امید ہے عمران خان کرکٹ کی طرح سیاست میں بھی کامیاب ہوں گے طیب اردوان

خواہش ہے کہ پاک ترک تعلقات طویل عرصے تک آگے بڑھیں، ترک صدر


ویب ڈیسک January 04, 2019
ہاؤسنگ کے شعبے میں ترکی کے تجرے سے استفادہ چاہتے ہیں، عمران خان :فوٹو:سوشل میڈیا

ترک صدر طیب اردوان نے کہا ہے کہ امید ہے عمران خان کرکٹ کی طرح سیاست میں بھی کامیاب ہوں گے جب کہ عمران خان نے کہا ہے کہ ترکی کے ساتھ تمام شعبوں خصوصاً معیشت میں تعاون بڑھانے کے خواہاں ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق یہ باتیں ترک صدر طیب اردوان اور پاکستان وزیر اعظم عمران خان نے انقرہ میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہیں۔

ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اور ان کے وزرا کا انقرہ میں خیر مقدم کرتے ہیں، پاکستان کے ساتھ عسکری، سیاسی، تجارتی اور دوستانہ تعلقات ہیں، ترک فاؤنڈیشن سے متعلق پاکستانی سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، وقت کے ساتھ دو طرفہ تعلقات مستحکم ہورہے ہیں، خواہش ہے کہ پاک ترک تعلقات طویل عرصے تک آگے بڑھیں۔

ترک صدر کا مزید کہنا تھا کہ بطور کھلاڑی عمران خان نے اپنے ملک کے لیے بڑی کامیابیاں حاصل کیں، امید ہے کہ عمران خان کرکٹ کی طرح سیاست کے میدان میں بھی کامیاب ہوں گے، عمران خان نے پاکستان میں تبدیلی کے لیے بہت جدوجہد کی۔

صدارتی مØل پہنچنے پر وزیراعظم کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ فوٹو : سوشل میڈیا

ترکی کے ساتھ تمام شعبوں خصوصاً معیشت پر تعاون بڑھانے کے خواہاں ہیں، عمران خان

پریس کانفرنس میں وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان قربت اور دوستی کئی دہائیوں پر محیط ہے، پاکستانی علاقوں کے لوگوں نے ترکی کی تحریک آزادی میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ترکی کے ساتھ تمام شعبوں خصوصاً معیشت پر تعاون بڑھانے کے خواہاں ہیں، یہی وجہ ہے کہ معاشی ٹیم کو اپنے ہمراہ لایا ہوں، پاکستان میں بے گھر افراد کے لیے 50 لاکھ گھر بنانے جارہے ہیں ہیں جس کے لیے ہاؤسنگ کے شعبے میں ترکی کے تجرے سے استفادہ چاہتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستان کو مدینہ کی ریاست بنانے کے خواہش مند ہیں، کسی بھی مہذب معاشرے میں شعبہ صحت کو بنیادی حیثیت حاصل ہے، صحت کے شعبے میں اصلاحات کے حوالے سے ترکی کے تجربے سے فائدہ اُٹھانا چاہتے ہیں، تعلیم کے شعبے میں بھی ترکی کی کاوشیں قابل تقلید ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام چاہتا ہے، امن کے لیے تمام ہمسایہ ممالک بالخصوص بھارت سے بھی مذاکرات کو تیار ہیں لیکن پاکستان اوربھارت کے درمیان بنیادی تنازع کشمیر ہے اور بھارت کشمیریوں پر اندھا دھند ظلم کررہا ہے، افغانستان کے معاملے پر بھی ترکی کے تعاون کے خواہاں ہیں۔

قبل ازیں وزیراعظم عمران خان نے ترک صدر رجب طیب اردگان سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ عمران خان ملاقات کے لیے صدارتی محل پہنچے جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔

وزیراعظم عمران خان نے انقرہ میں ترک بزنس کمیونٹی سے خطاب بھی کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان 1960ء میں تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت میں شامل تھا، 60 کی دہائی میں پاکستان ملائیشیا اور جنوبی کوریا کے لیے رول ماڈل تھا تاہم 60 کے بعد منافع کمانے والوں کو برا سمجھا جانے لگا جس سے معیشت کو نقصان ہوا، نیشنلائزیشن کی پالیسی نے معیشت کو بہت نقصان پہنچایا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔