دھند بجلی کے ٹرانسمیشن سسٹم اور گرڈ اسٹیشن کیلیے وبال بن گئی

3 روز سے بجلی ہونے کے باوجود صارفین کو چند گھنٹوں کے لیے بھی بجلی میسر نہیں

3 روز سے بجلی ہونے کے باوجود صارفین کو چند گھنٹوں کے لیے بھی بجلی میسر نہیں

این ٹی ڈی سی کے ٹرانسمیشن سسٹم اور گرڈ اسٹیشن کے لیے دھند وبال بن گئی ہے اور مسلسل 3 روز سے بجلی ہونے کے باوجود صارفین کو چند گھنٹوں کے لیے بھی بجلی میسر نہیں ہے۔

نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) صارفین کو بلاتعطل بجلی فراہم کرنے میں ناکام ہوگیا، ایک نہیں دو نہیں بلکہ ایک درجن سے زائد پاور پلانٹس اور 500 کے وی ٹرانسمیشن لائنز ٹرپ کرگئی ہیں۔ دھند نے این ٹی ڈی سی کے سسٹم کا پول کھول کر رکھ دیا ہے، گرمیوں میں کہا جاتا ہے کہ لوڈ زیادہ ہونے اور گرمی کی شدت بڑھنے سے سسٹم میں خرابی پیدا ہوتی ہے مگر سردیوں میں لوڈ کم ہوا تو کہا جانے لگا کہ دھند نے این ٹی ڈی سی کے سسٹم کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جس کی وجہ سے این ٹی ڈی سی کا سسٹم بیٹھ گیا۔


ذرائع نے انکشاف کیا کہ این ٹی ڈی سی کے سسٹم کو اپ گریڈ ہی نہیں کیا گیا، گزشتہ کئی برسوں میں بجلی کی پیداوار میں اضافہ کرنے پر تو بہت کام ہوا مگر سسٹم کو بجلی کی پیداوار اور طلب کے حساب سے اپ گریڈ نہیں کیا گیا یہی وجہ ہے کہ تھوڑی گرمی زیادہ ہو یا سردی بجلی کا ترسیلی اور تقسیمی نظام ایک جھٹکا برداشت نہیں کر پاتا اور صارفین کئی کئی گھنٹے بجلی سے محروم رہنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔

این ٹی ڈی سی کے ترجمان کے مطابق این ٹی ڈی سی کا نظام 3 روز سے دھند کو برداشت نہیں کر پا رہا، پاور پلانٹس کے سوئیچ یارڈ سے لیکر انسولیٹرز تک خراب ہو رہے ہیں جن کو این ٹی ڈی سی کے انجینئرز ٹھیک کرنے میں مصروف ہیں، کئی لائنز کے فالٹ کو دور کر دیا گیا ہے اور بتدریج بجلی بحال جلد کر دی جائے گی، پاور ڈویژن کے مطابق بجلی کی طلب 14 ہزار 6 میگاواٹ ہے جب کہ بجلی کی پیداوار 12 ہزار میگاواٹ بجلی کا شارٹ فال 2 ہزار 6 میگاواٹ ہے۔
Load Next Story