بنگلہ دیش کے لیے پریمیئر لیگ ’’سفید ہاتھی‘‘ بن گئی

فرنچائزز کا بقایا جات دینے سے گریز، پاکستانی پلیئرز کی عدم شرکت پر زرِتلافی مانگ لیا

فرنچائزز کا بقایا جات دینے سے گریز، پاکستانی پلیئرز کی عدم شرکت پر زرِتلافی مانگ لیا۔ فوٹو: فائل

لاہور:
بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کیلیے بی پی ایل سونے کا انڈہ دینے والی مرغی کے بجائے سفید ہاتھی بن گئی، مجموعی طور پر 70 کروڑ ٹکا کا نقصان بی سی بی کے کھاتے میں پڑسکتا ہے۔

فرنچائزز نے بقایا جات ادا کرنے کے بجائے الٹا پریمیئر لیگ میں پاکستانی پلیئرز کی عدم شرکت پر زرتلافی مانگ لیا۔ تفصیلات کے مطابق انڈین پریمیئر لیگ کی دیکھا دیکھی بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے بھی اپنی ٹوئنٹی 20 لیگ شروع کی، اسے امید تھی کہ یہ اس کیلیے سونے کا انڈہ دینے والی مرغی ثابت ہوگی مگر 2 برس میں بی پی ایل بورڈکیلیے سفید ہاتھی بن گئی ہے، منافع تو دور اب تو ممکنہ نقصان نے ہی بورڈ آفیشلز کے ہوش اڑادیے، بی سی بی کے آفیشلز اس لیگ سے بددل دکھائی دیتے اور انھیں بہتری کی کوئی امید دکھائی نہیں دیتی۔




البتہ صدر نظم الحسن ایک اور کوشش کرنا چاہتے ہیں، وہ اس سلسلے میں ایونٹ مینجمنٹ کمپنی ''گیم آن'' اور ہر فرنچائز سے الگ الگ ملاقات کرکے معاہدوں کی پاسداری و بقایاجات ادا کرنے کو کہیں گے، اگر یہ میٹنگز بھی بے سود رہیں تو بورڈ کو ممکنہ طور پر 70 کروڑ ٹکا کا نقصان ہوگا، 22 کروڑ ٹکا فرنچائزز اور 19 کروڑ ٹکا ''گیم آن'' پر واجب الادا ہے، دیگر رقم مختلف اخراجات میں صرف ہوئی، بورڈ نے پلیئرز کے معاوضوں کا بھی ذمہ لیا ہوا ہے، ابھی تک صرف 2 فرنچائزز نے پلیئرز کا 50 فیصد معاوضہ ادا کیا ہے، اب اگر یہ رقم وہ ادا نہیں کرتے تو بورڈ کا نقصان مزید بڑھ جائے گا۔

بی پی ایل گورننگ کونسل کے چیئرمین افضل الرحمان کا کہنا ہے کہ فرنچائزز اور گیم آن کا مطالبہ ہے کہ اس بار پاکستانی پلیئرز کی عدم شرکت کی وجہ سے لیگ کا رنگ نہیں جما اس لیے انھیں زرتلافی ادا کیا جائے۔
Load Next Story