زیریں سندھ حکومتی دعوے دھرے رہ گئے سحر و افطار میں بدترین لوڈشیڈنگ
شہریوں نے نماز تراویح اندھیرے میں ادا کی، گیس پریشر میں کمی سے سحری کی تیاری میں پریشانی
زیریں سندھ میں حکومتی دعوؤں کے بر عکس سحر و افطار اور نماز تراویح کے اوقات میں بجلی کی بد ترین لوڈ شیڈنگ جاری، روزہ داروں کو شدید مشکلات کا سامنا۔
تفصیلات کے مطابق حکومتی اعلان کے باوجودسنجھورو اورمضافات میں سحر و افطار اور نماز تراویح کے اوقات کے دوران بجلی کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔ پہلی نماز تراویح کے موقع پرسنجھورو اورنواح میں شام 7 بجے سے لے کر رات 10بجے تک بجلی کی سپلائی منقطع رہی جب کہ پہلی سحری کا وقت ختم ہونے سے صرف 20 منٹ پہلے بجلی کی فراہمی بحال کی گئی۔ سنجھوروکے شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اپنے اعلان پر عمل درآمد کرائے ادھرسانگھڑ سے نامہ نگار کے مطابق سانگھڑ شہر سمیت نواح میں سحرو افطار کے اوقات میں بجلی کی غیر علانیہ بجلی لوڈشیڈنگ اور گیس پریشر میں کمی سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا۔
فیڈریشن آف کامرس سانگھڑ کے صدر ملک شیر محمد، امیر جماعت اسلامی سانگھڑ محمد طفیل و دیگر نے صحافیوں کو بتایا کہ حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ ماہ رمضان المبارک میں سحری اور افطار کے وقت لوڈشیڈنگ نہیں کی جائے گی لیکن حکومت کے دعوے دھرے رہ گئے، ضلعی افسران کی کرپشنکے باعث بجلی کی غیر علانیہ لوڈشیڈنگ اور گیس کے پریشر میںکمی سے شہریوں کو سحری کے وقت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ انھوں نے حکومت سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ٹنڈو آدم میں بھی حکومت اعلان کے بر عکس لوڈشیڈنگ جاری رہی، شہریوں نے نماز تراویح اندھیرے میں ادا کی، شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت ایسے اعلانات کیوں کرتی ہے جن پر عمل نہیں کیا جاتا۔
تفصیلات کے مطابق حکومتی اعلان کے باوجودسنجھورو اورمضافات میں سحر و افطار اور نماز تراویح کے اوقات کے دوران بجلی کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔ پہلی نماز تراویح کے موقع پرسنجھورو اورنواح میں شام 7 بجے سے لے کر رات 10بجے تک بجلی کی سپلائی منقطع رہی جب کہ پہلی سحری کا وقت ختم ہونے سے صرف 20 منٹ پہلے بجلی کی فراہمی بحال کی گئی۔ سنجھوروکے شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اپنے اعلان پر عمل درآمد کرائے ادھرسانگھڑ سے نامہ نگار کے مطابق سانگھڑ شہر سمیت نواح میں سحرو افطار کے اوقات میں بجلی کی غیر علانیہ بجلی لوڈشیڈنگ اور گیس پریشر میں کمی سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا۔
فیڈریشن آف کامرس سانگھڑ کے صدر ملک شیر محمد، امیر جماعت اسلامی سانگھڑ محمد طفیل و دیگر نے صحافیوں کو بتایا کہ حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ ماہ رمضان المبارک میں سحری اور افطار کے وقت لوڈشیڈنگ نہیں کی جائے گی لیکن حکومت کے دعوے دھرے رہ گئے، ضلعی افسران کی کرپشنکے باعث بجلی کی غیر علانیہ لوڈشیڈنگ اور گیس کے پریشر میںکمی سے شہریوں کو سحری کے وقت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ انھوں نے حکومت سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ٹنڈو آدم میں بھی حکومت اعلان کے بر عکس لوڈشیڈنگ جاری رہی، شہریوں نے نماز تراویح اندھیرے میں ادا کی، شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت ایسے اعلانات کیوں کرتی ہے جن پر عمل نہیں کیا جاتا۔