نیلم جہلم پراجیکٹ پوری صلاحیت کے مطابق بجلی پیدا کرنے کے لئے تیار

نیلم جہلم پراجیکٹ کے چاروں یونٹ سے ایک ارب 80 کروڑ یونٹ پیدا کرچکا ہے

نیلم جہلم پاور ہاؤس 5 جنوری سے 2 فروری تک بند رہے گا فوٹو: فائل

نیلم جہلم پراجیکٹ رواں سال ہائی فلو سیزن میں پوری صلاحیت کے مطابق بجلی پیدا کرنے کے لئے تیار ہے۔

نیلم جہلم پراجیکٹ کے چاروں یونٹ مرحلہ وار مکمل کئے گئے ہیں اور پراجیکٹ پچھلے 8 ماہ سے نیشنل گرڈ کو بجلی بھی مہیا رہا ہے اور اس دوران ایک ارب 80 کروڑ یونٹ پیدا کرچکا ہے۔


تعمیراتی معاہدے کے مطابق اب نیلم جہلم پراجیکٹ کے الیکٹریکل اور مکینیکل آلات کی تفصیلی جانچ پڑتال ہوگی جو کہ معاہدے کی رُو سے منصوبے کے کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹر کریں گے، اس کے لئے جنوری کا انتخاب کیا گیا ہے کیونکہ اس دوران دریا میں پانی کی آمد کم ہوتی ہے، تفصیلی جانچ پڑتال کے لئے نیلم جہلم پاور ہاؤس 5 جنوری سے 2 فروری تک بند رہے گا۔ جانچ پڑتال کے بعد نیلم جہلم پاور ہاؤس سے بجلی کی پیداوار دوبارہ شروع ہوجائے گی۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ دریائے نیلم میں پانی کی کم آمد کا دورانیہ ستمبر سے شروع ہو کر مارچ تک جاری رہتا ہے۔ اس دوران جنوری میں پانی کی آمد سب سے کم ہوتی ہے۔ نتیجتاً بجلی بھی کم پیدا ہوسکتی ہے۔ اسی لئے منصوبے کے الیکٹریکل اور مکینیکل آلات کی تفصیلی انسپکشن کے لئے جنوری کا انتخاب کیا گیا ہے۔ تفصیلی انسپکشن کے دوران ڈرافٹ ٹیوبز ، فلیپ گیٹس ، ساڑھے 3کلومیٹر طویل زیر زمین ٹیل ریس ٹنل ،سرج شافٹ ، پیداواری یونٹس اور دیگر متعلقہ آلات کی تفصیلی جانچ پڑتال کی جائے گی۔

واضح رہے کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے پہلے پیداواری یونٹ سے بجلی کی پیداوار 13 اپریل 2018 کو شروع ہوئی تھی جبکہ 14اگست 2018 تک اس کے تمام 4 یونٹس مرحلہ وار مکمل کر لئے گئے تھے۔ چونکہ نیلم جہلم پراجیکٹ ہر لحاظ سے مکمل ہوچکا ہے ، اس لئے 2019 میں منصوبہ سے اس کی پوری صلاحیت کے مطابق 4 ارب 60کروڑ یونٹ سستی بجلی نیشنل گرڈ کو مہیا کی جائے گی۔
Load Next Story