ناروے میں الیکٹرک کاروں میں ریکارڈ اضافہ

بیٹریوں کو چارج کرنے کے لیے بھی مفت چارجنگ کی سہولت بھی فراہم کی جائے گی


Editorial January 04, 2019
بیٹریوں کو چارج کرنے کے لیے بھی مفت چارجنگ کی سہولت بھی فراہم کی جائے گی۔ فوٹو: فائل

یورپ میں سکینڈے نیویا کے ترقی یافتہ ملک ناروے میں گزشتہ برس ریکارڈ تعداد میں الیکٹرک کاروں کی فروخت ہوئی ہے۔ ملک بھر میں جتنی نئی کاریں فروخت ہوئی ہیں ان میں سے ایک تہائی بجلی سے چلنے والی کاریں شامل ہیں ۔ناروے ایسی کاروں کو فروغ دے رہا ہے جو ماحولیاتی آلودگی میں اضافے کا سبب نہ بنے۔ناروے فضائی آلودگی پر قابو پانے کے لیے انتھک جدوجہد کر رہا ہے اور اس نے اس پر بڑی حد تک قابو بھی پا لیا ہے' واضح رہے دنیا میں فضائی آلودگی اوردرجہ حرارت کی حدت میں اضافے کی اصل ذمے داری بڑی صنعتوں پر ڈالی جاتی ہے۔

جنھیں گرین ہاوس گیسز بھی کہا جاتاہے جو درست ہے مگر اس کے ساتھ ہی ماحولیاتی آلودگی میں اضافے میں سڑکوں پر چلنے والی موٹر گاڑیوں کا بھی نمایاں عمل دخل ہے کیونکہ پٹرول اور ڈیزل کے جلنے سے بھی درجہ حرارت میں اضافہ ہوتا ہے جس کا حل یہ نکالا گیا ہے کہ ٹرانسپورٹ کو ممکن حد تک آلودگی پیدا کرنے والے فیول کو کم سے کم استعمال کیا جائے جب کہ الیکٹرک ٹرانسپورٹ اس آلودگی کو بڑھانے سے محفوظ ہیں اور اگر ایک ملک کی مجموعی کاروں میں سے ایک تہائی الیکٹرک سے چلنے والی ہوں تو ظاہر ہے کہ ماحولیاتی آلودگی میں ایک تہائی کمی تو فوری طور پر ہو جائے گی۔

ناروے کی حکومت نے اب فیصلہ کر لیا ہے کہ 2025ء تک تمام گاڑیوں کو فوصل فیول کے بجائے الیکٹرانک توانائی سے تبدیل کر دیا جائے گا۔ ناروے نے یہ فیصلہ بھی کیا ہے کہ گاڑیوں سے خارج ہونے والی کاربن کو الیکٹرانک بیٹری سے تبدیل کرنے سے اس ذریعے سے پیدا ہونے والی آلودگی پر مکمل قابو پایا جا سکے گا۔ اس مقصد کی خاطر حکومت نے الیکٹرک کاروں کو ٹیکسوں سے مبرا کرنے اور ان کے لیے فری پارکنگ کی سہولت دینے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

بیٹریوں کو چارج کرنے کے لیے بھی مفت چارجنگ کی سہولت بھی فراہم کی جائے گی جس سے صارفین کو اس طرف آنے کی زیادہ حوصلہ افزائی ہو گی ۔ابتدائی طور پر کاروں میں فوصل فیول اور بیٹری دونوں کی سہولت دی جائے گی تاہم بتدریج شہری نئے سسٹم کے عادی ہو جائیں گے تب فوصل فیول والا سسٹم بند کر دیا جائے گا۔پاکستان میں بھی موجودہ حکومت نے ماحولیاتی آلودگی پر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے 'پاکستان کو بھی چاہیے کہ وہ ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے لیے الیکٹرک کاروں کو فروغ دے' اس کے ساتھ ساتھ شہروں اور دیہات میں شجرکاری پر کام اس طرح کیا جائے کہ جو پودے لگائے جائیں 'ان کی مکمل نگہداشت ہو تاکہ وہ درخت بن سکیں'پاکستان اگر درخت اگانے میں ہی کامیاب ہو جاتا ہے تو یہ بھی ماحولیاتی آلودگی کو ختم کرنے کی جانب بڑا قدم ہو گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں