2018 بلوچستان میں فورسز پر118حملے 105 اہلکار شہید
سال 2018 کے دوران دہشتگردوں کے حملے میں پاک فوج کے 6 جوان شہید ہوئے
2018ء میں بلوچستان میں7 خودکش حملے اور 84 مختلف نوعیت کے بم دھماکے ہوئے سب سے بڑا انسانی المیہ مستونگ میں رونما ہوا۔
ایک سال کے دوران سیکیورٹی فورسز پر ہونے والے118 حملوں میں105اہلکار شہید217 زخمی ہوئے۔ پولیس کے زیر اثر علاقوں میں جرائم کے2366 واقعات رپورٹ ہوئے 2017ء کے دوران واقعات کی تعداد 2295 رہی، لیویز کے زیر اثر علاقوں میں 565 ہونے والے واقعات میں 2017ء کے 775 واقعات کی نسبت 210 واقعات کم ہوئے۔
محکمہ داخلہ بلوچستان کے اعدادوشمار کے مطابق یکم جنوری سے 26 دسمبر تک بلوچستان میں سب سے زیادہ فرنٹیر کور بلوچستان کے 62 جوان 80 حملوں میں شہید ہوئے۔ پولیس پر 30 لیویز فورس پر ہونیوالے حملوں کی تعداد 8 ہے۔ سال 2018 ء کے دوران 12 دسمبر کو آواران میں ہونے والے دہشتگردوں کے حملے میں پاک فوج کے 6 جوان شہید ہوئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے جوان خفیہ اطلاع پر تربت کے علاقہ بلیدہ میں دہشتگردوں کیخلاف آپریشن میں مصروف تھے اس دوران دہشتگردوں نے سیکورٹی فورسز کی ایک گاڑی کو باردودی مواد سے نشانہ بنایا جس کے نتیجہ میں پاک فوج کے 6 جوان شہید ہوئے۔
ایک سال کے دوران سیکیورٹی فورسز پر ہونے والے118 حملوں میں105اہلکار شہید217 زخمی ہوئے۔ پولیس کے زیر اثر علاقوں میں جرائم کے2366 واقعات رپورٹ ہوئے 2017ء کے دوران واقعات کی تعداد 2295 رہی، لیویز کے زیر اثر علاقوں میں 565 ہونے والے واقعات میں 2017ء کے 775 واقعات کی نسبت 210 واقعات کم ہوئے۔
محکمہ داخلہ بلوچستان کے اعدادوشمار کے مطابق یکم جنوری سے 26 دسمبر تک بلوچستان میں سب سے زیادہ فرنٹیر کور بلوچستان کے 62 جوان 80 حملوں میں شہید ہوئے۔ پولیس پر 30 لیویز فورس پر ہونیوالے حملوں کی تعداد 8 ہے۔ سال 2018 ء کے دوران 12 دسمبر کو آواران میں ہونے والے دہشتگردوں کے حملے میں پاک فوج کے 6 جوان شہید ہوئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے جوان خفیہ اطلاع پر تربت کے علاقہ بلیدہ میں دہشتگردوں کیخلاف آپریشن میں مصروف تھے اس دوران دہشتگردوں نے سیکورٹی فورسز کی ایک گاڑی کو باردودی مواد سے نشانہ بنایا جس کے نتیجہ میں پاک فوج کے 6 جوان شہید ہوئے۔