پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کا نیا آرڈیننس پیر تک جاری ہوگا

مجوزہ نئے آرڈیننس میں کونسل میں نمائندگی کے بجائے نامزدگیاں کی جائیں گی، ذرائع


Tufail Ahmed January 05, 2019
مجوزہ نئے آرڈیننس میں کونسل میں نمائندگی کے بجائے نامزدگیاںکی جائیں گی، ذرائع فوٹو : فائل

وفاقی حکومت نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی ) کا نیا آرڈیننس پیر تک جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

نیا آرڈیننس جاری ہونے کے بعد کونسل کی موجودہ عبوری کمیٹی تحلیل کر دی جائے گی جس کے بعد نئے آرڈیننس کے تحت ملک بھر کی طبی جامعات کی مانیٹرنگ کی جائے گی، اس سے قبل حکومت نے موجودہ عبوری کونسل کو نئے آرڈیننس کا مسودہ تیارکرنے کی ہدایت دی تھی، معلوم ہوا ہے کہ عبوری کونسل کے ماہرین نے 70صفحات پر مشتمل مجوزہ نئے آرڈیننس کا مسودہ تیار کیا تھا جو ہیلتھ ٹاسک فورس کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا، ہیلتھ ٹاسک فورس کمیٹی کے چیئرمین نوشیروان برکی ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے آرڈیننس 2019 کے تحت پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل میں سرکاری و پرائیویٹ کالجوں کی نمائندگی کو یکسر ختم کر دیا گیا ہے۔

ذرائع بتاتے ہیں کہ نئے آرڈیننس میں پی ایم ڈی سی میں نمائندگیوں کی جگہ نامزدگیاںکی جائیں گی جس میں حکومتی ارکان بھی شامل ہوں گے، واضح رہے کہ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل 1962میں ایکٹ کے تحت قائم کی گئی تھی جس میں 2003 اور 2012 میں ترامیم کی گئیں تاہم موجودہ حکومت کے قیام کے بعد پی ایم ڈی سی کی کونسل کو تحلیل کیے جانے کے بعد عبوری کونسل قائم کردی گئی تھی، وفاقی حکومتی ارکان کا کہنا ہے کہ پیر تک پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کا نیا ترمیمی آرڈینس جاری کر دیا جائے گا جس کے بعد 90 دن کے اندر اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، کونسل ملک بھرکی طبی جامعات کی مانیٹرنگ، میڈیکل ایجوکیشن سسٹم اور میڈیکل کریکولم کی نگرانی کرتا ہے، کونسل سے تمام سرکاری و پرائیویٹ میڈیکل و ڈینٹل کالجوںکا الحاق ہوتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں