چینی جہاز چاند کے عقبی حصے میں اترنے والا پہلا خلائی مشن بن گیا
چاند کی اس سطح کو تاریک پہلو کہا جاتا ہے کیونکہ اسے پہلے کبھی دیکھا نہیں گیا تھا
چینی خلائی مشن نے چاند کے عقبی حصے میں کامیاب لینڈنگ کرکے تاریخ رقم کردی۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق چینی خلائی ایجنسی کا روبوٹ جہاز 'چینگ 4 مشن' چاند کے 'تاریک حصے' میں اترنے والا پہلا جہاز بن گیا ہے۔ چاند کی اس سطح کو تاریک پہلو اس لیے کہا جاتا ہے کہ اسے پہلے کبھی دیکھا نہیں گیا تھا اور 'تاریک' کا مطلب یہ نہیں کہ وہاں روشنی نہیں ہوتی۔
چینگ فور چاند کے قطب جنوبی-ائیٹکن بیسن پر اترنے میں کامیاب ہوا جسے چین کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے 'خلابازی کی تاریخ کا اہم قدم' قرار دیا ہے۔ ماضی میں چاند پر جانے والے مشن اس حصے میں گئے تھے جو زمین کے رخ پر ہے لیکن یہ پہلا موقع ہے جب کوئی جہاز چاند کی پچھلے حصے میں گیا ہو۔ چینی خلائی گاڑی مخلتف قسم کے آلات سے لیس ہے جو چاند کی ارضیاتی خصوصیات جانچنے کے علاوہ حیاتیاتی تجربہ بھی کرے گی۔
واضح رہے کہ ہم زمین سے چاند کا صرف ایک رخ دیکھ سکتے ہیں کیونکہ چاند کی اپنی محوری گردش میں اتنا ہی وقت لگتا ہے جتنی دیر میں وہ زمین کے گرد چکر لگاتا ہے جبکہ چاند کے دونوں جانب دن اور رات کا وقت یکساں ہوتا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق چینی خلائی ایجنسی کا روبوٹ جہاز 'چینگ 4 مشن' چاند کے 'تاریک حصے' میں اترنے والا پہلا جہاز بن گیا ہے۔ چاند کی اس سطح کو تاریک پہلو اس لیے کہا جاتا ہے کہ اسے پہلے کبھی دیکھا نہیں گیا تھا اور 'تاریک' کا مطلب یہ نہیں کہ وہاں روشنی نہیں ہوتی۔
چینگ فور چاند کے قطب جنوبی-ائیٹکن بیسن پر اترنے میں کامیاب ہوا جسے چین کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے 'خلابازی کی تاریخ کا اہم قدم' قرار دیا ہے۔ ماضی میں چاند پر جانے والے مشن اس حصے میں گئے تھے جو زمین کے رخ پر ہے لیکن یہ پہلا موقع ہے جب کوئی جہاز چاند کی پچھلے حصے میں گیا ہو۔ چینی خلائی گاڑی مخلتف قسم کے آلات سے لیس ہے جو چاند کی ارضیاتی خصوصیات جانچنے کے علاوہ حیاتیاتی تجربہ بھی کرے گی۔
واضح رہے کہ ہم زمین سے چاند کا صرف ایک رخ دیکھ سکتے ہیں کیونکہ چاند کی اپنی محوری گردش میں اتنا ہی وقت لگتا ہے جتنی دیر میں وہ زمین کے گرد چکر لگاتا ہے جبکہ چاند کے دونوں جانب دن اور رات کا وقت یکساں ہوتا ہے۔