرایا تھا کہ شرف آباد میں ان کی رہائش گاہ پر 3 دسمبر کو صبح 8 بج کر 45 منٹ پر 2 پولیس اہلکار جبکہ ان کے ساتھ 4 سادہ لباس اور 2 لیڈیز پولیس جنھوں نے برقع پہنا ہوا تھا داخل ہوئے اور آتے ہی گھر کی تلاشی شروع کردی ، اہل خانہ سے کہا کہ پیسے کہاں ہیں جس پر ان سے میں اور میرے اہل خانہ پوچھتے رہے لیکن انھوں نے اپنی شناخت نہیں بتائی اور اس دوران گھر کا سارا سامان الٹ پلٹ دیا ، چھاپے کے دوران مجموعی طور پر میرے گھر سے مختلف سرمایہ کاروں کی امانت رکھوائی گئی نقد رقم و پرائز بونڈ ، لیپ ٹاپ ، آئی فون اور قیمتی اشیا لوٹ لیں جن کی مجموعی مالیت 2 کروڑ روپے سے زائد بنتی ہے اسی دوران مذکورہ اہلکار مجھے اور میرے بھائی کو اپارٹمنٹ سے باہر لائے۔

باہر ہم نے پولیس موبائل اور ایک سلور رنگ کی گاڑی دیکھی ہم دونوں کو آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر لے گئے اور گاڑی میں گھماتے رہے ، بعدازاں کچھ دیر بعد ہمیں کہا کہ اگر واقعے سے متعلق کسی کو کچھ بتایا تو سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے ، اس کے بعد آنکھوں سے پٹیاں کھولیں اور ہمیں چھوڑ کر فرار ہوگئے، ہم نے دیکھا کہ ہم لیاری ایکسپریس وے پر کھڑے ہیں ، ہم وہاں سے شیرشاہ کی جانب نیچے اترے اور رکشا کرکے گھر آگئے، بعدازاں نیو ٹاؤن تھانے کو واقعے سے آگاہ کیا اور مقدمہ ڈکیتی و اغوا کی دفعات کے تحت درج کرایا، اس سلسلے میں نیو ٹاؤن پولیس نے تحقیقات شروع تو واقعے میں سی ٹی ڈی آپریشن میں تعینات انسپکٹر رانا محمد اشفاق اور اس کی ٹیم ملوث پائی گئی۔

پولیس نے رانا اشفاق کو گرفتار کرلیا جبکہ اس کے ساتھی سی ٹی ڈی کے سپاہی شہزاد ، سپاہی عابد ، سپاہی رضوان اور دیگر 4 افراد تاحال مفرور ہیں جبکہ سرکاری موبائل بھی اب تک برآمد نہیں کی جاسکی ہے اس تمام تر واقعے کے بعد نیو ٹاؤن پولیس رانا اشفاق کو بچانے کی کوشش کرتی رہی اور اس کی گرفتاری کے حوالے سے جب ایس ایچ او فرزاد شیخ سے رابطہ کیا گیا تو وہ یہی کہتے رہے کہ انھیں اس بارے میں کچھ معلوم نہیں جس سے یوں محسوس ہوتا ہے کہ پولیس اپنے پیٹی بند بھائی کو بچانے میں مصروف تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں