مسجد کی مسماری پرعلما اہلسنت کا اظہار تشویش

مزاحمت پر خاتون کے قتل کی ذمے داری حکمرانوں پرعائد ہوتی ہے،مفتی احمد میاں برکاتی


Numainda Express July 11, 2013
علما اہلسنت کے نزدیک مسجد کی تعمیر میں حصہ لینے والی خاتون کی شہادت کی ذمے داری اہل اقتدار پر عائد ہوتی ہے۔

علما اہلسنت کا ایک اجلاس مفتی احمد میاں برکاتی دارالعلوم احسن البرکات میں ہوا جس میں لطیف آباد میں ایک مسجد شہید کرنے پر پیدا ہونے والی کشیدگی پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا گیا کہ ہر مسئلہ کا شرعی حل بھی موجود ہوتا ہے اور یہ خالص دینی و شرعی مسئلہ ہے اس پر بطور ظلم، ظالمانہ اور انتقامی کارروائی کسی بھی طرح جائز نہیں تھی۔

علما اہلسنت کے نزدیک مسجد کی تعمیر میں حصہ لینے والی خاتون کی شہادت کی ذمے داری اہل اقتدار پرعائد ہوتی ہے اور یہ شہادت قتل ناحق کے زمرے میں آتی ہے۔ علماء اہلسنت نے مطالبہ کیا کہ اس قتل کے تمام ذمے داران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ انھوں نے شہید ہونے والے خاتون اور زخمی ہونے والے خاندان کے افراد اور ان کے اہل خانہ سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔



انھوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ مملکت پاکستان میں افسران بالا کے پاس چوروں، ڈاکوؤں کو پکڑنے کے لیے طاقت نہیں لیکن مسجد کو شہید کرنے اور بنانے والوں کو قتل کر دینا ان کے نزدیک بہتر عمل ہے۔ اجلاس میں مفتی حماد رضا نوری، مفتی محمد شاہد برکاتی، مفتی عبدالجبار برکاتی، مولانا آفتاب احمد نقشبندی، مولانا جواد رضا برکاتی، قاری حفیظ الرحمن ہاشمی اور دیگر نے بھی شرکت کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔