اورنج لائن منصوبہ تعمیراتی کمپنیوں کو ایک ارب روپے کی ادائیگی کا حکم

تعمیراتی کمپنیوں کے لئے بلوں کی ادائیگی شہ رگ کی حیثیت رکھتی ہے، چیف جسٹس


ویب ڈیسک January 03, 2019
تعمیراتی کمپنیوں کے لئے بلوں کی ادائیگی شہ رگ کی حیثیت رکھتی ہے، چیف جسٹس فوٹو:فائل

سپریم کورٹ نے لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کو اورنج لائن منصوبہ کی تعمیراتی کمپنیوں کو ایک ارب روپے ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔

سپریم کورٹ میں اورنج لائن میٹرو ٹرین سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ تعمیراتی کمپنیوں کے لئے بلوں کی ادائیگی شہ رگ کی حیثیت رکھتی ہے، اس لیے انہیں کام کی اجرت ساتھ ساتھ ملنی چاہیے۔ تاہم ایل ڈی اے کے وکیل نے عدالت کے روبرو پیش ہوکر کہا کہ ادائیگیوں کے لئے تعمیراتی کمپنیوں کے کام کی پیمائش ہونی ضروری ہے۔

تعمیراتی کمپنی کے وکیل نے درخواست کی کہ منصوبہ پہلے ہی 22 ماہ تاخیر کا شکار ہوچکا ہے، ادائیگیوں کے معاملہ پر کوئی تنازعہ نہیں ہے، لیکن ہمیں چالیس اور ساٹھ کروڑ کی ادائیگیاں نہیں کی جا رہیں، منصوبہ پر 97 فیصد تک سول ورک مکمل ہو چکا ہے۔ وکیل نے کہا کہ ایک سینئر صوبائی وزیر کہتے ہیں چیف جسٹس مداخلت نہ کرتے تو اورنج لائن منصوبہ مکمل نہ ہوتا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ منصوبے کی عدالت خود نگرانی کر رہی ہے، عوامی سہولت کے پیش نظر عدالت نے ٹائم فریم مانگا تھا، اورنج لائن کی وجہ سے کئی لوگ بری طرح متاثر ہوئے، کیچڑ اور گند کی وجہ سے لوگوں کے گھروں کا برا حال ہے، گندے پانی سے لاہور میں پھر ہیپاٹائٹس پھیل رہا ہے، ناقص کام ہوا تو سزا بھی عدالت ہی دے گی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ اگر تعمیراتی کمپنیاں مقررہ وقت پر کام نہیں کریں گی تو جرمانہ عائد کریں گے، نیب کو بھی کہہ دیں گے، ہماری اجازت کے بنا کوئی کارروائی نہ کرے۔ عدالت نے حکم دیا کہ تعمیراتی کمپنیوں کو ایک ارب روپے کی ادائیگیوں کے چیک آئندہ سماعت پر پیش کیے جائیں، جب کہ تعمیراتی کمپنیاں ایل ڈی اے کو ایک ارب کی بنک گارنٹی فراہم کریں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں