سرکاری مکانات پر قابضین سے 3 گنا کرایہ لینے کا فیصلہ

الاٹمنٹ میں بے ضابطگیوں کے خاتمے کیلیے اکاموڈیشن اینڈ ایلوکیشن رولز میں ترمیم ہو گی


حسیب حنیف January 04, 2019
جنرل ویٹنگ لسٹ میں 23 ہزار سے زائد ملازمین سرکاری رہائش گاہ کے حصول کے منتظر ہیں فوٹو:فائل

وفاقی حکومت نے ملک بھرکے سرکاری مکانات پر 4500 سے زائد غیر قانونی قابضین سے ایک کے بجائے 3 ماہ کا کرایہ وصول کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔

جس کے لیے تھری پنالٹی رینٹ چارج کا رول اسٹیٹ آفس کے ترمیمی اکاموڈیشن اینڈ ایلوکیشن رول میں شامل کیاجائے گا۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے سرکاری رہائش گاہوں کی الاٹمنٹ میں بے ضابطگیوں کے خاتمے کے لیے اکاموڈیشن اینڈ ایلوکیشن رولز 2002میں ترمیم کیلیے کام شروع کردیاہے۔

ذرائع کاکہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ کیاگیاہے کہ اکا موڈیشن اینڈ ایلو کیشن رولز2002میں ترمیم کر کے ایک نیا رول بھی اس میں شامل کیا جائے جس کے تحت ایسے سرکاری ملازمین جو سرکاری رہائش گاہوں میں خلاف ضابطہ رہائش اختیارکیے ہوئے ہیں ان سے جرمانے کے طور پرایک ماہ کے بجائے ہرماہ 3گناکرایہ وصول کیاجائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں